ناروے کی سر زمین پر دہشت گردی کی پر زور مذمت، غم کی اس گھڑی میں نارویجن قوم کے ساتھ ہیں : علامہ نور احمد نور

مورخہ: 03 اگست 2011ء

گذشتہ دنوں ناروے میں دہشت گردی کی کارروائی میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 92 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار بیٹھے ہیں۔ دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے نے ناروے کی پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے جس پر ہر شخص افسردہ ہے پوری قوم غصے اور حیرت میں گم ہے کہ ناروے جیسے پر امن ملک میں کیا کوئی ذی شعورشخص ایسی کارروائی کر سکتا ہے۔ اوسلو کے وسط میں جب بم دھماکے ہوئے تو ہر شخص یہی سوچ رہا تھا کہ شاید یہ کارروائی کسی مسلمان نے کی ہے مگر چند ہی گھنٹوں بعد اوسلوسے باہر ایک جزیرہ (Utoya) پر حکومتی پارٹی کی یوتھ ونگ کے کنونشن میں ایک ملزم نے پولیس کی وردی پہن کراچانک گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس سے تقریباً 86 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اوسلو میں بم دھماکوں میں 7 افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔ ناروے میں دہشت گردی کی کارروائی پر پوری دنیا کے سربراہان نے مذمت کی اوران واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

دکھ اور غم کی اس گھڑی میں مورخہ 03 اگست 2011ء کو منہاج القرآن انٹرنیشنل ناروے کے 20 رکنی وفد نے چرچ میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کی جس کی قیادت منہاج القرآن انٹرنیشنل ناروے درامن کے امیرعلامہ نور احمد نور اور منہاج القرآن انٹرنیشنل ناروے کے جنرل سیکرٹری فیض عالم قادری نے کی۔ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد چرچ میں موجود تھی۔ علامہ نور احمد نور نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائی انتہائی بھیانک اور بزدلانہ فعل ہے اور ہم پوری نارویجن قوم کے ساتھ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ اس خبر کے بعد جمعہ کی پوری رات کو میں غم اور دکھ کی وجہ سے سو نہیں سکا۔ علامہ نور احمد نورنے مزید کہا کہ دہشت گردی کی یہ کارروائی ناروے کے لئے سونامی سے بھی بڑی تباہی ہے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل ناروے کے جنرل سیکرٹری فیض عالم قادری نے بھی دہشت گردی کی کارروائی کی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ایسی کارروائی انسانیت دشمن شخص ہی کرسکتاہے۔ اس موقع پر Kristin Faehn نے منہاج القرآن القرآن ناروے کے وفد کا شکریہ ادا کیا کہ وہ غم اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ موجود رہے۔

رپورٹ:عقیل قادر

تبصرہ

Top