اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کا ’’جسٹس فار زینب‘‘ کیلئے احتجاجی مظاہرہ

مؤرخہ 11 جنوری 2018 کو پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے زیراہتمام قصور میں درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کی جانے والی معصوم زینب کے قاتلوں کی گرفتاری، پولیس گردی اور مظاہرین کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن، منہاج القرآن ویمن لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، عوامی تحریک یوتھ ونگ کے کارکنان اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ حمزہ منہاج، قاضی احسن صدر ایم ایس شمالی پنجاب، حمزہ بٹ، فاروق بٹ، شبیر ملک بھی مظاہرے میں موجود تھے۔ اس موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی خواتین نے شمعیں روشن کر کے معصوم زینب کو خراج عقیدت پیش کیا۔

عوامی تحریک کے ابرار رضا ایڈووکیٹ، راجہ منیر اعجاز، غلام علی خان، عرفان طاہر، وسیم خٹک، دیا چوہدری،۔ انیسہ قادری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصوم زینب کے قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے، قاتل شہباز حکومت اپنی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے فوری مستعفی ہو جائے، انہوں نے حکومتی وزراء کے منفی بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ درندہ صفت انسان ہوگا جو معصوم زینب کے قتل اور سانحہ ماڈل ٹاون کے بعد ن لیگ کے ساتھ رہے گا۔

مقررین نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ایک اور سانحہ ماڈل ٹاؤن بپا کر دیا، اگر سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمہ داروں کو سزا ہو جاتی، ان کو کٹہرے میں لایا جاتا تو آج پنجاب پولیس کو قصور میں مظاہرین پر گولی چلانے کی جرات نہ ہوتی۔ مقررین نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد پنجاب پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا وہ جہاں چاہیں، جب چاہیں، معصوم شہریوں کو گولی کا نشانہ بنا دیتے ہیں، جس کو چاہے پولیس مقابلے میں مروا دینا پنجاب حکومت کے وزیرلاقانون کا وطیرہ بن چکا ہے،  لاقانونیت کا راج ہے، پنجاب حکومت کے گڈ گورننس کے دعوے جھوٹ اور لغو ثابت ہوئے۔

عوامی تحریک کے مظاہرے میں ایک مشترکہ قراردار میں معصوم زینب کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

تبصرہ

Top