فتوت اعلٰی اخلاقی اقدار کا مجموعہ ہے: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے جامع شیخ الاسلام ماڈل ٹاؤن لاہور میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے "فتوت" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتوت اعلیٰ اخلاقی اقدار کا مجموعہ ہے۔ یہ انسان کو دوسروں کے ساتھ حسنِ سلوک اور خدمتِ خلق کی ترغیب دیتی ہے۔ فتوت کا مطلب ہے لوگوں کے ساتھ احسان کا برتاؤ کرنا، انہیں اذیت سے محفوظ رکھنا اور اگر خود کو اذیت پہنچے تو اسے صبر کے ساتھ برداشت کرنا۔ "فتا" اُس جوانمرد کو کہا جاتا ہے جو ہر مشکل کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو اور اپنی قربانیوں کو کسی پر ظاہر نہ کرے۔ اللہ کی رضا پر راضی رہنا، اپنے وسائل کو دوسروں میں تقسیم کر دینا اور شکر گزاری کے جذبات اپنانا، فتوت کی اصل روح ہے۔
امام جعفر الصادق علیہ السلام فرماتے ہیں: اہلِ بیت کی فتوت یہ ہے کہ جس دن کچھ ملے تو اسے تقسیم کر دیتے ہیں، اور جس دن نہ ملے تو صبر و شکر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فتوت کی جڑیں قرآن و سنت میں موجود ہیں۔ قرآن مجید میں اللہ کے نیک بندوں کو دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنے اور اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی زندگی فتوت کا عملی نمونہ تھی، آپ ﷺ نے ہمیشہ دوسروں کی مدد، سخاوت اور نرم دلی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تصوف میں فتوت ایک روحانی اصول ہے، جس کے تحت انسان اپنی خواہشات کو ترک کرکے دوسروں کی بھلائی کے لیے کام کرتا ہے۔ صوفیاء کے نزدیک فتوت میں عاجزی، اخلاص اور قربانی بنیادی عناصر ہیں۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو فتوت کا امام کہا جاتا ہے، کیونکہ ان کی زندگی بہادری، سخاوت اور حق کی حمایت سے معمور تھی۔
انہوں مزید کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہماری زندگی میں اخلاق، نیکی، بھلائی اور للہیت کے یہ پہلو کس حد تک موجود ہیں؟ فتوت کا اصل مقصد یہ ہے کہ انسان اپنی زندگی کو ایسے کردار کا آئینہ بنائے جو دوسروں کے لیے محبت، آسانی اور خیر کا ذریعہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ آقا علیہ السلام نے فرمایا: اللہ پر ایمان کے بعد حکمت کا سب سے اعلیٰ درجہ لوگوں کے ساتھ حسنِ سلوک ہے۔
لہذا جو دنیا میں دوسروں کی بھلائی کا فریضہ سر انجام دیتے ہیں، قیامت کے دن خیر پائیں گے ۔صاحبِ فتوت وہ ہیں جو اپنی نعمتیں انسانیت کی بھلائی کے لیے خرچ کرتے ہیں۔
اپنے بھائیوں کی لغزشوں کو معاف کرنا، اُن کی کمزوریوں کو قبول کرنا، اُن کی غلطیوں سے درگزر کرنا، ان کی ضروریات کا خیال رکھنا اور خدمتِ انسانیت میں مشغول رہنا، فتوت کے اہم پہلو ہیں۔
منہاج القرآن کا مقصد خیر اور نیکی کو عام کرنا ہے، تاکہ یہاں آنے والا ہر شخص علم، اخلاق، اور تقویٰ کا سبق لے کر جائے۔
اختتام پر صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اُمت مسلمہ اور مملکتِ پاکستان کے لیے خصوصی دعا کروائی ۔چیئرمین سپریم کونسل نے اجتماعِ جمعہ میں شریک مرکزی قائدین، مرکزی سیکرٹریٹ کے سٹاف ممبران، گوشہ نشینان اور اندرون و بیرون ملک سے تشریف لائے تحریک منہاج القرآن کے قائدین و کارکنان سے ملاقات کی۔
تبصرہ