ٹیکسلا: یومِ پاکستان پر ایم ایس ایم کی ’تعمیرِ پاکستان طلبہ کانفرنس‘

مورخہ: 23 مارچ 2016ء

23 مارچ 2016ء کو یومِ پاکستان کے موقع پر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ واہ کینٹ اینڈ ٹیکسلا کے زیرِاہتمام ٹیکسلا کے مقامی شادی ہال میں عظیم الشان ’تعمیرِ پاکستان طلبہ کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری انفارمشن عمر ریاض عباسی، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر عرفان یوسف، منہاج القرآن انٹرنیشنل یو اے ای کے مرکزی صدر فخر زمان عادل، انجمن طلبہ اسلام کے سینئر رہنماء شہیر سیالوی، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ نارتھ پنجاب کے صدر ضیاءالرحمٰن صلج، تحریک منہاج القرآن واہ کینٹ کے صدر پروفیسر عبدالرحیم، منہاج القرآن ٹیکسلا کے صدر سیف اللہ قادری، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ واہ کینٹ کے صدر سید انوار احمد، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ٹیکسلا کے صدر زین العابدین، ٹی وی اینکر حنزیلہ طیب، سردار اویس، معین الدین طاہر اور نورالعین باجی سمیت مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمرریاض عباسی نے کہا کہ پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر بنا تھا اور اس نظریے کی مخالفت اُس وقت کرنے والے آج کے پاکستان کے لیے قبضہ مافیا کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ 70 سال گزر جانے کے باوجود پاکستان کو استحکام نہ مل سکنے کی وجہ صرف اور صرف یہی طبقہ ہے۔ کرپشن، لاقانونیت، دہشت گردی، مہنگائی، جہالت، بے روزگاری اور نجانے اس طرح کے کیا تحفے انہوں نے پاکستان کو دیے ہیں۔ اور اب تو اسمبلیوں میں بیٹھ کر نظریہ پاکستان کی بھی مخالفت کی جاتی ہے۔ دہشت گرد قوتوں کو تحفظ فراہم کر کے 1971ء والی تاریخ دوہرائی جانے کی غلطی کی جارہی ہے۔ فوج اگر میدان میں نہ آتی تو اب تک ملک کا کیا حشر ہوچکا ہوتا؟ جب تک ان گندے برسر اقتدار لوگوں سے پاکستان کو پاک نہیں کیا جاتا ملک کی سلامتی خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شاءاللہ فوج ضربِ عضب میں کامیاب ہوگی اور پاکستان عوامی تحریک ضربِ امن کی تحریک سے نظریاتی دہشت گردی کا قلع قمع کر کے فوجی کاروائی کو موثر بنائے گی۔

عرفان یوسف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ 1940ء کو جن مقاصد کے لیے مسلمانانِ ہند نے لاہور میں جمع ہوکر قرارداد پاکستان منظور کی تھی آج وہ مقاصد کہیں بھی نظر نہیں آرہے ہیں۔ لاالہ الا اللہ سے پاکستان تو حاصل کرلیا گیا، مگر محمد رسول اللہ تک رسائی حاصل کرنے کی کوئی جدوجہد نہیں کی جارہی۔ پاکستان کی تعمیرو تکمیل ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں ہوگی اور مصطفوی انقلاب سے پاکستان کی تکمیل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حصولِ پاکستان کی خاطر تحریک پاکستان کے دوران جتنی قربانیاں یہاں کے مسلمانوں کو دینی پڑی اس مثال کہیں ملتی ہے۔

فخر زمان عادل نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاریخ کو بدلنے کے لیے ٹیپو سلطان، محمد بن قاسم، طارق بن زیاد اور خالد بن ولید جیسے کردار چاہئیں۔ ہر انسان کے اندر دو قسم کے کردار یا ضمیر موجود ہوتے ہیں۔ اللہ نے یہ اختیار انسان کو دے دیا ہے کہ وہ امام حسین رضی اللہ عنہ کے کردار یا ضمیر کو اپناتا ہے یا یزید لعین کے۔

حنزیلہ طیب نے کہا دھرنوں کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے نظریے سے محبت و حمایت کی وجہ سے ٹی وی چینل کی سروس سے فارغ کر دیا گیا، لیکن میں نے اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے انقلابی راستے کو اختیار کیا۔

کانفرنس سے شہیر سیالوی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ

Top