ماہر اسلامی قانون ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا بحرین اور گلف کے معروف و مقبول اخبار ”البلاد“ کے لیے خصوصی انٹرویو
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین اور ماہر اسلامی قانون ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے حالیہ دورہ بحرین کے موقع پر بحرین سمیت گلف کے اندر مقبول و معروف نیوز پیپر ”البلاد“ نے اُن کے ساتھ خصوصی گفتگو کی جسے اخبار نے نمایاں طور پر شائع کیا۔
ماہر اسلامی قانون ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ”البلاد“ کے سینئر صحافیوں سے تفصیلی بات چیت کی، انہوں نے اُمہ کو درپیش مسائل اور اُن کے حل کے باب میں پوچھے گئے ہر سوال کا تسلی بخش جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام انسانیت کے مابین ہم آہنگی، اتحاد و یکجہتی و فروغ کی تعلیمات دیتا ہے۔ اسلام کی تعلیمات میں انتہا پسندانہ خیالات و رجحانات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اسلام مکالمہ کو پسند کرتا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی حیاتِ طیبہ میں بین المذاہب مکالمہ کو ایک خاص مقام حاصل رہا ہے، اسی مکالمہ کی قوت سے اسلام کی سیاسی، معاشی، سماجی شناخت قائم ہوئی۔
انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اسلام مختلف مکتب فکر کے مابین امن بقائے باہمی کے لئے اپنا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے اور بین المذاہب رواداری کے باب میں اسلام کی حیثیت ایک پھل دار اور خوشبودار باغ جیسی ہے جہاں سے کوئی بھی استفادہ کئے بغیر واپس نہیں لوٹتا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قرآن مجید میں کئی سورتیں اور آیات ایسی ہیں جو لوگوں کے درمیان وحدت و یکجہتی اور آدابِ اختلاف کی ضرورت و اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جس اختلاف کو جھگڑے کا ذریعہ بنا لیا جاتا ہے اللہ کے رسول ﷺ نے اُسی اختلاف کو رحمت قرار دیا ہے، اس حدیث مبارکہ کی روشنی میں لوگوں پر واجب ہے کہ وہ آدابِ اختلاف کو سیکھیں، ادب اختلاف رحمت کے دروازے میں سے ہے۔ انہوں نے مکالمہ کی اہمیت پر زور دیا کہ بین المذاہب انتہا پسندی کو کم کرنے اور رواداری کے کلچر کے فروغ کے لئے بامقصد مکالمہ ناگزیر ہے۔ یہ انٹرویو عربی زبان میں ہوا، چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل نے جس کے جوابات بھی عربی زبان میں دئیے۔
تبصرہ