منہاج القرآن انٹرنیشنل (فرینکفرٹ) جرمنی کے زیر اہتمام ماہانہ گیارہویں شریف کا پروگرام

منہاج القرآن انٹرنیشنل (فرینکفرٹ) جرمنی کے زیراہتمام مورخہ 31 جولائی 2011ء کوماہانہ محفل گیارہویں شریف کا اہتمام کیا گیا۔ محفل کا باقاعدہ آغاز نماز ظہر کے بعد تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت قاری فیض احمد چشتی نے حاصل کی۔ محفل کی نقابت کے فرائض نذیر احمد نے سرانجام دیئے۔ محفل نعت کا آغاز منہاج نعت کونسل کے نعت خواں قاری فیض احمد چشتی، زین العابدین، منہائیم سے مہمان نعت خواں افضال شاہ، قاری حاجی عبدالقدوس اور حاجی محمد افضل بٹ نے آقاء دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل فرینکفرٹ کے ڈائریکٹرعلامہ محمد اقبال فانی نے آقاء دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعت کو موضوع بناتے ہوئے روح پرور خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ مسجدوں میں آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعت خوانی پر اعتراض کرنے والے سن لیں کہ نعت خوانی کا آغاز آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی حیات مبارکہ میں خود کیا اور جہاد کے طور پر اس فن کو متعارف کروانے او ر مخالفین کے منہ بند کرنے کے لئے استعمال کیا۔

انہوں نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب فتح مکہ کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاتحانہ شان سے مکہ کے اندر داخل ہوئے تو حضرت عبداللہ بن روا مکہ سب سے آگے چل رہے تھے اور آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعت پڑھ رہے تھے اور کہہ رہے تھے کافرو میرے آقاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا راستہ چھوڑ دو آج ہم تمھاری گردنیں کاٹ کر جدا کر دیں گے۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نعت سنی تو وہ دوڑ کر عبداللہ بن روا کے پاس گئے اور کہنے لگے اے روا! تو اللہ کے گھر میں اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے شعر پڑھ رہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب دیکھا کہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ، عبداللہ بن روا کو نعت پڑھنے سے روک رہے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے عمر! عبداللہ بن روا کا راستہ چھوڑ دو، خدا کی قسم آج تمھاری تلواریں بھی ان کافروں کی گردنوں پر وہ کام نہیں کر رہیں جو میری نعت کا شعر ان کے دلوں پر کررہے ہیں۔ اس سے ثابت ہوا کہ مخالفین مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جواب دینے کے لئے نعت خوانی بہترین ہتھیار ہے۔ پروگرام کے اختتام پر درود و سلام پیش کیا گیا اور اختتامی دعا کی گئی۔

رپورٹ: ایم اے مرزا

تبصرہ

Top