شہر اعتکاف میں پُر ہجوم آبادی

(شہر اعتکاف سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایم ایس پاکستانی)

تحریکِ منہاج القرآن کے زیر اہتمام حرمین شریفین کے بعد دنیا کا سب سے بڑا اعتکاف

اعتکاف کا سولہواں سالانہ روحانی میلہ "شہر اعتکاف" جامع المنہاج بغداد ٹاؤن، ٹاؤن شپ میں شروع ہو چکا ہے۔ اس "شہر اعتکاف" کے لئے دنیا کے اطراف و اکناف اور ملک بھر سے معتکفین کی آمد کا سلسلہ اعتکاف شروع ہونے سے ایک دن پہلے سے شروع تھا۔ تاہم ہزاروں معتکفین 20 رمضان المبارک کی صبح 10 بجے ہی جامع المنہاج پہنچنا شروع ہو گئے۔ شہر اعتکاف کے مرکزی دروازے پر جہاں خیرمقدمی بینرز، تحریکی پرچم اور مرکزی قائدین کے استقبالی وفود موجود تھے وہاں معتکفین کی باقاعدہ رجسٹریشن کے لئے مرکزی دروازے کے سامنے درجنوں رجسٹریشن کاؤنٹر بھی لگے ہوئے تھے۔ یہاں ایم ایس ایم اور یوتھ کے مرکزی قائدین آنے والے معزز معتکفین کی رجسٹریشن کر رہے تھے۔ اِمسال معتکفین کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی کہ مسجد سے ملحق واسا کی ٹینکی والے وسیع رقبہ میں بھی بہت سے حلقہ جات قائم کئے گئے۔

شہر اعتکاف میں آنے والے معزز معتکفین کا پھول نچھاور کرتے ہوئے استقبال کیا جا رہا تھا۔ معتکفین کی رجسٹریشن کے لئے مختلف کاؤنٹرز پر لمبی لمبی قطاریں لگ چکی تھیں اور یہ سلسلہ عصر کے بعد بھی یونہی جاری رہا۔

شہر اعتکاف کے اندر کئے گئے انتظامات گزشتہ رات اس وقت درہم برہم ہو گئے تھے جب لاہور میں آنے والے شدید طوفان اور تیز آندھی نے اودھم مچا دیا۔ یوں شہر اعتکاف میں لگے ٹینٹ اور خیمہ بستیاوں کے ساتھ ساتھ ہر طرح کے انتظامات کو نقصان پہنچا اور بقول ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی "ہم نے یکم رمضان المبارک سے 20 رمضان المبارک تک جو انتظامات کئے تھے وہ اس تیز آندھی کی نذر ہو گئے، جس کی وجہ سے ہمیں ایک دن کے اندر دوبارہ سب انتظامات کرنا پڑے۔" اس صورتحال کے بعد ابتداءً شہر اعتکاف کا انتظامی ماحول قدرے درہم برہم لگ رہا تھا۔ تاہم معتکفین کی آمد کے ساتھ ہی تحریک منہاج القرآن کی انتظامیہ نے دوبارہ شہرِ اعتکاف کا روایتی حسن بحال کر دیا۔

آج مغرب کی نماز سے قبل آنے والے معتکفین کی تعداد گزشتہ تمام سالوں کے اعتکاف سے زیادہ تھی، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے متوقع انتظامات کم پڑ گئے۔ سینکڑوں معتکفین جگہ نہ ملے کے باعث "اجتماعی حلقہ" میں بیٹھے تھے، تاہم انہیں اگلی صبح تک مناسب انتظام کی یقین دہانی کرائی گئی۔

نماز مغرب کی ادائیگی کے فوری بعد اعلانات کمیٹی کے سربراہ بشیر خان لودھی نے معزز معتکفین کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری اور اعتکاف انتظامیہ کی طرف سے باقاعدہ خوش آمدید کہا۔ نمازِ عشاء میں شریکِ جماعت معتکفین کا جذبہ دیدنی تھا۔ وہ منظر جس کا سب کو انتظار تھا۔ یہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی معتکفین کے سامنے پہلی آمد تھی۔ آپ نے السلام علیکم کہہ کر تمام معتکفین کو اجتماعی سلام کیا تو سارا شہرِ اعتکاف استقبالی نعروں سے گونج اٹھا اور ہر معتکف نے کھڑے ہو کر اپنے قائد کا استقبال کیا۔

