شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 4 نئی کتب کی تقریب رونمائی
صدر منہاجینز فورم کے شاہد لطیف نے معزز مہمانانِ گرامی کو خوش آمدید کہا اور استقبالیہ کلمات پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی یہ بابرکت محفل اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس میں منہاجینز نہ صرف مہمان ہیں بلکہ میزبان کے کردار میں بھی شریک ہیں، جو ان کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ تقریب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن کے علمی، فکری اور نظریاتی پیغام کو فروغ دینے کا ذریعہ بنے گی، اور نوجوان نسل کو فکرِ اسلام کے صحیح رخ سے روشناس کرائے گی۔
"Beyond the IMF" میں معاشی خودمختاری کا عملی خاکہ ہے: پروفیسر ڈاکٹر خرم شہزاد
رجسٹرار منہاج یونیورسٹی لاہور، پروفیسر ڈاکٹر خرم شہزاد نے پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی کتاب Beyond the IMF کے تکنیکی پہلوؤں پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اپنی بین الاقوامی تحقیقی و معاشی خدمات کی بنیاد پر ایک مایہ ناز اسلامی ماہرِ معیشت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا سہارا وقتی ریلیف فراہم کرتا ہے، لیکن اس کا پائیدار معاشی ترقی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے باعث حکومتوں کو مجبوری کے تحت ترقیاتی منصوبوں، صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں کے بجٹ میں کٹوتی کرنا پڑتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان صرف آئی ایم ایف ہی نہیں، بلکہ پیرس کلب سمیت دیگر عالمی مالیاتی اداروں اور کئی ممالک سے بھی قرض حاصل کرتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اپنی کتاب میں نہ صرف معاشی ترقی کی تھیوری پیش کی ہے، بلکہ اس کا عملی متبادل خاکہ بھی واضح انداز میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے سرکاری معاشی اداروں کے نمائندگان اس کتاب سے رہنمائی حاصل کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتب فکری و معاشی رہنمائی کا خزانہ ہیں: نور اللہ صدیقی
نائب ناظم اعلیٰ میڈیا افیئرز نور اللہ صدیقی نے چیئرمین سپریم کونسل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتب کے تعارف کا آغاز کیا۔ انہوں نے کامیاب پروگرام کے انعقاد پر صدر منہاجینز شاہد لطیف کو مبارکباد دی اور فیلڈ سے آئے تمام منہاجینز کو خوش آمدید کہا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی قائدانہ شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ملک کی کئی نمایاں سیاسی شخصیات کے ساتھ کام کیا، مگر گزشتہ 11 سال ان کی قیادت میں خدمات انجام دینا میرے لیے باعثِ اعزاز ہے۔ ہماری قیادت نے ہمیشہ کارکنان کو حوصلہ، رہنمائی اور اعتماد دیا۔ اس دوران تحریک منہاج القرآن نے کئی نئے ادارے قائم کیے اور موجودہ اداروں جیسے ماہنامہ منہاج القرآن، میڈیا سیل، اور منہاج ٹی وی کو مزید فعال بنایا۔ اپنی گفتگو میں نور اللہ صدیقی نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی علمی و فکری خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تصنیفات عصرِ حاضر کے فکری و معاشی چیلنجز کا مدلل اور اسلامی تناظر میں قابلِ عمل حل فراہم کرتی ہیں، جو موجودہ اور آئندہ نسلوں کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہیں۔
"القول المتین" یزید پر لعنت کے موضوع پر اولین اسلامی انسائیکلوپیڈیا ہے: ڈاکٹر فاروق رانا
ڈائریکٹر فریدِ ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر محمد فاروق رانا نے شیخ السلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کی کتاب "القول المتین فی امر یزید العین" کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہ یہ صرف ایک معمولی کتاب ہی نہیں بلکہ یزید پر لعنت کے موضوع پر اسلام میں اولین انسائیکلوپیڈیا کا درجہ رکھتی ہے۔ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے قرآن، احادیث، آئمہ، محدثین اور فقہاء کے اقوال کو منظم طور پر اکٹھا کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس کتاب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے یزید کی مسرتِ شہادت، امامِ حسینؑ کے سر مبارک کی بےحرمتی، اور اہلِ مدینہ کے ساتھ اس کے ظلم و زیادتی کے واقعات کو دلائل و حوالوں کے ساتھ بے نقاب کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کتاب کے اختتام میں یزید کے حمایتیوں کے سامنے عقلی و اخلاقی اور ایمانی سوالات رکھیں ہیں تاکہ انہیں ہدایت کا موقع مل سکے۔
