کالج آف شریعہ میں حسن نعت و انگریزی تقریری مقابلہ

مورخہ: 09 مارچ 2024ء

انگریزی تقریری مقابلہ میں مدیحہ ماہ نور نے پہلی، حماد مصطفی نے دوسری، نورالہدیٰ نے تیسری پوزیشن حاصل کی
مقابلہ حسن نعت میں پہلی پوزیشن مریم صدیق، دوسری پوزیشن علی حسنین، تیسری پوزیشن لائبہ کاشف نے حاصل کی
ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، غلام نصیر الدین چراغ، ڈاکٹر عمران یوسف، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے طلباء میں انعامات تقسیم کئے

Hafta Taqreebat COSIS 2024

لاہور (9 مارچ 2024ء)کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں بزم منہاج کے زیر اہتمام جاری ہفتہ تقریبات کے سلسلے میں آج حسن نعت اورانگریزی تقریری مقابلہ منعقد ہوا۔ بین الکلیاتی حسن نعت و انگریزی تقریری مقابلہ میں پورے پنجاب سے 30سے زائد کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

تقریب میں وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، سجادہ نشین آستانہ عالیہ گڑھی شریف غلام نصیر الدین چراغ، ڈاکٹر عمران یوسف(اعزازی سفیر فلپائن)، ڈاکٹر نعیم الدین الازہری سمیت اہم علمی، سیاسی، سماجی شخصیات، اساتذہ کرام اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

In diversity there is strength and there is a beauty کے موضوع پر منعقدہ انگریزی تقریری مقابلے میں جی سی یونیورسٹی کی مدیحہ ماہ نور نے پہلی، حماد مصطفی قادری کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز نے دوسری اور نور الہدیٰ منہاج کالج برائے خواتین نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

مقابلہ حسن نعت میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کی طالبہ مریم صدیق نے پہلی، یونیورسٹی آف دی پنجاب کے طالب علم علی حسنین آصف نے دوسری اور گورنمنٹ شالیمار کالج لاہور کی طالبہ لائبہ کاشف نے تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔

وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، معروف ثناء خوان الحاج اختر قریشی، ڈاکٹر شکیل احمد طاہر، پروفیسر محب اللہ، ڈاکٹر شفاقت بغدادی، ڈاکٹر فیض اللہ بغدادی، ڈاکٹر عمران یوسف، پیر غلام نصیر الدین چراغ و دیگر مہمانوں نے کامیاب طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کئے۔

ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج نوجوان ناامید اور پریشان نظر آرہے ہیں، ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، نوجوان مایوس اور بیزار کیوں ہیں؟ اس کی وجوہات جاننا ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا ویژن درست ہونا چاہیے، خاص سمت میں لگن کے ساتھ محنت کرنے سے آج کے نوجوان کامیابی کا زینہ طے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معیشت، ٹیکنالوجی اور ایجوکیشن کے فروغ کے لئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دئیے ہوئے ویژن پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔

تبصرہ

Top