پاکستان عوامی تحریک کا 22 واں یوم تاسیس

مورخہ: 25 مئی 2011ء

پاکستان عوامی تحریک کے 22 ویں یوم تاسیس پر 27 مئی 2011ء کو مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں پاکستان عوامی تحریک کے قائدین و عہدیداران نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سید نو بہار شاہ، علامہ علی غضنفر کراروی، جی ایم ملک، انوار اختر ایڈووکیٹ، راجہ جمیل اجمل، جواد حامد، افضل گجر، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو، حافظ غلام فرید، چوھدری اشتیاق، ایم ایچ شاہین اور پاکستان عوامی تحریک کے دیگر مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین بھی موجود تھے۔

پروگرام کا آغاز شب 10 بجےتلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جس کے بعد نعت مبارکہ بھی پڑھی گئی۔ پروگرام میں پاکستان عوامی تحریک کے قائدین نے اظہار خیال کیا۔

ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات ایسی نہج پر پہنچ چکے ہیں، جب عوام میں بغاوت کا جذبہ بھی بڑھ رہا ہے۔ لیکن نظام کے خلاف عوام اب بھی باہر نہ نکلے تو ملک کی سلامتی کو لاحق خطرات مزید شدید ہو جائیں گے، جس کی ساری ذمہ داری قوم پر ہو گی۔ اب بھی وقت ہے انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں کو سمجھ کر ملک کو بچانے میں اپنا کردار ادا کیا جائے۔ اس حوالے سے پاکستان عوامی تحریک ملک میں صحت مند سیاسی کلچر اور حقیقی جمہوریت کی بحالی پر یقین رکھتی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک عوام کو اقتدار منتقل کرنے کی جدوجہد جاری رکھے گی۔

پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے نو منتخب صدر لہراسب خان گوندل نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کو ملک میں معاشی غلامی کی زنجیروں کو توڑنے کیلئے جذبہ حب الوطنی کو بیدار کرنا ہو گا۔ ہم 22 سال سے پاکستان عوامی تحریک میں صرف اس لئے ہیں کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت سے ہمارا ضمیر مطمئن ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری امت کیلئے جو درد رکھتے ہیں وہ ہر سینے کو منتقل کرنا ہو گا تاکہ پاکستانیوں کی خوشحالی اور عزت و وقار انہیں واپس مل سکے۔ ہم موجودہ بوسیدہ اور کرپٹ نظام کو نہیں مانتے اور پاکستان عوا می تحریک کا منشور اور مشن عوامی شعور کی بیداری ہے۔

پاکستانی عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی نے کہا کہ قرآنی حکم کے مطابق امانتیں اصل افراد کو سپرد کرنے کا احساس جس دن عوام میں آگیا، ملک میں معاشی اور سیاسی انقلاب آجائے گا۔ عوام کے شعور کو بیدار کرنے کیلئے محنت کرنا ہو گی۔ سیاست لوٹنے کا نہیں عوام کے مسائل کو حل کرنے کا نا م ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں پاکستان عوامی تحریک اس ملک کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے مصروف عمل ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری عوام کو بحران سے نکالنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ پارلیمنٹ سنور جائے تو ملک سنور جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے موجودہ پارلیمنٹ پارٹی سربراہان کے ماتحت ہے۔

پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر افضل گجر نے کہا کہ کرپشن زدہ گلے سڑے سیاسی نظام نے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔ منافقانہ اور دجل و فریب پر مبنی نظام کو سمندر برد کرنا ہوگا۔ اور اس کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی جدوجہد جاری ہے۔

حافظ غلام فرید نے کہا کہ پاکستاں عوامی تحریک معاشرے میں خیر کے رویوں کر عام کر نے پر محنت کر رہی ہے اور اس کے ثمرات آنے والے وقت میں عوام ضرور دیکھیں گے۔ قوم مایوس نہ ہو کیونکہ ہر بحران میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری فکری رہنمائی کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔

جی ایم ملک نے کہا کہ ملک میں ووٹ کی طاقت کا غلط استعمال ہی پاکستان کے مسائل کی جڑ ہے۔ عوام دیانت، صلاحیت اور کردار کو ملحوظ رکھ کر پارلیمنٹ تشکیل دیں تو عوامی مسائل کیلئے قانون سازی کا عمل شروع ہو جائے گا۔

جواد حامد نے کہا کہ اقتدار کے مزے اڑانے والے لیڈر نہیں اور جو حقیقی لیڈر ہیں وہ اقتدار میں نہیں اور اس کے ذمہ دار عوام ہیں۔ عوام کو حالات کی تبدیلی کے لیے اپنا رویہ انتخاب بھی تبدیل کرنا ہوگا، جس کے بغیر ملک کی تقدیر سنورنے کا خواب پورا نہیں ہو سکے گا۔

ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو نے کہا کہ آج پاکستان مہنگائی، کرپشن، لاقانونیت سمیت دہشت گردی کے بحران کا شکار ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان عوامی تحریک ملک کو تمام بحرانوں سے نکالنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوام کو حقوق دلانے کیلئے جس جدوجہد کا آغاز 22 سال قبل کیا تھا وہ جلد کامیابی سے ہمکنار ہو گی اور غریب کے استحصال کا سلسلہ جلد دم توڑ دے گا شرط یہ ہے کہ استقامت سے صیح سمت میں جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔

خطاب شیخ الاسلام

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تقریب میں کینیڈا سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ نظام کو نظام کہنا جمہوریت کی توہین ہے، اس کے تحت 100 سال بھی الیکشن ہوتے رہیں تو کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئے گی۔ قوم موجودہ ظالمانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔ آج ملک میں آئیڈیالوجی نام کی کسی چیز کا وجود نہیں۔ مخصوص خاندانوں کی سیاسی وراثت اور کرپشن کا نام جمہوریت بنا دیا گیا ہے۔ کرپٹ لوگوں کا سیاسی کردار ختم کرنا ہوگا۔ ملک کی خود مختاری بیچ دی گئی ہے، دہشت گرد، قاتل اور غنڈے پورے ملک کو یر غمال بنا چکے ہیں۔ دفاعی اداروں پر کھلے حملے ہو رہے ہیں اور کسی کو پرواہ بھی نہیں ہے۔ کرپشن سیاستدانوں کا یک نکاتی ایجنڈا ہے عوامی مسائل کا حل کسی کی آپشن نہیں ہے۔ مذہبی، سیاسی جماعتیں نظام کی اور نظام ان کا محافظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ظالمانہ نظام کے خلاف پوری قوم کو متحد ہو کر باہر نکلنا ہو گا ورنہ آنیوالی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ ملک بدترین حالات سے گزر رہا ہے اس وقت نظام کے خلاف اجتماعی سوچ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ جب تک یہ سوچ تبدیل نہیں ہوگی تو عوام یونہی مہنگائی، لاقانونیت، کرپشن اور دیگر مسائل کا عذاب جھیلتے رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک ملک میں شعوری انقلاب کی بنیاد رکھ رہی ہے۔ جس سے مؤثر تبدیلی ہی پاکستان کا نقشہ بدل سکتی ہے۔

پروگرام کے اختتام پر پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے شرکاء کو ڈنر بھی دیا گیا۔

تبصرہ

Top