منہاج ویلفیئر فاونڈیشن کے زیراہتمام 25 شادیوں کی اجتماعی تقریب

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام 25 شادیوں کی اجتماعی تقریب 14 دسمبر 2016ء کو مرکزی سیکرٹریٹ کے سامنے گراونڈ میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مہمان خصوصی تھے۔ چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، جامعہ الازھر مصر کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد محمود احمد ہاشم اور جامعہ الازھر مصر کے کالج آف ہائر سٹڈیز کے وائس پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد نصر الدسُوقي لبان نے تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ سابق صدر آزاد کشمیر سردار عتیق الرحمن، بیگم عابدہ حسین، ابرار الحق، امیر تحریک فیض الرحمن درانی، خرم نواز گنڈاپور، فادر جیمز چنن، غلام محی الدین دیوان، فیاض وڑائچ، حاجی امین قادری، حاجی ارشد جاوید، سعدیہ سہیل رانا اور آمنہ بخاری بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

تقریب میں شریک مسلم جوڑوں کا نکاح سید فرحت حسین شاہ، علامہ عثمان سیالوی، غلام مرتضیٰ علوی اور علامہ محمد حسین آزاد نے پڑھایا جبکہ غیر مسلم جوڑوں کی مذہبی رسومات فادر جیمز چنن نے ادا کیں۔ اس موقع پر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے ہر دلہن کو زیور، دلہا کو انگھوٹھی، جہیز میں ضروریات زندگی کا سامان اور باراتیوں کو کھانا بھی پیش کیا گیا۔ پروقار تقریب میں بارتیوں سمیت زندگی کے مختلف طبقہ ہائے فکر کی موثر شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی ساری کاوش انسانیت پر مبنی ہے، جس میں مذہب، رنگ و نسل، سیاست کا کوئی فرق روا نہیں رکھا جاتا۔ صرف خدمت انسانیت کے جذبہ کے تحت اقلیتوں کو بھی شادیوں کی اجتماعی تقریب میں شامل کیا جاتا ہے۔ ملکی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الحمدللہ رزق حلال کمانے پر کہتے ہیں، پاناما کے رزق پر اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے، پاناما بنانا دور کی بات ایسی سوچ پر بھی لعنت بھیجتے ہیں۔ ملک میں آج صورتحال یہ ہو چکی ہے کہ جو مکان بکنے کیلئے لگا ہو اس پر برائے فروخت کے بورڈ لگتے ہیں، لیکن اب پاکستان میں بیچنے کیلئے کچھ نہیں بچا۔ ہر جگہ SOLD کے بورڈ لگ چکے ہیں۔ لوگوں نے یہاں ادارے خریدے، یہاں کوئی ادارہ انصاف دینے کے قابل نہیں رہا اور تمام ادارے بک گئے۔ ہر ایک کو کرپشن اور بدعنوانی پر مجبور کر کے قوم کے اجتماعی کردار کو ختم کر دیا گیا۔ گلی، محلے کی سطح پر بدمعاشوں کے ٹولے راج کررہے ہیں۔ ایک بدمعاش کے سامنے 100 شریفوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کون سی جمہوریت اور کون سا الیکشن، الیکشن اس کی ساری مشینری اور الیکٹورل سسٹم، پورے کا پورا نظام بکا ہوا ہے۔ پارلیمنٹ، سٹیٹ بینک، ایف بی آر، نیب، ایف آئی اے سب خریدا ہوا مال ہے۔ جو ادارے عوام کی حفاظت کیلئے بنائے گئے تھے وہ جان لیوا ادارے بن چکے ہیں۔ کیا کسی کا آج تک مواخذہ ہوا؟۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ایک افسر کے گھر سے 75 کروڑ روپے برآمد ہوئے کیا احتساب ہو؟ا۔ کہاں گئے وہ پیسے اور نیب؟ یہاں پر ایک قبضہ مافیا ہے جس نے پاکستان پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ سندھ میں اربوں روپے برآمد ہوئے، جنگ کرنے والا زیر زمین سے اسلحہ برآمد ہوا کیا بنا اس سب کا؟ ٹی وی پر خبریں تو چلتی ہیں مگر کسی ایک کیس کا کوئی منطقی نتیجہ نکلا؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے درجنوں بار کہا تھا کہ 29 نومبر کے بعد کنٹرول لائن پر کوئی کشیدگی نہیں ہو گی۔ آخر 29 نومبر کے بعد کنٹرول لائن پر یک لخت فائرنگ کیسے رک گئی؟۔ کون سی ایسی سفارت کاری ہوئی؟ کون سے اقوام متحدہ کے نمائندے آئے؟ جن کے مذاکرات کے نتیجے میں کنٹرول لائن پر فائرنگ بند ہو گئی۔ آخر کیا وجہ ہے کہ 29 نومبر کے بعد ایک گولی نہیں چلی؟ پاکستان اور کشمیر کے بارڈر پر یکطرفہ سیز فائر کیسے ہو گیا۔ کوئی تو کچھ بتائے؟

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ الحمدللہ منہاج القرآن کی 35 سالہ تاریخ میں دنیا کی کسی سرکاری یا غیر سرکاری تنظیم سے ایک پائی بھی فنڈ نہیں لیا۔ اسی لیے ہمارے لہجوں میں بے باکی اور جرآت ہے، خریدے ہوئے ضمیر آواز نہیں نکالتے۔ انہوں نے شادیوں کی اجتماعی تقریب میں شریک تمام جوڑوں کو مبارکباد بھی دی۔