اس موقع پر شیخ الاسلام نے نماز عشاء کی خود امامت کروائی۔ دورانِ نماز آپ کی قرأت سے ترانہء لاہوتی سننے کو ملا۔ آپ نے مخصوص انداز میں تلاوتِ قرآن فرما کر ایک روحانی و وجدانی سماں پیدا کر دیا۔ تاہم یہ منظر اس وقت تراویح میں بھی دیکھنے کو ملو جب دورانِ قرأت قاری صاحب کی آواز گلوگیر ہو جاتی۔ قرآنی آیات کے بدلتے اسلوب و بیان کے ساتھ ساتھ امام صاحب کے اس انداز نے معتکفین کے ایمانی ذوق کو جلاء بخشی۔

نماز عشاء کے بعد نشست میں ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اعتکاف کے انتظامات کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی۔ ناظم اعلی کے بعد شیخ الاسلام معتکفین سے مخاطب ہوئے۔ آپ نے بتایا کہ اس سال شہرِ اعتکاف میں میرے خطابات کا موضوع "الآخرۃ" یعنی آخرت ہے۔

اس موقع پر آپ نے روحانی ترقی کے لئے معتکفین کو خصوصی وظائف اور خصوصی طور پر 10 دنوں کے لئے چند ایسے وظائف بھی دیئے جو پہلے کبھی نہیں دیئے۔ آپ نے گلوگیر آواز میں فرمایا کہ "اگر ہم روزِ محشر شرمندگی، ندامت اور شرمساری سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں ابھی سے فکرِ آخرت اور اس کی تیاری کرنا ہو گی۔ اس تیاری کا آغاز ہم شہرِ اعتکاف سے شروع کرتے ہیں۔ آنے والا دور بڑا کٹھن اور آزمائش کا ہے۔ اس بڑی آزمائش سے پہلے ہمیں خود کو تیار کرنا ہے۔

اس موقع پر روحانی ترقی کے خاص وظائف کے ساتھ یہ بات حکماً کہی کہ تحریکِ منہاج القرآن سے وابستہ ہر فرد اور شہرِ اعتکاف کے شرکاء پر لازم ہے کہ روزانہ کم از کم ایک رکوع تلاوتِ قرآن مجید کو اپنا معمول بنائے۔ اس طرح سال میں ایک بار مکمل قرآن مجید عرفان القرآن ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کی تلقین بھی فرمائی۔ اس معمول کے ساتھ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں نذرانہء درودوسلام اور گوشہء درود میں پڑھا جانے والا درود پاک پڑھنے کو بھی لازم قرار دیا۔

شیخ السلام کی یہ خصوصی گفتگو ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے کے بعد شب 12:30 بجے اختتام پذیر ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی پہلے دن کے معمولات مکمل ہو گئے اور تمام معتکفین اپنے انفرادی اذکار و وظائف اور بعد ازاں آرام کے لئے اپنے حلقوں میں واپس لوٹ گئے۔

پہلے دن کی جھلکیاں

  • شہرِ اعتکاف کی رجسٹریشن کاؤنٹر پر سارا دن معتکفین کا بھاری رش دیکھنے کو ملا۔
  • سینکڑوں معتکفین رجسٹریشن کے بعد بھی جگہ کی قلت کے پیشِ نظر مسجد کے صحن میں سامان رکھ کر بیٹھے رہے۔
  • اعتکاف گاہ کے مرکزی دروازے پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات موجود تھے۔
  • اے آر وائی، کیو ٹی وی اور اپنا ٹی وی چینلز نے شہرِ اعتکاف کی ڈاکومنٹری بنائی، اس موقع پر معتکفین کے تاثرات بھی ریکارڈ کئے گئے۔
  • تحریک کی مختلف نظامتوں اور شعبہ جات کے سٹالز بھی شہرِ اعتکاف میں موجود تھے۔
  • نظامتِ تربیت کی طرف سے تیار کردہ کتاب "نصابِ اعتکاف" کی ہزاروں کاپیاں فروخت ہوئیں۔
  • مسجد کے صحن اور دیگر خفیہ مقامات پر جدید ترین سیکیورٹی کیمرے بھی موجود تھے۔
  • مسجد کے صحن میں شیخ الاسلام کی مختلف تصانیف پر خصوصی تشہیری فلیکس لگائے گئے۔
  • نماز مغرب سے قبل قدوۃ الاولیاء سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی کے مزار انور پر معتکفین کا ہجوم رہا۔
  • شہرِ اعتکاف میں شیخ الاسلام کا خطاب خواتین معتکفین کو بھی براہِ راست سنایا گیا۔
  • معتکفین کی طبی ضرورت کے لئے "فری ڈسپنسری" قائم کی گئی۔

تبصرہ

Top