نکاح و طلاق کے 427 موضوعات پر مشتمل کتاب عصری رہنمائی کا جامع مرقع ہے: ساجد محمود الازہری
اسسٹنٹ پروفیسر جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن ساجد محمود الازہری نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب نکاح و طلاق پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں اس کتاب کی افادیت بڑھ جاتی ہے، جہاں ہر دار الافتاء میں نکاح و طلاق سے متعلق مسائل کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام نے اپنی اس کتاب میں کتاب میں طلاق و نکاح کے 427 متنوع موضوعات پر تفصیلاً روشنی ڈالی ہے۔ ساجد محمود الازہری نے نئے شادی شدہ جوڑوں کیلئے اس کتاب کو انتہائی مفید قرار دیا۔
"سبل العشاق" نوجوان نسل کی فکری و روحانی رہنمائی کا مؤثر ذریعہ ہے: ڈاکٹر اصغر جاوید قادری الازہری
اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد اصغر جاوید قادری الازہری نے پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی کتاب سبل العشاق پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے یہ باعثِ اعزاز ہے کہ میں اس عظیم کتاب پر اظہارِ خیال کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحِ معاشرہ پر لکھی گئی یہ کتاب علمی و فکری لعل و جواہر کا ایسا خزانہ ہے جس سے ہر قاری فیض حاصل کر سکتا ہے۔ سبل العشاق میں انسانی جسم، عقل اور روح کی تطہیر و تربیت سے متعلق اہم نکات بیان کیے گئے ہیں جو معاشرے کی بقا اور استحکام کے لیے ضروری ہیں۔ یہ کتاب عقائد کی اصلاح کے لیے بھی نہایت مفید ہے، کیونکہ ہر باب کا آغاز قرآن و حدیث کے حوالوں سے کیا گیا ہے، جس سے قاری کو دینی و روحانی استدلال کے ساتھ راہنمائی ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں جب دین سے وابستگی میں کمی محسوس ہو رہی ہے، سبل العشاق نوجوان نسل کی فکری اور روحانی راہنمائی کے لیے نہایت مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اس کتاب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے 1989 میں پیش کردہ اسلام کی سائنٹیفک، پریکٹیکل اور روحانی پریزنٹیشن کو عملی رنگ دیا ہے، جو اس کتاب کی ایک منفرد خوبی ہے۔
"Beyond The IMF" ایک جامع اسلامی معاشی ماڈل کی عملی تعبیر ہے: عمر فاروق شاہ
لیکچرار منہاج یونیورسٹی لاہور، عمر فاروق شاہ نے پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی کتابBeyond The IMF کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے مسلم کامن وقف کے قیام کا قابلِ عمل تصور پیش کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کتاب سات ابواب پر مشتمل ہے جن میں اسلامک ممالک کی معاشی طاقت، آئی ایم ایف کے بنیادی ڈھانچے اور اس کے اندر موجود خامیوں، وقف کے نظام کی جزئیات، اور اسلامی ممالک کے زکوٰۃ ماڈل پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ عمر فاروق شاہ نے کہا کہ یہ کتاب روایتی معاشی نظام کے مقابلے میں ایک نیا اور جامع اسلامی معاشی ماڈل پیش کرتی ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے آئی ایم ایف کے متبادل کے طور پر وقف پر مبنی معاشی نظام تجویز کیا ہے، جو اگر اسلامی ممالک اجتماعی طور پر اپنائیں تو وہ معاشی ترقی اور خودمختاری کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی لاہور نے مواخاتِ مدینہ اور میثاقِ مدینہ جیسے تاریخی اسلامی ماڈلز کو بطور کیس اسٹڈی پیش کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ اسلامی تعلیمات میں معاشی عدل اور فلاح کا مکمل تصور موجود ہے۔ آخر میں ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے نہ صرف موجودہ معاشی مسائل کی نشاندہی کی ہے بلکہ ایک قابلِ عمل اور دیرپا حل بھی پیش کیا ہے، جو خاص طور پر کمزور اور ترقی پذیر ممالک کو آئی ایم ایف جیسے اداروں کے تسلط سے آزادی دلانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
"دستورِ مدینہ" اسلامی ریاست کے آئینی و فلاحی ماڈل کی روحانی و تحقیقی تعبیر ہے: پیر ناصر ایڈووکیٹ
