منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام پیغام امام حسین کانفرنس 2010ء

منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام شہادت امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے "پیغام امام حسین کانفرنس 2010ء" 9 محرم الحرام 16 دسمبر 2010ء کو منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا انعقاد جامع مسجد منہاج القرآن ماڈل ٹاون میں کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے کی۔ مرکزی قائدین میں نظامت امور خارجہ کے ناظم راجہ محمد جمیل قادری، ناظم پنجاب احمد نواز انجم، علامہ محمد نواز ظفر، علامہ فرحت حسین شاہ، علامہ محمد حسین آزاد، راجہ زاہد محمود، جواد حامد، علامہ غلام مرتضیٰ علوی اور پروفیسر ذوالفقار علی نے کانفرنس میں خصوصی شرکت کی۔ جبکہ اہل علاقہ خواتین و حضرات کی کثیر تعداد کانفرنس کے شرکاء میں شامل تھی۔

نماز عشاء کے بعد کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جس کے بعد نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا، جس میں شہداء کربلا کی یاد میں منقبتیں بھی پیش کی گئیں۔ بلبل منہاج محمد افضل نوشاہی نے نعت مبارکہ کے علاوہ منقبت بھی پیش کی۔ ان کے علاوہ محمد سرور صدیق، شہزاد برادران، محمد شکیل طاہر، حیدری برادران، منہاج نعت کونسل اور دیگر ثناء خواں حضرات نے بھی نعت خوانی کی۔

کانفرنس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ویڈیو خطاب ہوا۔ آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہادت امام حسین علیہ السلام کے بعد کائنات انسانی کو دو کردار مل گئے۔ یزیدیت جو بدبختی ظلم، استحصال، جبر، تفرقہ پروری، قتل و غارت گری اور خون آشامی کا استعارہ بن گئی اور حسینیت جو عدل، امن، وفا اور تحفظ دین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی علامت ٹھہری، قیامت تک حسین بھی زندہ رہے گا اور حسینیت کے پرچم بھی قیامت تک لہراتے رہیں گے، یزید قیامت تک کے لئے مردہ ہے اور یزیدیت بھی قیامت تک کے لئے مردہ ہے، امام حسین علیہ السلام کی روح ریگ کربلا سے پھر پکار رہی ہے۔ آج سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی روح اجڑے ہوئے خیموں سے ہمیں صدا دے رہی ہے۔ آج علی اکبر اور علی اصغر کے خون کا ایک ایک قطرہ دریائے فرات کا شہدائے کربلا کے خون سے رنگین ہونے والا کنارہ ہمیں آواز دے رہا ہے کہ حسین علیہ السلام سے محبت کرنے والو! حسینیت کے کردار کو اپنے قول و عمل میں زندہ کرو۔ یزیدیت کو پہچانو، یزیدیت تمہیں توڑنے اور تمہارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے لئے سرگرم عمل ہے، حسینیت تمہیں جوڑنے کے لئے ہے۔ حسینیت اخوت محبت اور وفا کی علمبردارہے، یزیدیت اسلام کی قدریں مٹانے کا نام ہے۔ حسینیت اسلام کی دیواروں کو پھر سے اٹھانے کا نام ہے، یزیدیت قوم کا خزانہ لوٹنے کا نام ہے، حسینیت قوم کی امانت کو بچانے کا نام ہے۔ یزیدیت جہالت کا اور حسینیت علم کا نام ہے۔ یزید ظلم کا اور حسین امن کا نام ہے۔ یزید اندھیرے کی علامت ہے اور حسین روشنی کا استعارہ ہے۔ یزیدیت پستی اور ذلت کا نام ہے جبکہ حسینیت انسانیت کی نفع بخشی کا نام ہے۔

ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ فرحت حسین شاہ نے بھی شہادت امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی سال کا آغاز اور اختتام قربانی ہے۔ شہادت امام حسین تاریخ انسانی اور اسلام کا وہ عظیم اور سنہری باب ہے، جو قربانیوں کے جذبے کی انتہاء کا نام ہے۔ امام حسین علیہ السلام نے اپنے خانوادے کے ساتھ شہادت کا جام نوش کر کے نانا کے دین کی حفاظت کی شمع جلائی، جو قیامت تک روشن رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یزید وہ ملعون تھا، جس نے اہل بیت کی عطرت اور طہارت کے خلاف اعلان جنگ کیا۔ یزیدی قوتیں آج بھی سر اٹھا رہی ہیں، جن کو حسینی جذبے سے ختم کرنا ہوگا۔

پروگرام کی کمپئرنگ کے فرائض علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے سرانجام دئیے۔ اختتام پر لنگر حسینی بھی تقسیم کیا گیا۔

تبصرہ

Top