تحریک منہاج القرآن کا عید ملن ڈنر

(ایم ایس پاکستانی)

تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام عید ملن ڈنر کی تقریب مورخہ 27 اکتوبر کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی۔ یہ پروگرام شب سوا نو بجے کانفرنس ہال میں شروع ہوا۔ اس کی صدارت صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے کی۔ ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلی شیخ زاہد فیاض، ناظم امور خارجہ جی ایم ملک، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انورا اختر ایڈوکیٹ، پروفیسر محمد نواز ظفر، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، ناظم یوتھ ساجد محمود بھٹی، ناظم علماء کونسل علامہ سید فرحت حسین شاہ، محمد عاقل ملک اور دیگر مرکزی قائدین کے علاوہ اعتکاف کی جملہ انتظامی کمیٹیوں کے ناظمین، سیکرٹریز ا ور اراکین بھی معزز مہمانوں میں موجود تھے۔ تلاوت قرآن پاک اور نعت مبارکہ سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہوا۔

ناظم یوتھ ساجد محمود بھٹی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے اس عید ڈنر کا مقصد تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام سترہویں سالانہ شہر اعتکاف 2007ء کی جملہ انتظامی کمیٹیوں کے سربراہان و ممبران کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ان تمام سربراہان، سیکرٹریز اور ممبران کے مشکور ہیں جنہوں نے ہماری اس دعوت کو قبول کیا اور اس پروگرام میں تشریف لائے۔ تحریک منہاج القرآن کا شہر اعتکاف گزشتہ تمام سالوں سے کامیاب اور بالخصوص انتظامی حوالے سے ایک یادگار ایونٹ تھا جس کا سہرا یقیناً انتظامیہ کے سر ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بھی خود اس پر خصوصی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صد بار انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی ہے۔

نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے اعتکاف 2007ء میں مختلف کمیٹیوں کی کارکردگی کو ہاؤس کے سامنے پیش کیا اور ان کی اس شاندار صلاحیتوں کو سراہا۔ متعلقہ کمیٹیوں کے سربراہان، سیکرٹریز اور ممبران کو کھڑا کر کے بھرپور تالیوں کی داد سے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ اس موقع پر شیخ زاہد فیاض نے بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ اس قدر وسیع انتظامات اعتکاف کے لیے کئے گئے لیکن ہماری بساط اور کوشش کے مطابق کیے گئے تمام انتظامات کم پڑ گئے اور شہر اعتکاف میں ہزاروں لوگوں کی آمد نے ہمیں ہوری طور پر الگ سے انتظامات کرنے پر مجبور کیا جس کو ہم نے احسن انداز میں مکمل کیا۔

’’شہر اعتکاف کیمرے کی آنکھ سے‘‘ کو منہاج پروڈکشنز نے ایک ڈاکو منٹری میں پیش کیا۔ دس منٹ دورانئے کی یہ ڈاکو منٹری اس تقریب میں خصوصی طور پر دکھائی گئی۔ اس موقع پر حاضرین اور تمام معزز مہمانوں نے بڑے انہماک سے اس شارٹ ڈاکومنڑی کو ملاحظہ کیا اور عمدہ کارکردگی پر منہاج پروڈکشنز کی ٹیم کو خصوصی مبارکباد دی۔

لاہور کے تاجر سید عبدالصمد نے شیخ الاسلام کے حوالے سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میرا تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے کوئی تعلق نہ تھا۔ میں عیدالفطر کے بعد شیخ الاسلام سے ملا کیونکہ میں نے انہیں خواب میں دیکھا تھا۔ اس کے بعد میرے جو جذبات تھے ان کو میں بیان کرنے سے قاصر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام اس وقت کے مجدد اور اسلام کے ماتھے کا جھومر ہیں لیکن ہمیں ان کی قدر نہیں ہے۔

ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اپنی مختصر گفتگو میں شہر اعتکاف کے کامیاب ترین انتظامات پر تمام کمیٹیوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کمیٹیوں کے جملہ ممبران کی تشریف آوری کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ تحریک منہاج القرآن کا آئندہ سال شہراعتکاف اس سے بھی دوگنا ہو گا جس کے لیے ہم نے ابھی سے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے فرزند ارجمند صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ تحریک منہاج القرآن کا شہر اعتکاف تحریک کے کارکنان اور قائدین سے وابستگی کا ثبوت ہے لیکن ہمیں اس وابستگی اور تعلق کو مزید پختہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلق اور وابستگی اس وقت پختہ نہیں ہو گی جب تک ہم اس میں اخلاص اور عمل کو ایک ساتھ جمع نہ کر دیں۔

انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ یہ دونوں کسی بھی تحریک اور جماعت کی کامیابی کے فارمولے ہیں۔ صحابہ کرام علیھم السلام نے حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم کے لیے اپنے اخلاص کے ساتھ عمل کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ تک پیش کر دیا۔ اس کے بعد دین اسلام کو عالمگیر غلبہ ملا۔ غلبہ دین حق کی دوبارہ بحالی کے لیے آج بھی ہمیں صحابہ کے اس طریقے کو سامنے رکھنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کارکن اور قائد کے درمیان اس وقت تک تعلق پختہ اور مضبوط نہیں ہو سکتا جب تک اس میں قائد کی شخصیت کے ساتھ اندھے اعتماد کے علاوہ اس کے ہر فیصلہ پر تسلیم خم نہ کیا جائے۔ انہوں نے سیرت محمدی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے متعدد مثالوں سے اپنی گفتگو کو مزین کرتے ہوئے کہا کہ اگر قائد اور کارکن کی محبت کا بہترین امتزاج صحابہ کرام کے دور میں نہ ہوتا تو آج ہمیں سیرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے اتباع و اطاعت کا پہلو نہ ملتا۔ صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے کہا کہ ہم نے جس مشن کے ساتھ وابستگی اختیار کی ہے وہ خالصتاً محمدی مشن ہے لہذا ہمیں اپنے تعلق میں مزید پختگی کے لیے اپنے اخلاص و عمل کو سنورانا ہو گا۔

پروگرام کے اختتام پر علامہ فرحت حسین شاہ نے دعا کروائی۔ اس کے بعد ایک پر تکلف ڈنر کا اہتمام تھا۔

تبصرہ

Top