اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کا پر امن احتجاجی مظاہرہ

مورخہ: 11 اگست 2006ء
پاکستان عوامی تحریک نے لبنان پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف یوم احتجاج مناتے ہوئے ملک بھر میں پر امن احتجاجی مظاہرے کیے۔ اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور، جہلم سمیت ملک بھر کے دیگر شہروں میں پاکستان عوامی تحریک کی تنظیمات نے پر امن احتجاجی مظاہرے کئے۔ لاہور پریس کلب کے سامنے لبنان کے نہتے مسلمانوں پر اسرائیل کی بدترین بربریت کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں افراد شریک ہوئے۔ مظاہرے کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمن درانی نے کی۔ مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے اور احتجاج میں شریک سینکڑوں افراد نے اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمن درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے امن کیلئے مستقل خطرہ اسرائیل ہے، حالیہ بربریت پر اسرائیل کو جنگی مجرم ڈکلیئر کر کے سزا دی جائے۔ عالمی اداروں کی بے حسی پر مسلم دنیا کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ امن اور اسرائیل دو متضاد چیزیں ہیں۔ دھشت گردانہ فطرت کے حامل اسرائیل کا واحد ایجنڈا مسلمانوں کے حقوق غصب کرکے عالمی امن کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ امت مسلمہ کی بے حسی مسلمانوں کے مستقبل کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ پاکستان عوامی تحریک اسرائیل کی بد ترین جارحیت کی شدید مذمت کرتی ہے۔

سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسرائیل جارح ہے اس پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں۔ لبنان و فلسطین پر اسرائیل جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کو فوری بندکروایا جائے۔ انسانی حقوق کے علمبردار اسرائیل ریاستی دہشت گردوں پر خاموش کیوں ہیں؟ ان کی خاموشی مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کیلئے شدید خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ (سلامتی کونسل و عالمی عدالت انصاف)، اسلامی سربراہی کانفرنس، عرب لیگ اور مؤثر عالمی طاقتیں اسرائیل کی لبنان و فلسطین پر جارحیت اور معصوم شہریوں کا قتل عام بند کروائے اور عالمی امن کیلئے مؤثر کردار ادا کرے، لبنان میں مسلمان ممالک کی امن فوج تعینات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان جنگ بندی کیلئے اپنا مؤثر کردار ادا کرے اور بھر پور سفارتی کوششیں بروئے کار لائے، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کیلئے فلسطین کا مسئلہ حل کرایا جائے۔ اس موقع پرانوار اختر ایڈووکیٹ نے عالمی امن کے قیام کیلئے میثاق امن پیش کیا۔

مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کے قیام کیلئے پاکستان عوامی تحریک کا "میثاق امن"

اقوام عالم اور امت مسلمہ عالمی امن کے قیام کیلئے تاجدار کائنات حضرت محمد کی صلح حدیبیہ سے میثاق مدینہ تک کی پالیسی سے راہنمائی حاصل کریں۔ دنیا بھر کے مذہبی سکالرز بین المذاہب مذہبی ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے فکری جدو جہد کریں۔ پوری دنیا کے عوام، دانشور، وکلاء، صحافی اور حقوق انسانی کے علمبردار ایک ہو جائیں اور ظالم حکمرانوں کو مظلوموں پر ظلم سے باز رکھنے کے لئے انکا احتساب کریں۔ دنیا کے مسائل جنگ و جدل سے حل کرنے کی بجائے عالمی امن کے اداروں اور مذاکرات سے حل کرنے پر قائل کریں۔ عالمی اداروں کو قانون کی حکمرانی کا گہوارہ بنائیں۔ فسادی، ظالم اور جارح قوتوں کی سازشوں کو بے نقاب کریں۔ انسانی حقوق پامال کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز آواز بلند کریں مسئلہ فلسطین، لبنان، کشمیر اور عراق کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اسی طرح امت مسلمہ متحد ہو جائے اور مسلمان حکمرانوں کو جمہوری رویے اپنانے پر مجبور کریں اور دنیا میں طاقت کا توازن پیدا کرنے کیلئے او آئی سی اور اپنی قوتوں کو مجتمع کریں۔

پاکستان عوامی تحریک کے کوآرڈینیٹر شیخ زاہد فیاض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تاریخ کی بدترین دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے اسے لگام ڈالنے کیلئے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اپنے دھرے معیار کو ختم کریں اور فوری جنگ بندی کیلئے کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ کا منہ زور ہاتھی بن کر انسانیت کو روند رہا ہے اور اسے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کے حکمرانوں کی بے حسی پر ساری دنیا کے مسلمان احتجاج کر رہے ہیں۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ مسلم ممالک کا مشترکہ دفاع ہی ایسی جارحیت کا راستہ روک سکتا ہے۔

پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر افتخار علی کلچہ نے کہا کہ نہتے مسلمانوں پر حملہ آور ہونے والا اسرائیل مشرق وسطیٰ کے امن کو سبوتاژ کرنے کے گھناؤنے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ایسا گریٹر اسرائیل کے پروگرام کا تسلسل ہے۔ لبنان کو کھنڈرات میں بدلنے والا اسرائیل کسی رعائت کا مستحق نہیں، عالمی برادری اسکے خلاف پابندیاں عائد کرے تاکہ وہ آئندہ ایسی مذموم جسارت نہ کر سکے۔ انہوں نے مسلم حکمرانوں کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ مسلمانوں کے زوال کی بڑی وجہ ہے۔

علماءونگ کے صدر علامہ محمد حسین آزاد الازہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی بربریت کی بڑی وجہ امت مسلمہ میں یکجہتی کا فقدان ہے، امت کا شیرازہ منتشر ہے۔ انفرادی دفاع کو اجتماعی دفاع میں بدلے بغیر عزت و غیر ت کی زندگی جینا ناممکن ہے۔ دائمی امن صرف مضبوط مسلم بلاک کی تشکیل سے ممکن ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے نائب صدر چوہدری شریف نے کہا کہ او آئی سی جرات مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے مسلم ممالک کے مشترکہ دفاع کی پالیسی پر پیش رفت کرے اور کسی ایک مسلم ملک پر حملے کو پوری امت مسلمہ پر حملہ قرار دیا جائے۔ اس موقع پر علی غضنفر کراروی، ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز ڈاکٹر شاہد محمود، سیکرٹری کوآرڈینیشن جواد حامد، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو، پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر افضل گجر، احمد نواز انجم، ساجد بھٹی، عاقل ملک، پروفیسر ذوالفقار علی، حافظ صفدر علی، شاہد لطیف اور دیگر قائدین نے بھی اس موقع پر مختصر خطاب کیا۔

اس سے متعلقہ اخباری تراشے ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top