محفل سماع و مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

(ایم ایس پاکستانی)

محفل سماع اور مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مشترکہ پروگرام 5 جولائی کو منعقد ہوا۔ اس پروگرام کا انعقاد منہاج یونیورسٹی بغداد ٹاون ٹاون شپ میں کیا گیا جہاں فٹبال گراؤنڈ میں وسیع و عریض خوبصورت پنڈال بنایا گیا تھا۔ محفل سماع میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے علاوہ صاحبزادہ حسن محی الدین قادری، صاحبزادہ حسین محی الدین قادری، صاحبزادہ حماد مصطفیٰ قادری المدنی اور صاحبزادہ احمد مصطفیٰ العربی نے بھی خصوصی شرکت کی۔

دیگر معزز مہمانوں میں کوٹ مٹھن شریف سے خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، خواجہ غلام قطب الدین یار فریدی، امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب امیر تحریک پیر سید خلیل الرحمٰن چشتی، نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، سفیر یورپ علامہ حافظ نذیر احمد، ممبر سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن برائے نارتھ امریکہ فہیم انور رندھاوا، ناظم امورخارجہ جی ایم ملک، ناظم دعوت رانا محمد ادریس قادری، ، امیر تحریک پنجاب احمد نواز انجم، علامہ محمد حسین آزاد، معروف شاعر انوار المصطفیٰ ہمدمی اور دیگر مرکزی قائدین بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ اس کے علاوہ ملک بھر سے تحریک منہاج القرآن کے کارکنان و عہدیداروں کے علاوہ منہاج القرآن ویمن لیگ کی ہزاروں خواتین شریک تھیں جن کے لیے پنڈال کا نصف حصہ الگ مختص تھا۔

محفل سماع کا باقاعدہ آغاز شب ساڑھے گیارہ بجے تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس موقع پر قاری ظہیر احمد اور قاری اللہ بخش نقشبندی نے تلاوت قرآن پاک کا شرف حاصل کیا۔ محمد افضل نوشاہی نے درود پاک اور نعت مبارکہ پیش کی۔

محفل سماع کے پہلے حصہ میں برصغیر پاک و ہند کے قوال استاد نصرت فتح علی خان کے شاگرد اور بھتیجے راحت فتح علی خان اور ہمنوا نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے شب 12 بجے سے لیکر 3 بجے تک 6 قوالیاں پیش کیں۔ سیدنا مولا علی علیہ السلام کی شان میں لکھے گئے کلام "دم ہما دم علی علی" اور اس کے بعد "سانسوں کی مالا پہ سمرو میں" قوالی سنکر حاضرین وجد و کیف سے جھومتے رہے۔ اس موقع پر علماء و مشائخ کی بڑی تعداد بھی مخصوص انداز میں راحت فتح علی خان اور ان کے ساتھیوں کو داد دیتی رہی۔ شب تین بجے محفل سماع کے پہلے حصہ کے اختتام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے راحت فتح علی خان کی تاجپوشی کی۔ یہ تاج تحریک منہاج القرآن کی طرف سے راحت فتح علی خان کی قوالی کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے پیش کیا گیا۔ اس سے قبل تحریک منہاج القرآن کی نظامت دعوت کی طرف سے صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کو شادی کی مبارکباد کے طور پر تاج پہنایا گیا اس کے علاوہ صاحبزادہ حماد مصطفیٰ قادری المدنی کی بھی تاجپوشی کی گئی۔ تاجپوشی کی اس رسم کو پیر خلیل الرحمن چشتی نے ادا کیا۔

محفل سماع کا دوسرا حصہ شب سوا تین بجے شروع ہوا۔ اس موقع پر ملک پاکستان کے نامور قوال شیر علی اور مہر علی نے اپنے ہمنواؤں کے ساتھ قوالیاں پیش کیں۔ شیر علی مہر علی نے "تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا، میرا پیا گھر آیا، آؤ تسبیح صبح و شام کریں اور پکارو شاہ جیلاں کو پکارو" سمیت چھ قوالیاں پیش کیں۔ ان کی قوالیوں پر ہزاروں شرکاء جھوم جھوم کر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے تھے۔ محفل سماع کا دوسرا حصہ صبح 5 بجے ختم ہوا۔ اس موقع پر شیخ الاسلام نے شیر علی مہر علی کی بھی تاجپوشی کی۔ آپ نے شیر علی مہر علی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے اور ہمیشہ اسی طرح شان کے ساتھ قوالی پیش کرتے رہیں۔

محفل سماع کے بعد گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پروگرام ہوا۔ اس کے لیے مختصر دعا کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر گوشہ درود میں پڑھے جانے والے درود پاک کی رپورٹ پیش کی گئی۔ جس کے مطابق ماہ جون میں پڑھے جانے والے درود پاک کی تعداد 27 کروڑ 80 لاکھ 8 ہزار 7 سو 37 ہے جبکہ ٹوٹل تعداد 5 ارب 14 کروڑ 48 لاکھ 10 ہزار 709 ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اختتامی دعا کروائی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ دعا کے فوری بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی امامت میں نماز فجر ادا کی گئی۔ نماز کے بعد شرکاء درود و سلام کے ورد کے ساتھ اپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے۔

جھلکیاں

1۔ پروگرام کی تیاریاں 5 جولائی کی سہ پہر تک مکمل کر لی گئیں جبکہ شرکاء کی آمد کا سلسلہ نماز عصر کے بعد شروع ہو گیا تھا۔

2۔ پروگرام کے لیے پنڈال کو خوبصورتی سے سجایا گیا۔ اس میں برقی قمقوں کے لیے بڑے بڑے پول بھی لگائے گئے تھے۔

3۔ سیکیورٹی کے لیے منہاج یوتھ لیگ اور تحریک کے دیگر فورمز کے سیکیورٹی اہلکار موجود تھے۔

4۔ پنڈال میں داخلے کے لیے مرکزی گیٹ کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا جبکہ پنڈال کے اندر سیل سنٹر کے علاوہ مختلف تحریکی سٹالز بھی لگائے گئے تھے۔

5۔ پنڈال کے باہر گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے منہاج یونیورسٹی کے اردگرد گاڑیاں ہی گاڑیاں نظر آ رہی تھیں جبکہ پارکنگ کے لیے چار جگہوں پر انتظام کیا گیا تھا۔

6۔ پنڈال کے مختلف حصوں پر ٹھنڈے پانی کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

7۔ محفل میں خواتین کی مردوں کے برابر نصف تعداد موجود تھی جو صبح تک موجود رہی۔

8۔ محفل سماع کے لیے کالج آف شریعہ کے طلباء نے سٹیج تیار کیا۔

9۔ محفل سماع کے لیے شریعہ کالج کے سابق صدر بزم منہاج حافظ آصف علی نے کمپئرنگ کے فرائض سرانجام دیئے۔

10۔ پنڈال میں روشنیوں کے لیے بڑے بڑے جنریٹرز کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا۔

11۔ شیخ الاسلام کی آمد پر حاضرین نے بھر پور نعروں سے استقبال کیا۔

12۔ پنڈال کے باہر کھانے پینے کی چیزوں کے سٹالز بھی موجود تھے۔

اس سے متعلقہ اخباری تراشے ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top