ظالم اور یزیدی نظام کا تخت الٹنے کیلئے تسبیح پڑھنے والوں کو میدان عمل میں نکلنا ہوگا: علامہ فیاض بشیر قادری
تحریک منہاج القرآن ملتان کے زیراہتمام پانچ روزہ دروس عرفان القرآن کی دوسری نشست میں علامہ فیاض بشیر قادری نے ’’تسبیح کا حقیقی تصور ‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر تسبیح کے دانوں پر اللہ کے ذکر کرنے کو ہی تسبیح کرنا خیال کیا جاتا ہے، مگر قرآن مجید کے مطابق معاشرے کے غریبوں، محتاجوں کی مدد اور باطل نظام سے ٹکرانا ہی تسبیح کا حقیقی تصور ہے۔
ذکر الہی کا مدعا و مقصود انسانیت کی فلاح اور بھلائی ہے۔ جب دکھی انسانیت ظلم وجبر کی چکی میں پس رہی ہواور ان پر کرپٹ اور قاتل حکمران مسلط ہوں تو پھر مسجد و خانقاہ میں بیٹھ کر اللہ اللہ کی تسبیح کرنا بھی جرم بن جاتا ہے۔ معاشرے کی اصلاح اور یزیدی نظام کا تخت الٹنے کیلئے تسبیح پڑھنے والوں کو ہی میدان عمل میں نکلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سینوں کو حسد، بغض، نفرت اور تعصب سے پاک کئے بغیر حقیقی تسبیح کا فائدہ حاصل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب ظلم انفرادی سطح سے نکل کر ریاست کی سطح پر اجتماعی طور پر اپنے پنجے گاڑ دے تو پھر ظلم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کو بھی اجتماعیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے متحد ہونا ہی وقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اجتماعی ظلم کے نظام میں اصلاح کی انفرادی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہوتیں۔
درس قرآن میں مخدوم شہباز ہاشمی، یاسرارشاد، میجر محمد اقبال چغتائی، رائو محمد عارف رضوی، علامہ خادم حسین سعیدی، علامہ عزیزالرحمن خان قادری، ڈاکٹر ارشد بلوچ، حافظ نذرروانی، پروفیسر مجیب الرحمن ہاشمی، رائو وقاراحمد، محمد احمد قریشی، صابر علی، قاری سیف الرحمن، محمد غزالی، احسان رمضان ایڈووکیٹ، ہما اسماعیل، ڈاکٹر سمیرا ابرار ملک اور فاطمہ منعم کے علاوہ کثیر تعداد میں خواتین وحضرات نے شرکت کی۔
تبصرہ