جامعہ الازھر مصر کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد محمود احمد ہاشم نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کا ادارہ منہاج القرآن پورے عالم اسلام کیلئے باعث فخر ہے۔ مجھے یہ خوشی ہوئی ہے کہ یہاں پر دین اور دنیا کے حوالے سے عظیم انسانی خدمات انجام دی جارہی ہیں۔

سردار عتیق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے غریب بچیوں کی رخصتی کیلئے عظیم بندوبست کیا جس پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا ڈاکٹر طاہرالقادری سے گزارش ہے کہ وہ سیاسی فتنوں کی رخصتی کا بھی کوئی انتظام کریں 19 کروڑ عوام کے ناک میں دم آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی خدمت کے حوالے سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی عالمگیر خدمات پر ہمیں فخر ہے۔

تقریب میں بیگم عابدہ حسین نے ہر سال ایک غریب بچی کی شادی کے اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ آزاد کشمیر اسمبلی کے رکن غلام محی الدین دیوان نے کہا کہ ادارہ منہاج القرآن علم، تحقیق کے ساتھ ساتھ دکھی انسانیت کے دکھوں کا مداوا بھی کررہا ہے۔ اس فکر اور سوچ کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر پاکستان سید امجد علی شاہ نے پاکستان میں منہاج ویلفیئر پراجیکٹس کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا کہ منہاج ویلفیئر نے اب تک 104 شادیوں کی اجتماعی تقاریب منعقد کی جن میں 1200 جوڑوں کو جہیز سمیت ان کے تمام اخراجات اٹھائے۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ آغوش کے تحت لاہور کے بعد سیالکوٹ اور کراچی میں بھی ادارہ کام شرو ع کر دے گا اور 5 سو بچوں کی کفالت کی جائیگی۔ انہوں نے منہاج ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام سکولوں میں ڈیڑھ لاکھ بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے بھی تفصیل سے آگاہ کیا۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن یورپ کے ایم ڈی داؤد مشہدی نے دنیا کے جنگ زدہ اور قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے فلاحی کاموں کی مکمل بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ منہاج ویلفیئر نے افریقہ، کینیا، ہیٹی سمیت دنیا کے کئی پسماندہ ممالک میں بھی کام کر رہی ہے، جہاں کوئی ڈونیشن نہیں ملتا بلکہ وہاں صرف خرچ کیا جاتا ہے۔

تقریب کا باقاعدہ اختتام اجتماعی خطبہ نکاح اور دعائے خیر سے ہوا، جس کے بعد شرکاء اور باراتیوں کے لیے پرتکلف کھانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

جھلکیاں

اجتماعی شادیوں کی تقریب کا اہتمام منہاج القرآن سیکرٹریٹ کے بالمقابل پارک میں ہوا۔

منہاج ویلفیئر کے زیر اہتمام شادیوں کی 104 ویں اجتماعی تقریب تھی۔

تقریب میں 25 مسلم و غیر مسلم جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔

منہاج علماء کونسل کے سکالرز نے علامہ فرحت حسین شاہ کی قیادت میں نکاح پڑھانے کا فریضہ انجام دیا۔

مسیحی جوڑوں کی شادی ان کے مذہبی رسم و رواج کے مطابق فادر جیمز چنن کی نگرانی میں انجام پائی۔

انتہائی غریب اور مستحق جوڑوں کا انتخاب منہاج ویلفیئر کی سلیکشن کمیٹی نے کیا۔

دولہوں اور دلہنوں کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، چنیوٹ، وہاڑی، سرگودھا، بہاولنگر، میاں چنوں، مظفر گڑھ، پاک پتن ،حافظ آباد اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تھا۔

دولہوں اور دلہنوں کو ضروریات زندگی کا 2 لاکھ روپے مالیت کا سامان دیا گیا۔

تمام دولہے اپنے عزیز و اقارب کے ہمراہ ڈھول کی تھاپ میں تقریب میں شریک ہوئے۔

دلہنوں کو منہاج ویمن لیگ کی عہدیداروں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں تیار کیا۔

ہر دلہن اور دولہا کے ہمراہ ان کے 50 عزیز و اقارب بطور باراتی تقریب میں شریک ہوئے۔

مسیحی جوڑے کی طرف سے ایک دوسرے کو شادی کی انگوٹھی پہنانے کی رسم پر شرکاء انتہائی محظوظ ہوئے۔

عیسائی جوڑوں کی شادی میں شرکت پر ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا مجھے فخر ہے میرے تربیت یافتہ کارکن کسی ملا کے فتویٰ سے خوفزدہ نہیں۔

منہاج ویلفیئر کی طرف سے 12 سو 50 باراتیوں کا کھانا تیار کیا گیا۔کھانے میں چکن قورمہ اور بریانی شامل تھی۔

شاندار انتظامات اور بے مثال انسانی خدمت انجام دینے پر سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے مبارکباد دی۔

غریب بچیوں کے والدین نے جملہ اخراجات اٹھانے پر ڈاکٹر طاہر القادری کو ڈھیروں دعائیں دیں۔

شادی میں شریک جامعہ الازہر مصر کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد احمد ہاشم انتہائی محظوظ ہوتے رہے۔

ابرار الحق نے نعتیہ کلام پیش کر کے شرکاء کے دل جیت لیے۔

تحریک انصاف کی ایم پی اے سعدیہ سہیل بھی تقریب میں خصوصی طور پر شریک ہوئیں۔

ہر دولہن کو پونے دو لاکھ روپے مالیت کا موقع پر جہیز بھی دیا گیا جو ان کے عزیز و اقارب ہمراہ لے کر گئے۔

منہاج القرآن کے عہدیدار برطانیہ، فرانس، جرمنی اور ڈنمارک سے تقریب میں شرکت کیلئے خصوصی طور پر آئے۔

تبصرہ

Top