پتوکی: 5 روزہ دروس عرفان القرآن - پہلا روز

زندگی کو رمضان کی طرح گزارو تو اُخروی زندگی عید بن جائے گی۔ علامہ محمد رضا قادری
ہمیں رمضان المبارک میں اپنے نفس کا محاسبہ کرنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ سے اس کی بخشش اور رضا کی طلب کرنی چاہئے۔

پتوکی (تحصیل رپورٹرر) رمضان المبارک کی پرنور ساعتوں میں تحریک منہاج القرآن پتوکی میں تیسرا سالانہ 5 روزہ دروس عرفان القرآن کا اہتمام کر رہی ہے جس کا پہلا پروگرام 11 جولائی 2013ء بروز جمعرات بعد نماز فجر کمیٹی گراؤنڈ پتوکی میں منعقد ہوا۔ درس قرآن کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری ذیشان عطاری نے حاصل کی جبکہ ماسٹر ذوالفقار احمد نے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضور ہدیہ نعت پیش کی۔ پروگرام میں پتوکی شہر سے سینکڑوں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے نوجوانوں نے سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیے۔

علامہ محمد رضا قادری نے رمضان اور تزکیہ نفس کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روزہ مسلمان کو اپنے نفس کے خلاف جدوجہد کا حوصلہ اور تربیت فراہم کرتا ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان اپنے خالق حقیقی کا قرب حاصل کرتا ہے۔ روزہ رکھنے کا صلہ اللہ تعالیٰ کا دیدار ہے۔ رمضان المبارک کے مبارک مہینہ میں ہمیں اللہ تعالیٰ کی دو قسم کی متابعت حاصل ہوتی ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی شان کہ وہ ہر قسم کی چیز کھانے اور نیند سے مبرا ہے۔ بندہ سارا دن بغیر کوئی چیز کھائے اور رات کو قیام کر کے اللہ تعالیٰ کی متابعت حاصل کرتا ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص رمضان کے روزے رکھے اور آئندہ رمضان میں بھی روزے رکھے اور کبیرہ گناہوں سے بچتا رہے تو اللہ تعالیٰ اُسے جنت الفردوس میں داخل فرمائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوفیاء اور اہل اللہ رمضان المبارک میں عبادت کی کثرت کیا کرتے تھے اور اپنے نفس کا محاسبہ کیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اپنے دور خلافت میں پانی کا مشکیزہ لیکر لوگوں کے گھروں تک پانی دیا کرتے تھے۔ کسی نے پوچھا کہ آپ امیر المؤمنین ہو کر ایسا حقیر سا کام کر رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ایک دن میرے نفس نے سوچا کہ عمر تیرے پاس قیصر و کسریٰ کے بادشاہ تشریف لاتے ہیں اور تو کتنا عظیم انسان ہے اس سوچ پر میں اپنے نفس کی اصلاح کی خاطر یہ کام کر رہا ہوں۔

حضرت مولا علی علیہ السلام کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ دوران جنگ آپ نے ایک کافر شخص کو نیچے گرا کر اس کے سینے پر سوار ہوگئے اور تلوار کا وار کرنے ہی لگے تھے اس کافر نے آپ کے منہ پرتھوک دیا تو حضرت علی علیہ السلام فوراً اُس کافر کے سینہ سے نیچے ہٹ گئے۔ کسی نے پوچھا کہ آپ نے اُس کافر کو کیوں چھوڑ دیا وہ اسلام کا بدترین دشمن تھا، تو آپ نے اُسے بتایا کہ جب اُس نے میرے منہ پر تھوکا تو مجھے غصہ آ گیا تھا میں نے سوچا کہ اب اگرمیں اس کافر کوقتل کروں گا تو میں اپنے غصے کی وجہ سے قتل کروں گا نہ کہ اسلام کی خاطر اس لئے میں اُسکے سینے سے نیچے اترگیا اور اپنے نفس کے بہکاوے میں نہ آیا۔ صوفیا اور اہل اللہ کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے اگر ہم ان کی پیروی کریں تو دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر انسان اپنی پوری زندگی کو رمضان المبارک کی طرح گزارے گا تواسکی اُخروی زندگی عید بن جائے گی۔ لہٰذا ہمیں رمضان المبارک میں اپنے نفس کا محاسبہ کرنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ سے اس کی بخشش اور رضا کی طلب کرنی چاہئے۔ درس قرآن میں مقامی علماء کرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

آخر میں حکیم علی احمد ایڈووکیٹ سینئر نائب صدر منہاج علماء کونسل تحصیل پتوکی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری دین اسلام کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ اسی لئے تحریک منہاج القرآن کو ہرسطح پر مخالفت کا سامنا ہے اور یہی اس مشن کے حق ہونے کی واضح دلیل ہے کہ جس کی سب سے زیادہ مخالفت ہوگی وہی حق مشن ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری پوری دنیا میں امن کے داعی بن کراسلام کاحقیقی پیغام دے رہے ہیں۔

پروگرام کو آرگنائز کرنے میں محبوب عالم بھٹی، رانا محمد اشرف ایڈووکیٹ، محمد طیب افضل، ڈاکٹر محمد الیاس، ماسٹر ذوالفقار، تنویرحسین منا، ڈاکٹر محمد صادق، سیّد احمد فرخ شاہ، محمد اشرف، محسن جاوید، ڈاکٹر شاہ محمد، محمد اسلم قادری اور منہاج القرآن یوتھ لیگ کے نوجوان سیّد سبطین شاہ، محمد نقاش قادری، قاری ذیشان عطاری،حافظ عبدالجبار، محمد شہزاد خان، محمد عامر رضا، ڈاکٹر محمد اکبر، محمد زبیر، محمد زاہد قادری اور دیگر کارکنان نے اہم کردار ادا کیا۔

تبصرہ

Top