منہاج القرآن اسلامک سنٹر سن پوکونگ (ہانگ کانگ) میں محفل معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مورخہ: 02 جون 2012ء

منہاج القرآن اسلامک سنٹر ہانگ کانگ کے زیراہتمام مورخہ 02 جون 2012ء بروز ہفتہ اسلامک سنٹر سن پوکونگ میں عظیم الشان محفل معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منعقد ہوئی جس میں پاکستانی کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت حافظ محمد ذوالفقار نے حاصل کی۔ علی رضا، نعمان نواز، صفدر حسین، معروف حسین، محمد بلال، قاری قدرت اللہ سلطانی اور قاری صابر حسین صابری نے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ نعت پیش کی۔منہاج القرآن اسلامک سنٹر ہانگ کانگ کے ڈائریکٹر علامہ حافظ محمد نسیم نقشبندی نے مراحل معراج کے حوالہ سے خصوصی خطاب کیا۔نقابت کے فرائض سید تنویر حسین شاہ نے ادا کئے۔

انہوں نے کہا کہ سفر معراج تین مراحل پر مشتمل ہے، پہلا مرحلہ مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک، دوسرا مرحلہ بیت المقدس سے سدرۃ المنتہیٰ اور تیسرا مرحلہ سدرۃ المنتہیٰ سے مقام قاب قوسین او ادنیٰ تک۔ مذکورہ تینوں مراحل حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تین شانوں کو ظاہر کر رہے ہیں کہ اللہ رب العزت نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تینوں شانوں کو ان مراحل کے ذریعے معراج عطا فرمائی۔ مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک کا سفر اور پھر امامت انبیاء، یہ درحقیقت بشریت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معراج تھی۔ مسجد اقصیٰ سے سدرۃ المنتہیٰ تک کا سفر، فرشتوں کو فیض عطا فرمایا اور سدرۃ المنتہیٰ پر تمام ملائکہ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کی تو یہ شان نورانیت کی معراج تھی۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سدرہ سے آگے بڑھے اور قاب قوسین اوادنیٰ کی منزل پر فائز ہوئے تو اللہ رب العزت نے اپنی صفائی اور اپنی ذات الٰہیات سے نوازا، تو یہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان حقیقت کی معراج تھی۔

حافظ محمد نسیم نقشبندی نے کہا کہ منہاج القرآن کا پیغام یہ ہے کہ مقام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ بشریت کے پیمانے سے پرکھو اور نہ ہی نورانیت کے پیمانوں سے بلکہ عشق ومحبت کے پیمانے سے سمجھو کہ اصل مقام مصطفی اور حقیقت مصطفی تو خدا کے سوا کوئی نہیں جانتا، عقیدہ یہ رکھوکہ خدا خالق ہونے میں بے مثل ہے اور اس نے اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی بے مثل بنایا ہے۔ پروگرام کے اختتام پر صلوۃ وسلا م پڑھا گیا اور دعائے خیر کی گئی۔

رپورٹ: حفیظ احمد

تبصرہ

Top