5 روزہ دروس عرفان القرآن (جہانیاں)

جہانیاں میں تحریک منہاج القرآن جہانیاں اور ذیلی تنظیموں کے زیراہتمام سبزہ زار ٹی ایم اے جہانیاں میں 27 تا 31 جولائی کو 5 روزہ دروس عرفان القران منعقد کیا گیا۔ جس میں مرد اور خواتین کے لئے علیحدہ علیحدہ انتظامات کئے گئے تھے۔ پروگرام کی آخری نشست کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے 20 عدد عرفان القران کے نسخے ہدیہ کئے گئے۔

دروس عرفان القرآن کی پہلی نشست 27 جولائی بروز جمعۃ المبارک کو ٹی ایم اے آفس کے سبزہ زار میں منعقد ہوئی جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، قاری زوار احمد نے تلاوت کا شرف حاصل کیا جب کہ ہدیہ نعت افضال حامدی نے پیش کیا۔ اس موقع پر علامہ مولانا اعجاز احمد ملک (میانوالی) نے ''اقامت دین میں خواتین کا کردار'' کے موضوع پر درس دیا۔ درس عرفان القران کے پہلے ہی پروگرام کو عوام الناس کی طرف سے اتنی پذیرائی ملی کہ کیے گئے انتظامات کم پڑ گئے اور انتظامیہ نے موسم کی خرابی کے باوجود ہنگامی اقدامات کر کے انتظامی امور مکمل کیے۔

درس عرفان القرآن کا دوسرا پروگرام مورخہ 28 جولائی 2012ء کو منعقد ہوا جس میں علامہ حافظ سعید الحسن طاہر نے ''رمضان اور معمولات نبوی'' کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ اس پروگرام میں بھی جہانیاں اور گردونواح کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ سعید الحسن نے خطاب کرتے ہوئے بتایا  کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس طرح رمضان المبارک کے استقبال میں شعبان کے روزے رکھتے اور دوران رمضان قیام فی اللیل کا اہتمام کرتے اور روزہ کی ادائیگی کس طرح فرماتے۔

مورخہ 29 جولائی 2012ء کو دروس عرفان القرآن کی تیسری نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں علامہ محمد غضنفر حسین قادری نے ''اسلام کا تصور اجتماعہت'' کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے قرآن و سنت کی روشنی میں اجتماعیت کی اہمیت بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح انفردی عبادت پر اجتماعی عبادت کو فضیلت حاصل ہے اسی طرح اسلام ہر فعل میں اجتماعیت کا درس دیتا ہے۔ آج ہمیں مذہبی، سیاسی اور جغرافیائی طور پر تقسیم کر دیا گیا ہے۔ ہم اپنے مفاد کی خاطر اجتماعیت پیدا کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو بیدارئ شعور کا پیغام دیتے ہوئے دعوت دی کہ آئیں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر اپنے مفاد اور ملک پاکستان کے لئے اکٹھے ہو جائیں اور مروجہ فرسودہ انتخابی نظام کو دریا برد کر کے مصطفوی انقلاب کی راہ ہموار کریں۔

30 جولائی 2012ء کو چوتھی نشست میں علامہ ظہیر احمد نقشبندی نے ''آؤ کہ سب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عہد وفا کریں'' کے موضوع پر خطاب کیا۔ اس پروگرام میں بھی جہانیاں اور گردونواح سے مردوخواتین، معززین شہر اور علماء کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ ظہیر احمد نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف نماز، حج، زکوۃ عبادات کا نام ہی اسلام نہیں۔ اگر مسلمان حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عہد وفا کرنا چاہتے ہیں تو ان کو پورا کا پورا دین میں داخل ہونا پڑے گا۔ اسلام پک اینڈ چوز کا نام نہیں کہ جو چیز من کو بھائے اس کو اختیار کر لیا جائے اور جو اچھی نہ لگے اس سے اجتناب کر لیا جائے۔ اس لئے ہمیں آگے بڑھ کر مصطفوی انقلاب لانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے تاکہ دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکمل طور پر ہماری زندگیوں میں رائج ہوسکے۔ اس پروگرام میں مردوں کے علاوہ خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

31 جولائی 2012ء کو پانچویں اور آخری نشست کے دورا ن حضرت علامہ فیاض احمد بشیر قادری نے ''خدمت دین اور انفاق فی سبیل اللہ'' کے وسیع موضوع پر ایک جامع اور مفصل خطاب کیا، جس کے دوران انہوں نے قرآن کی روشنی میں دین کی خدمت کرنے کا درس دیا۔ انہوں نے خلفاء راشدین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ اپنا گھر بار دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نچھاور کر دیتے تھے، اس لئے یہ نہ سوچا جائے کہ صرف مالدار لوگ ہی یہ فریضہ ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی وساطت سے تحریک یہ کام احسن طریقے سے سرانجام دے رہی ہے۔ انہوں نے لوگوں کو انفاق فی سبیل اللہ کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ آپ گھر بیٹھے آغوش، اور بیت الزہرہ جیسے منصوبوں میں اپنا مال لگا کر یہ فرض ادا کرسکتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے بیدارئ شعور کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کسی ایماندار شخصیت کو اقتدار میں آنے کا حق حاصل نہیں بلکہ ہر چور، لٹیرا اور عوام کا خون نچوڑنے والا الیکشن میں کروڑوں لگا کر اربوں کمانے کے لئے اقتدار میں آتا ہے اور گلیوں، نالیوں اور سڑکوں کے عوض عوام کو خرید کر ملک کا سودا کرتا ہے۔

دروس عرفان القران کے دوران پولیس کے علاوہ تحریک منہاج القران، مصطفوی سٹوڈنٹس اور منہاج ویمن لیگ نے اپنی مدد آپ کے تحت سیکورٹی کا خصوصی انتظام کیا تھا۔

تبصرہ

Top