صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا ایبٹ آباد میں منعقدہ ’’دستورِ مدینہ کانفرنس‘‘ میں شرکت اور خطاب

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا ایبٹ آباد میں منعقدہ ’’دستورِ مدینہ کانفرنس‘‘ میں شرکت اور خطاب، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی دو جلدوں اور 14 سو صفحات پر مشتمل معرکہ آراء اور تجزیاتی تحقیق: ”دستورِ مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور“ کی تقریبِ رُونمائی کے سلسلہ میں منعقدہ ’’دستورِ مدینہ‘‘ کانفرنس سے ’’عصرِ حاضر میں حضور شیخ الاسلام کی علمی و تجدیدی خدمات کا تسلسل‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں دستور مدینہ کی روشنی میں اُصولِ حکمرانی، اسلام کے سیاسی نظام، حقوقِ انسانی، جان و مال کا تحفظ، آزادیِ اظہار رائے، حقوقِ نسواں اور ریاستی اختیارات جیسے اہم موضوعات کا مدلل اور دلنشیں انداز میں احاطہ اور ناقدین کے اعتراضات کا علمی محاکمہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں بین الاقوامی دساتیر کی تاریخ اور دستورِ مدینہ کے ساتھ اُن کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب بیک وقت انگریزی، عربی اور اردو زبان میں شائع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی میثاقِ مدینہ پر تصنیف اکتوبر 1999ء میں شائع ہوئی، جس میں انہوں نے دستوری زبان میں میثاق مدینہ کے 63 آرٹیکل قائم کئے۔ پھر یہ کتاب انہوں نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو دی اور کہا کہ آپ دستورِ مدینہ کا باریک بینی کے ساتھ امریکہ، برطانیہ، یورپ کے جدید دساتیر سے تجزیاتی موازنہ کریں اور اسے اپنے پی ایچ ڈی کا موضوع بنائیں۔ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے اس موضوع پر تحقیق کا حق ادا کر دیا اور اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی۔ گویا یہ کتاب بھی حضور شیخ الاسلام کی علمی و تجدیدی خدمات کا تسلسل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنی تحقیق میں ریاست مدینہ کے آرٹیکلز نصِ قرآنی سے ثابت کئے ہیں اور 90 احادیث مبارکہ سے ان آرٹیکلز کی توثیق کی ہے۔

دستور مدینہ تاریخ عالم کا پہلا فلاحی اور اُم الدساتیر ہے جس میں امورِ مملکت انجام دینے کے حوالے سے مکمل راہ نمائی مہیا کی گئی۔ میثاقِ مدینہ ہی دستورِ مدینہ بنا، اسی دستور کی وجہ سے اسلامی تاریخ کی پہلی فلاحی ریاست قائم ہوئی اور دنیا کو پہلی بار اسلامی، جمہوری، سیاسی، معاشی اور ریاستی اُصول میسر آئے، یوں انسانیت فلاح عامہ اور بین المذاہب رواداری کی اقدار سے روشناس ہوئی۔

حضور نبی اکرم ﷺ نے مختلف مذاہب کے قبائل کو اس سیاسی معاہدے کے ذریعے ایک جگہ جمع کر کے ثابت کیا کہ اسلام وسعتِ قلب و نظر کا حامل نظریہ حیات ہے، اس کے اندر تنگ نظری اور انتہا پسندی نہیں ہے، اسلام تمام مکاتبِ فکر، مذاہب اور نکتہ ہائے نظر کا احترام کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ دستور مدینہ اُمت کیلئے ایک ماڈل آئینی ڈاکومنٹ ہے۔حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف امت کو دستور عطا فرمایا بلکہ اپنی مدنی حیات طیبہ میں اسے نافذ بھی فرمایا۔ ریاست مدینہ آج بھی اُمت کے لیے رول ماڈل کا درجہ رکھتی ہے۔ ریاستِ مدینہ کے قیام کی ابتداء مواخاتِ مدینہ سے ہوئی، عہدِ حاضر میں دستورِ مدینہ کے اُصول و قوانین کو اختیار کرکے کوئی بھی ریاست حقیقی معنوں میں فلاحی ریاست بن سکتی ہے۔

تقریبِ رونمائی میں ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور، ڈاکٹر میر آصف اکبر ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان، عین الحق بغدادی، سردار محمد جاوید، انجینئر رفیع الدین، علامہ جاوید القادری ناظم تنظیمات ہزارہ زون، ڈاکٹر جہانگیر عباسی، کامران سہیل ایڈووکیٹ، مشتاق علی خان سہروردی، راجہ وقار احمد، نصیر خان جدون، امان اللہ جدون، پروفیسر محمد ممتاز، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات، تحریک منہاج القرآن کے ذمہ داران و کارکنان اور عوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے پروگرام کے شاندار انعقاد پر جملہ منتظمین کو مبارک باد دی۔

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

Dr Hussain Qadri Participate Dustoor e madina Conference

تبصرہ

Top