ناروے: مسلم سنٹر لورن سکوج میں شہادت امام حسین کانفرنس

مسلم سنٹرلورن سکوج (ناروے) کے زیر اہتمام مورخہ 28 نومبر2012ء کو شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کا سالانہ جلسہ منعقد ہوا جس میں قرب وجوار سے بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جلسہ کے مہمان خصوصی منہاج القرآن علماء کونسل پاکستان کے جنرل سیکرٹری اور معرووف عالم دین علامہ سید فرحت حسین شاہ جو ان دنوں غوثیہ مسلم سوسائٹی کی دعوت پر ناروے کے دورہ پر ہیں۔

پروگرام کا آغاز مسلم سنٹر کے امام وخطیب علامہ بلال احمد شاہ نے کلام الٰہی سے کیا اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چودھری اشرف نے پیش کی۔ علامہ سید فرحت حسین شاہ نے موت اور کربلا کے موضوع پر فکر انگیز خطاب کیا، جس پر جلسہ میں موجود لوگوں پر رقت طاری ہو گئی اور جلسہ میں شریک لوگ نعرہ تکبیر ورسالت بلند کر کے علامہ سید فرحت حسین شاہ کو داد دیتے رہے۔ علامہ سید فرحت حسین شاہ نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ واقعہ کربلا ہمیں استقامت، باطل کے آگے نہ جھکنے، ظلم کے خلاف ڈٹنے، مظلوموں کی خاطر قیام کرنے، بگڑتے ہوئے معاشرے کی اصلاح کرنے، دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرنے اور اپنی دینی، سیاسی ومعاشرتی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کا درس دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج مسلمانوں نے سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تر ک کردی ہے اور کربلا کے پیغام کو بھلادیا جس کی وجہ سے ہم آج در بدرکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ ہم نے موت کو بھی بھلا دیا ہے اور بے حسی اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہمارے پڑوس میں کوئی مرجائے تو ہماری آنکھ سے ایک آنسونہیں نکلتا، ہم دنیا میں اتنے غرق ہو گئے ہیں کہ فلسفہ کربلا سے کوسوں دور چلے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اگر اس دنیا وآخرت میں سرخرو ہونا چاہتے ہیں تو اسوہ حسینی پر عمل پیرا ہونا پڑے گا، اسی میں ہماری کامیابی ونجات ہے۔ پروگرام میں کثیر تعداد میں علماء کرام نے بھی شرکت کی جن میں مفتی محمد زبیر تبسم (امام وخطیب غوثیہ مسلم سوسائٹی)، علامہ قاری نذیر اختر قادری (امام وخطیب بزم نقشبند اوسلو)، حافظ صداقت علی (امام منہاج القرآن اوسلو) اور دیگر نے شرکت کی۔حافظ صداقت علی نے ختم شریف پڑھا اور پروگرام کے اختتام درود وسلام سے ہوا اور لنگر حسینی سے حاضرین کی تواضع کی گئی۔

رپورٹ: عقیل قادر

تبصرہ

Top