حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ’’اے علی تو مجھ سے اور میں تجھ سے ہوں‘‘ ڈاکٹر طاہرالقادری کا شہر اعتکاف سے خطاب

‎16 ہزار سے زائد مرد و خواتین الگ الگ اعتکاف بیٹھ گئے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے خوش آمدید کہا
مسالک کے نام پر نفرتوں کی تقسیم کا کاروبار بند ہونا چاہیے، غلط فہمیوں کا گرد و غبا چھٹ جانا چاہیے
شہر اعتکاف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات، ہزار سے زائد نوجوان سیکیورٹی پر معمور، واک تھرو گیٹ اور سیکیورٹی کیمرے نصب‎

بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اصحاب رسول رضی اللہ عنہم اخوت و محبت کے لازوال رشتے میں بندھے ہوئے تھے، یہ عظیم انسان حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے براہ راست تربیت یافتہ تھے، انکی شخصیت کی تعمیل اور کردار کی تشکیل خود معلم اعظم حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمائی تھی۔ حکمت اور دانائی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے گھر کی باندی تھی۔ ایثار و قربانی کا جذبہ انکے رگ و پے میں موجزن تھا۔ مواخات مدینہ کی فضا سے اصحاب رسول رضی اللہ عنہم کبھی باہر نہ آ سکے۔ یہ فضا اخوت و محبت کی فضا تھی اور سیدنا مولا علی رضی اللہ عنہ تو وہ ہستی ہیں جن کے بارے میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ’’اے علی تو مجھ سے اور میں تجھ سے ہوں‘‘۔ سیدنا مولا علی کرم اللہ وجہہ حکمت و ولایت کے شہنشاہ ہیں اور انکے قدموں کی دھول کے صدقے حکمت و بصیرت کی خیرات بٹتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکمت کا شہر اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ اسکا دروازہ ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اللہ سے محبت کرنا ہے۔ اہل بیت رضی اللہ عنہم کا مقام انسانی عقل سے ماورا ہے۔ قرآن حکیم میں جن کیلئے آیت تطہیر اتری ہو ان سے شدید محبت کرنا ہر اہل ایمان کیلئے خوش نصیبی کا باعث ہے۔ غلط فہمیوں کا گرد و غبار چھٹ جانا چاہیے، محبت کی ایک نئی صبح کا سورج طلوع ہونا چاہیے۔ مسالک کو ختم کرنا ممکن نہیں لیکن مسالک کے نام پر نفرتوں کی تقسیم کا کاروبار بند ہونا چاہیے۔ وہ گزشتہ روز شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ 16 ہزار سے زائد مرد و خواتین معتکفین نے الگ الگ جگہوں پر ڈاکٹر طاہرالقادری کا خطاب سنا۔

شہر اعتکاف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے 1 ہزار سے زائد نوجوان سیکیورٹی پر معمور ہیں، سیکیورٹی کیمرے نصب کر دیئے گئے، شہر اعتکاف کے داخلی و خارجی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگا دئیے گئے۔ ناظم اعلیٰ تنظیمات شیخ زاہد فیاض نے معتکفین کو شہر اعتکاف کے آداب کے حوالے تفصیلی آگاہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر رحیق عباسی، خرم نواز گنڈا پور، شیخ زاہد فیاض، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، علامہ سید فرحت حسین شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنی گفتگو کے ابتدا میں شہر اعتکاف کے مہمان بننے والے معتکفین کو خوش آمدید کہا اور ضروری ہدایات دیں۔ فضائل مولائے کائنات بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ اللہ کی رضا کے حصول کے سفر میں بہت سی کٹھن منازل بھی آتی ہیں، ان آزمائشوں پر استقامت اختیار کرنے والوں کیلئے بالآخر دنیا و آخرت میں آسانیاں ہوتی ہیں۔ صابر رہنے والوں کو اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کی محبت کی صورت میں انعام ملتا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور انکے گھرانے سے محبت کرنا اور غم حسین میں رونا ایمان ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا ہر پہلو کمال پر تھا، ہجرت کی شب اس یقین کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بستر مبارک پر گزارنا کہ میرا کوئی بال بھی بیکا نہیں کر سکتا، مولا علی رضی اللہ عنہ کی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے والہانہ محبت کی دلیل ہے، انہوں نے کہاکہ ہم مادہ پرستی کی دوڑ میں ہانپ رہے ہیں جبکہ سکون اللہ کے مقرب بندوں کی محبت سے ملتا ہے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے محبت کا تعلق قائم کرنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنا ہے اور جنہیں ان ہستیوں کی محبت مل جاتی ہے کامرانیاں انکا مقدر ہوتی ہیں۔

تبصرہ

Top