کویت: منہاج القرآن انٹرنیشنل کا قائد ڈے پر ’امن میلہ‘ کا انعقاد

منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی و سرپرستِ اعلیٰ اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشل کویت نے 18 فروری 2016 کو کویت سٹی کے معروف ہوٹل میں ’قائد ڈے امن میلہ‘ کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا۔ تقریب میں منہاج القرآن انٹرنیشنل اور پاکستان عوامی تحریک کے عہدیداران اور کارکنان سمیت پاکستانی، انڈین اور بنگلہ دیشی کمیونٹی کے خواتین و حضرات کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تقریب کا آغاز صوفی تنویر احمد کی پرسوز آواز میں تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ کویت کے معروف نعت خواں افضل ادریس اور حافظ عبدالوحید ربانی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ ادینہ سعید نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کا تحریکی ترانہ پیش کیا جسے شرکاء نے بےحد سراہا۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی کارکن حفصہ منیر قادری نے انگریزی زبان میں ’تحریک اور قائد تحریک‘ کے عنوان سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کا جامع تعارف اور قیام امن کے لیے ان کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا بھر میں انتہاپسندی، دہشت گردی اور شدت پسندی کو بدقسمتی سے اسلام سے جوڑا جا رہا ہے۔ ان انتہاپسندانہ رویوں کے خاتمے اور دنیا میں قیام امن کے لیے سفیر امن کی خدمات کا دائرہ پوری دنیا پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں شیخ الاسلام کی پزیرائی اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کی زندگی انسانیت کے لیے امن و محبت اور احترام بانٹنے کیلئے وقف ہے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت کے دیرینہ رفیق عرفان عادل نے اپنے خطاب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ہمہ گیر جدوجہد اور بطور سفیر امن عالمی سطح پر آپ کی دہشت گردی کے خلاف کی گئی کاوشوں کا تذکرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کردار و عمل کے پیکر ہیں۔ وہ انسانیت کو اسلام کے آفاقی پیغام امن و سلامتی کی حقیقت سمجھا رہے ہیں کیونکہ ہر دور میں تجدید دین کا فریضہ انجام دینے والا محبت، سلامتی اور امن کی بات کرتا ہے۔ موجودہ دور میں بھی شیخ الاسلام پوری دنیا میں اسلام کے بارے میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کو حکمت اور تدبر سے دور کر رہے ہیں۔ شیخ الاسلام کی ذات سے محبت اور امن کے رویے پھوٹتے ہیں۔

جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے فاضل اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت کے راہنماء علامہ محمد شاہد طفیل ڈار نے منہاج القرآن انٹرنیشل کے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کیئے گئے کارہائے نمایاں کا تفصیلی ذکر کیا۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل انڈیا کے تاحیات رفیق اور انڈین کمیونٹی کویت کے ناظم ماجد دہلوی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے 2012 کے انڈیا کے ٹور کی روداد سنائی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندستان کے لوگوں کی شیخ الاسلام سے والہانہ عقیدت ہے۔ ہندوستان کے مسلمان شیخ الاسلام کی علمی و تجدید خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام کے آئندہ دورہ انڈیا کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ شیخ الاسلام کو اس دور کے دوران سٹیٹ گیسٹ کا درجہ دیا جائے گا اور دورے کے دوران وہ وزیر اعظم انڈیا کے سمیت بہت سی اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

منہاج القرآن ویمن لیگ لکھنئو کی سابق صدر مسز عدنان نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی ہندستان میں دینی و تحریکی خدمات کا جائزہ پیش کیا۔

پاکستان عوامی تحریک کویت کے صدر ایڈووکیٹ جعفر صمدانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کویت میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سیاسی پلیٹ فارم کی تنظیم سازی بھی کی گئی ہے جسے مقامی قوانین اور روایات کے پیش نظر ’پاکستان عوامی سیاست‘ کے نام سے تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت، تعلیمات اور تحریک کی ورکنگ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

تقریب میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے تاحیات رفقاء کو اعزازی اور میلاد مہم میں خدمات انجام دینے والے کارکنان کو حسن کارکردگی کی اسناد پیش کی گئیں۔ جابریہ، جہرہ، خیطان، فخاحیل، ساطیہ، فروانہ اور حبیب الشیوخ کی تنظیمات کے عہدیداران کو بھی حسنِ کارکردگی کی اسناد سے نوازا گیا۔

تقریب کے اختتام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 65 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور ان کی درازئ عمر کے لیے دعا کی گئی۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت کے صدر حاجی عبدالرشید نے اختتامیہ کلمات ادا کرتے ہوئے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ حاجی محمد شفیق نقشبندی کی دعا کے ساتھ تقریب کا اختتام ہوا۔

قائد ڈے کی پروقار تقریب کے کامیاب انعقاد میں مسز اکرم طاس، قراۃ العین فاطمہ (بنت حاجی عبدالرشید)، معصومہ قیصر، مریم منیر، حفصہ منیر، مختار احمد ساہی، محمد اشفاق مغل، رضوان ساہی، طلعت محمود، محمد وسیم جرال، راجہ حسن اختر، عادل شہزاد، آصف علی، شہریار، بلال قادری، قاسم قادری، ڈاکٹر اصغر علی اور کاشف باغ حسین کی معاونت شامل تھی۔

رپورٹ: احمد حسین چودھری

تبصرہ

Top