برطانیہ : شدت پسندی مخالف کیمپ

برطانیہ : شدت پسندی مخالف کیمپ

فائل فوٹو

برطانیہ میں شدت پسندی کے خلاف فتوی پہلے بھی جاری کیا جا چکا ہے

ادارہ منہاج القرآن نے برطانیہ میں دہشتگردی کے خلاف تین روزہ کیمپ کا اہتمام کیا ہے جو اپنی نوعیت کا پہلا کیمپ ہے۔ اس میں تقریبا ایک ہزار نوجوانوں کی شرکت کی امید ہے۔

تنظیم منہاج القرآن کے سربراہ مولانا طاہرالقادری نے لندن میں مارچ کے مہینے میں دہشتگردی کے خلاف جو فتویٰ جاری کیا تھا اسی کی تشہیر کے لیے اس کیمپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔

طاہرالقادری نے دہشتگردی کے خلاف چھ سو صفحات پر مشتمل اسلامک لیٹریچر تیار کیا ہے اور ان کے ماننے والوں کا کہنا ہے کہ ’جہادی گروپوں‘ کی جانب سے تشدد اور خود کش حملوں کے خلاف وہ بہت ہی مدلل لیٹریچر ہے۔

سنیچر سے واروک یونیورسٹی میں اس کیمپ کی شروعات ہو رہی ہے جس میں اس مسئلے پر مذاکرے اور بحث و مباحثے ہوں گے۔

میں نے شدت پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف دانشمندانہ اور روحانی جنگ چھیڑنے کا اعلان کیا ہے۔ میرے خیال سے یہ اعتدال پسند مسلم اسکالرز کا دور ہے اور جو امن و امان میں یقن رکھتے ہیں انہیں اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔

مولانا طاہرالقادری

شرکاء سے کہا جائیگا کہ وہ القا‏عدہ کی بھرتی کے خلاف ’روحانی جنگ‘ میں شریک ہوں۔

منہاج القرآن کے سربراہ مولانا طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ مسلم تنظیمیں دہشت گردی کے خلاف کھل کر سامنے نہیں آسکی ہیں اسی لیے نوجوان اس معاملے پر شش و پنج میں مبتلا ہیں۔

تنظیم برطانیہ میں تیزی پھیل رہی ہے اور اس کا ماننا ہے کہ شدت پسندی اور تشدد کے خلاف اسلام کی تعلیمات کو بنیاد بنا کر اس کے تئیں موقف سخت کرنے کی ضرورت ہے۔

مولانا نے کہا کہ ’میں نے شدت پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف دانشمندانہ اور روحانی جنگ چھیڑنے کا اعلان کیا ہے۔ میرے خیال سے یہ اعتدال پسند مسلم اسکالروں کا دور ہے اور جو امن امان میں یقین رکھتے ہیں انہیں اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔‘

برطانیہ میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم ’دی مسلم کونسل آف برٹین‘ نے اس سے پہلے کئی بار مسلم علماء سے شدت پسندی کے خلاف فتوی دینے کی بات کہی ہے۔

لیکن نکتہ چینی کرنے والے کہتے ہیں کہ اس تنظیم کے علماء کو یہ حق نہیں کہ وہ نوجوانوں کو اس طرح کی تعلیم دیں کیونکہ مشرق وسطیٰ میں جاری تشدد کے متعلق وہ کچھ بھی نہیں کہتے ہیں۔

Source : http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2010/08/100807_muslim_britain_terror.shtml

Comments

Top