نوجوانوں کوقرآن و سنت سے اپنا تعلق مضبوط کر نے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

مورخہ: 17 مارچ 2024ء

قرآن مجید قیامت تک آنے والے ہر دور کی ہدایت و رہنمائی کے لیے کافی ہے: صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل
دروسِ عرفان القرآن کی اختتامی تقریب سے ”آج کی نوجوان نسل دین سے دور کیوں؟“ کے موضوع پر خطاب

Dars Irfan ul Quran 2024

صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ اللہ کریم نے اپنے بندوں کو بے حد و حساب نعمتیں عطافرمائی ہیں، قرآن حکیم اور صاحب قرآن رب کائنات کی بے مثال نعمت اور اس کی رحمتوں میں سب سے بڑی رحمت ہیں۔ قرآن مجید اور سنت مصطفیٰ ﷺ سے ناطہ توڑنے کی وجہ سے اُمت آج زوال کا شکار ہے۔ صرف قرآن مجید کی تلاوت کافی نہیں ہے، قرآن کے معارف پر ایمان، قرآن سے سیکھنے، پوچھنے اوراس کے احکامات کے مطابق زندگی بسر کرنے کا جذبہ ہماری زندگیوں سے نکل گیا ہے۔ اگر امت قرآن اور صاحب قرآن سے جڑجائے تو یقیناً اللہ رب العزت اُمت مسلمہ کو پھر سے عروج بخشے گا۔

قرآن مجید انسانیت پر اللہ رب العزت کا اتنا بڑا کرم اور احسان ہے کہ صدیاں گزر گئی ہیں لوگ اس میں غوطہ زنی کرتے ہیں لیکن پھر بھی اس کی تہہ تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ قرآن حکیم اللہ کریم کی سچی کتاب ہے اورہر دور میں اپنے سینے سے نئے راز، افکار اور معارف آشکار کرتا رہتا ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالی نے قیامت تک پیدا ہونے والے انسانوں اور ان کی زندگیوں کے ہر شعبے کیلئے جامع ترین ہدایت عطا کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عزیز بھٹی ٹاؤن میں تحریک منہاج القرآن کے زیرِاہتمام جاری 5 روزہ دروسِ عرفان القرآن کی اختتامی تقریب سے”آج کی نوجوان نسل دین سے دور کیوں؟“ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سیکولر ایجوکیشن، دین سے دوری، دین کی سمجھ بوجھ کا کم ہونا اور مادیت کا غلبہ ہونے کی وجہ سے آج کی نوجوان نسل قرآن مجید کے معارف اور خصوصیات سے نابلد اور نا آشنا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ جب دیگر طبقات معاشرہ ان کے ذہنوں میں تشکیک اور کنفیوژن پیدا کرتے ہیں تو وہ بآسانی اس حملے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ قرآن حکیم سے اپنے کمزور پڑجانے والے رشتے کو پھر سے پختگی کے ساتھ استوار کیا جائے۔ یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ قرآن مجید قیامت تک آنے والے ہر دور کی ہدایت و رہنمائی کے لیے کافی ہے۔ ہمیں اس تصور کو اپنی روح میں داخل کرنے اور یقین کے ساتھ اپنے اس نظریہ پر قائم رہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم لوگ اپنے ایمانی رشتے کو قرآن مجید کے ساتھ مضبوط کریں، اپنی زندگی کے سفر کی بنیاد قرآن پر رکھیں اور باقی تمام علوم اور سائنسز کو اس کے ساتھ لے کر چلیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن حکیم کے الفاظ میں خیر و برکت ہے اس کی تلاوت میں سکون قلب اور اس کے معنی میں ہدایت و رہنمائی ہے، اس کے پڑھنے و پڑھانے میں عظمت و فضیلت ہے، اس کے احکامات عمل کرنے میں انسان کی ابدی سعادت اور اخروی نجات ہے۔

درس عرفان القرآن کی اختتامی تقریب میں راجہ زاہد محمود، نور اللہ صدیقی، انعام اللہ شاہ گیلانی، علامہ صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی، انجینئر ثناء اللہ خان، شہباز حسین بھٹی قادری، اسلم پرویز قادری، محمد اسلم، امجد حسین چوہدری، پروفیسر ذوالفقار علی، حاجی محمد ارشد طاہر، محترمہ رضیہ اسلم، محترمہ سلمہ، مہر مدثر، ظہیر الدین بابر، شیخ عامر، رانا وحید شہزاد، حاجی فرخ شہزاد، قاری ریاست علی چدھڑ سمیت تحریک منہاج القرآن کے رہنماؤں، کارکنان سمیت سینکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

Dars Irfan ul Quran 2024

تبصرہ

Top