مسیحی رہنماؤں کی طرف سے توہین آمیز خاکوں کی مذمت

مورخہ: 27 مئی 2010ء

لاہور کي مسيحي برادري نے بھي فيس بک پر توہين اميز خاکوں کي شديد مذمت کي ہے۔ اس سلسلے ميں لاہور کے تاریخی نو لکھا پریسبٹیرین چرچ (Naulakha Presbytairian Charch) میں کلیسائی اکابرین کے زیر مذمتي اجلاس 27 مئي 2010ء کو منعقد ہوا۔ نولکھا پریسبٹیرین چرچ کے پاسٹر انچارج ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل نے اجلاس کي صدارت کي۔ بشپ سیموئیل رابرٹ عزرایا (بشپ آف رائیونڈ ماڈریٹر بشپ چرچ آف پاکستان) اور ریورنڈ بشپ عارف سراج (ماڈریٹر پریسبٹیرین چرچ آف پاکستان) نے بھي اجلاس ميں خصوصي شرکت کي۔

اجلاس ميں لاہور کے تمام چرچز کے پاسٹرز اور پادری حضرات کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ اجلاس ميں مسلم راہنماوں کو بھي مدعو کيا گيا تھا، جن ميں منہاج القرآن کے ڈائريکٹر انٹر فیتھ ریلیشنر سہیل احمد رضا اور چیئرمین بین المذاہب امن کونسل پاکستان پیر سید عثمان نوری بھي شامل تھے۔

اجلاس ميں ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانی مسیح اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ فيس بک پر توہین آمیز خاکوں کے خلاف بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ کسی بھي مذہب یا مقدس شخصیات کي توہین کي حرکات کو دنیا کا کوئی مذہب بھی برادشت نہيں کرتا اور نہ ہي اس کی اجازت ديتا ہے۔ يورپ ميں شرپسند عنا صر کي کارروائي ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ناپاک حرکت کي بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ اس کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔

بشپ آف رائیونڈ ماڈر یٹر بشپ چرچ آف پاکستان بشپ سیموئیل رابرٹ عزرایا نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے ليے شرپسند عناصر ایسے گھناؤنے اقدامات کر رہے ہيں۔ ہم پاکستان کے تمام مسیحی راہنماوں کي جانب سے فیس بک پر توہین آمیز خاکوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور عالمی سطح پر ہم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہيں۔

چیئرمین بین المذاہب امن کونسل پاکستان پیر سید عثمان نوری نے کہا کہ ہم آج اس تاریخی موقع پر اپنے مسیحی بھائیوں کے شکر گزار ہیں، جنہوں اپنی مقدس جگہ میں اس پروگرام کا انعقاد کر کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار يکجہتي کيا ہے۔

 منہا ج القرآن انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے اظہار خيال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بعض انسانیت کے دشمن دنیا کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور فيس بک پر پيغمبر اسلام کے توہين اميز خاکوں کي اشاعت تہذيبوں کے تصادم کي سازش ہے۔ اس کا مقصد صرف دنیا میں باہمی تنازعات کو ہوا دينا اور مسلمانوں کے جذبات سے کھيلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے جذبات کو مجروح کرنے کی ناپاک جسارت کے خلاف عالمي سطح پر لائحہ عمل تشکيل دينا ہوگا۔ منہاج القرآن بھي اس توہين اميز سازش کي بھرپور مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسیحی راہنماؤں نے جس طرح اس پروگرام کا انعقاد کیا تو يہ توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمت کا بہترين طريقہ ہے۔ اس سےبین المذاہب رواداري کو بھي فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے انعقاد پر ہم اہل اسلام اپنے مسیحی بھائیوں اور راہنماؤں کے مشکور ہیں۔ ہم آج اس بات کا بھی عہد کرتے ہیں کہ ملک میں بین المذاہب رواداروں کے فروغ کیلئے اور ملک میں بسنے والے تمام مذاہب کے پیرو کارز کے حقوق کے تحفظ کیلئے باہمی طور پر متحد ہیں۔

اجلاس کے آخر میں متفقہ طور پر قرار داد بھي منظور کي گئي۔ اس موقع پر تمام شرکاء نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اظہار یکجہتی کيا۔ پروگرام کے اختتام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا دہشتگردی کے خلاف فتوی کا تحفہ تمام مہمانوں کو ديا گيا۔ پروگرام کا اختتام مسیحی اور مسلم رہنماؤں کی خصوصی دعاؤں کے ساتھ ہوا۔

قرار داد

نو لکھا پریسبٹیرین چرچ میں مسیحی اور مسلم رہنماؤں کي متفقہ طور پر منظور کی گئی قرار داد کا متن :

لاہور کے تاریخی نولکھا پریسبٹیرین چرچ میں توہین آمیز خاکوں کی پر زور مذمت کے لئے کلیسائی اکابرین اور مسلم رہنما جمع ہوئے۔ مقررین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ توہین آمیز خاکے چھاپنے جیسی مکروہ حرکات انتہائی قابل مذمت ہیں۔ تمام عالمی اداروں کو ایسی باتوں کا نوٹس لینا چاہیے اور ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا چاہیے۔ ایسی حرکتوں کا مرتکب ہونے والوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ تمام پاکستانی مسیحی حکومت پاکستان اور عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ ایسے واقعات کا مستقل سدباب کیا جائے۔ مقدس کتابوں اور مقدس ہستیوں کا احترام سب پر واجب ہے۔ آزادی اظہار کی آڑ میں مذہبی و دینی جذبات کو پامال کرنے کی کسی کو اجازت نہ دی جائے۔

اس سے متعلقہ اخباری تراشے ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top