11 برس قبل ماڈل ٹاؤن لاہور میں نہتے کارکنان کو خون میں نہلایا گیا: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری

مورخہ: 17 جون 2025ء

آج 17 جون 2025ء ہے، آج سے گیارہ برس قبل ماڈل ٹاؤن لاہور میں نہتے کارکنان کو خون میں نہلایا گیا اُن کی لاشیں گرائی گئیں، خواتین، بچوں، بوڑھوں اور جوانوں کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مسلسل 12 گھنٹے تک خون کی ہولی کھیلی گئی۔ یہ ایسا ظلم ہے جو لائیو کوریج کی صورت میں پوری قوم نے دیکھا۔ اس کے باوجود انصاف ملنا دور کی بات، انصاف کی طرف پیش رفت بھی نہیں ہو رہی۔ سپریم کورٹ کے فُل بینچ نے 5 دسمبر 2018 کے دن سانحہ کی شفاف تحقیقات کے لیے ایک غیر جانبدارJIT تشکیل دینے کا حکم دیا۔ اس JIT نے مسلسل 3 ماہ کے اندر 281 افراد کے بیانات قلمبند کئے، دونوں طرف کے متعلقہ تمام افراد سے تفتیش کی گئی، اور اپنا بیشتر کام مکمل کر لیا مگر جب JIT کی طرف سے عدالت میں تحقیقاتی رپورٹ چالان کی صورت میں پیش کرنے کا مرحلہ آیا تو ایک ملزم ہیڈ کانسٹیبل کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے سٹے آرڈر جاری کردیا گیا اور انصاف کا عمل وہیں رُک گیا۔ لاہور ہائی کورٹ میں ہم اس کیس میں 56 بار پیش ہوئے، 5 بار بینچ ٹوٹا اور یہ سٹے آرڈر تاحال جوں کا توں ہے۔ ہمارا فقط ایک ہی سوال ہے کہ انصاف کی طرف جانے والے راستے 11 سال گزر جانے کے بعد بھی بند کیوں ہیں؟

ہماری عدلیہ اور مقتدر حلقوں سے درخواست ہے کہ قانون کے مطابق تفتیش اور فیئر ٹرائل ہونے دیا جائے۔ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی وہ ہمارے لئے قابل قبول ہوگا۔ 11ویں برسی کے موقع پر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے درجات کی بلندی کے لیے دعا گو ہوں اور حصول انصاف کی جدوجہد میں استقامت اور ثابت قدمی کے ساتھ شریک گواہان، شہداء کے ورثاء اور وکلاء کے ذمہ دارانہ قانونی کردار پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ شہید کارکنان فقط کارکنان نہیں تھے وہ میرے بیٹے اور بیٹیاں تھیں، ان کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف حصول انصاف کی جدوجہد آخری سانس تک جاری رہے گی۔ اگر دنیا کی عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو ایک عدالت قیامت کے روز بھی لگے گی، ان شاءاللہ وہاں پر پھر پورا پورا عدل ہوگا۔

Dr Tahir-ul-Qadri Messagemodel town martyrs 11th anniversary

تبصرہ

Top