پیر ناصر ایڈووکیٹ نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی شہرۂ آفاق کتاب دستورِ مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور پر اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے 15 سالہ قانونی تجربے کی روشنی میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ کتاب محض علمی کاوش نہیں بلکہ ایک روحانی عنایت ہے۔ اس کا پہلا باب پڑھتے ہی مشرق و مغرب کی آئینی تاریخ واضح ہو جاتی ہے۔ مصنف نے دستورِ مدینہ کے 63 آرٹیکلز کو الگ الگ بیان کیا، ہر آرٹیکل کا تحقیقی تجزیہ کیا، ریاست کی تشکیل کے عناصر واضح کیے اور ان کا جدید دساتیر سے تقابلی جائزہ پیش کیا۔ مزید برآں، انہوں نے حقوقِ انسان، ریاستی اداروں کی ساخت اور ان کے دائرۂ کار کو اسلامی تناظر میں بیان کیا۔ حدیثِ مرسل پر تفصیلی بحث سے ظاہر ہوتا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نہ صرف مفکر ہیں بلکہ جید عالمِ دین بھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اس کتاب میں واضح کیا ہے کہ دستورِ مدینہ امریکی و برطانوی دساتیر سے کہیں پہلے مکمل اسلامی ریاست کا خاکہ پیش کر چکا تھا۔
"دستورِ مدینہ اور اسلامی فلاحی ریاست" ایک الہامی منشور اور اسلامی فلاحی ریاست کا اصل ماڈل ہے: حافظ ناصر محمود
اسلامی اسکالر حافظ محمد ناصر محمود نے چیئرمین سپریم کونسل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتاب دستورِ مدینہ اور اسلامی فلاحی ریاست پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے باعثِ اعزاز ہے کہ میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا کلاس فیلو رہا ہوں۔ اس کتاب کا ابتدائی تعارف کئی سال قبل مدینہ منورہ میں خود پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مجھے بتایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں کھلے دل سے اعتراف کرتا ہوں کہ اس موضوع پر جب میں نے تحقیق شروع کی تو سب سے پہلے ڈاکٹر حسن کا نام سامنے آیا، حتیٰ کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر بھی اس کتاب کو اولین حوالہ قرار دیا گیا۔ اس کتاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ دستورِ مدینہ ایک الہامی منشور ہے جس میں کسی انسانی رائے یا مفاد کا دخل نہیں۔ حافظ ناصر محمود نے مزید کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کتاب کے دوسرے باب میں دستورِ مدینہ کی 63 شقوں کو فرداً فرداً احادیث کے ذریعے مدلل انداز میں ثابت کیا ہے۔ ہر دور میں جو بھی شخص حضور نبی اکرم ﷺ کے فرامین پر محنت کرے گا، وہ کامیاب ہوگا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کا علمی و فکری خاندان کو اس محنت اور خدمت کا حقیقی سہرا جاتا ہے۔
"آدابِ اختلاف" مہذب مکالمے اور رواداری کا اسلامی رہنما اصول ہے: حسن اویس مصطفوی
حسن اویس مصطفوی نے پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتاب آدابِ اختلاف کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں جہاں نفسیاتی کشیدگیاں اور ذاتی اختلاف رائے عام ہیں، یہ کتاب اختلاف کو مہذب انداز میں حل کرنے کا عملی نمونہ پیش کرتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنی کتاب میں اختلاف رائے کے اسلامی اصولوں کو واضح کیا ہے اور یہ بتایا ہے کہ نرمی سے بات کرنا، دوسروں کی بات مکمل سننا، بدگمانی سے بچنا، باہمی مشاورت اور برداشت جیسے آداب کیسے اختیار کیے جائیں۔ احسن اویس نے مزید کہا کہ یہ کتاب آج کے معاشرے کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہے۔
"دستورِ مدینہ" اسلامی فلاحی ریاست کے لیے قائدانہ دستوری وژن فراہم کرتی ہے: ریحان ایڈووکیٹ
ریحان ایڈووکیٹ نے پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتاب دستورِ مدینہ اور اسلامی فلاحی ریاست پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے قیام کے پس منظر میں یہی تصور ہونا چاہیے تھا کہ اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے واضح دستور ہونا چاہیے، لیکن بداخلاقی اور ناکام دستوری تجربات نے یہ موقع ضائع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر قائداعظم کی ٹیم میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری ہوتے، تو بلاشبہ پاکستان کو اپنا دستور ابتدائی وقت میں مل سکتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کتاب کی بدولت مستشرقین بھی میثاقِ مدینہ کی سند پر شک نہیں کر سکتے۔
"دستورِ مدینہ" خدائی منشور پر مبنی آئینی شاہکار ہے: عمر حیات ایڈووکیٹ
ایڈووکیٹ سپریم کورٹ عمر حیات ایڈووکیٹ نے پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتاب دستورِ مدینہ اور اسلامی فلاحی ریاست پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہا کہ دستورِ مدینہ انسان کا بنایا ہوا نہیں بلکہ خدائی منشور پر مبنی ایک غیرمعمولی آئینی شاہکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب نے مغربی دنیا کی تنقید کا بہترین عملی و تاریخی جواب دیا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی محققانہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ تصنیف آئینی تاریخ میں مایہ ناز اضافہ ہے۔
"آدابِ اختلاف" فرقہ واریت کے دور میں اتحاد و برداشت کا فکری منشور ہے: سردار آفتاب خان قادری
پرنسپل منہاج گرلز کالج سردار آفتاب خان قادری نے پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتاب آدابِ اختلاف پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں اختلاف رائے کو مخالفت میں بدل دیا گیا ہے، اور فرقہ وارانہ بحث اس کی وجہ بنی ہیں۔ انہوں نے پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کتاب کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سات ابواب میں اختلاف کے اصول و آداب کو تاریخی واقعات کے پس منظر میں وضاحت سے پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس موضوع پر دیگر مصنفین اختلافات بیان تک محدود رہ جاتے ہیں، مگر چیئرمین سپریم کونسل نے نہ صرف تاریخی اختلافات کو بیان کیا ہے بلکہ آدابِ اختلاف کو جامع اصولوں کی صورت میں بھی واضح کیا۔
"نکاح و طلاق" خاندانی استحکام کے لیے ایک جامع علمی و شرعی رہنما ہے: خالد محمود
صدر منہاج علماء کونسل شیخوپرہ خالد محمود نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب نکاح و طلاق کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب فرید ملت ریسرچ کے سلسہ تعلیمات کی 9 ویں کتاب ہےاور اس کے 39 ابواب اس کی ضخامت و جامعیت کا واضح ثبوت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں اس موضوع پر اتنی جامع کوئی کتاب دیکھنے کو نہیں ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے کی اکائی خاندان کو یکجا رکھنے اور مضبوط بنانے کیلئے ہر ذی شعور کو شیخ الاسالام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کی اس کتاب کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے۔
"وراثت و وصیت" عدل و مساوات پر مبنی اسلامی وراثتی نظام کی جامع تشریح ہے: پروفیسر ڈاکٹر سرور صدیق
یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے شعبہ اسلامیہ کے پروفیسر ڈاکٹر سرور صدیق نے شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی کتاب وراثت و وصیت پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ تعلیمات کی 19ویں کتاب ہے، جس میں وراثت و وصیت سے متعلق 218 سوالات کے جوابات شامل ہیں۔ کتاب میں شریعتِ اسلامیہ کی روشنی میں عدل و انصاف پر مبنی وراثتی نظام پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ بیٹی کو وراثت دینا فرض ہے اور اسے محروم رکھنا غیر شرعی عمل ہے۔ اس کتاب کی ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں چاروں ائمہ کے فقہی مذاہب کی روشنی میں وراثت و وصیت کے احکام کو بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب مفادِ عامہ کے لیے نہایت مفید اور راہنما ہے۔
"تغیرِ زمان" اجتہادی احکام میں شرعی وسعت و لچک کا علمی بیان ہے: ڈاکٹر محمد افضل قادری
ریسرچ اسکالر ڈاکٹر محمد افضل قادری نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتاب تغیرِ زمان سے اجتہادی احکام میں رعایت و تبدیلی پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شریعتِ اسلامیہ میں اللہ تعالیٰ نے ایسی وسعت رکھی ہے جو ہر دور اور ہر حالت کے مطابق رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ شیخ الاسلام نے قرآن، حدیث اور اقوالِ ائمہ کی روشنی میں اجتہادی تبدیلیوں کی شرعی گنجائش کو مدلل انداز میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئمہ کرام کی کتب سے سیکھنا چاہیے، مگر ان کے قیدی نہیں بننا چاہیے، کیونکہ کوئی بھی فتویٰ قرآن و سنت کا نعم البدل نہیں ہو سکتا۔
تبصرہ