ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی (ص) - جون 2011ء

مورخہ: 02 جون 2011ء

تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود کی مجلس ختم الصلوۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ماہانہ روحانی اجتماع 2 جون 2011ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجتماع میں علماء و مشائخ، اساتذہ کرام اور کالج آف شریعہ اور دیگر جامعات کی منتہی کلاسوں کے طلبہ و طالبات نے خصوصی شرکت کی۔ علاوہ ازیں منہاج القرآن ویمن لیگ کی عہدیداران اور منہاج گرلز کالج کی سینئر کلاسز کی طالبات بھی کثیر تعداد میں موجود تھیں۔ اس موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اصول حدیث پر خصوصی گفتگو کی۔

روحانی اجتماع میں امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمن، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، شیخ الحدیث مولانا محمد معراج الاسلام، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، شیخ اللغہ والادب پروفیسر محمد نواز ظفر، علامہ محمد شہزاد احمد مجددی، علامہ سید فرحت حسین شاہ، مولانا سید مشرف حسین شاہ، علامہ محمد حسین آزاد، علامہ میر آصف اکبر، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک، نائب ناظم اعلیٰ رانا محمد ادریس قادری، امیر تحریک پنجاب احمد نواز انجم،  ڈائریکٹر فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر علی اکبر الازھری،گوشہ درود کے خدام الحاج محمد سلیم قادری، راجہ زاہد محمود، حاجی منظور حسین قادری، جواد حامد، محمد عاقل ملک اور دیگر مرکزی قائدین و سٹاف ممبران کے علاوہ منہاج القرآن انٹرنیشنل فرانس کے قائدین نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔

شرکاء کی بڑی تعداد میں مردوں کے علاوہ خواتین بھی شامل تھیں۔ جن کے لیے الگ پنڈال بنایا گیا تھا۔ پروگرام کا آغاز شب ساڑھے 9 بجے ہوا۔ اس موقع پر قاری خالد حمید نے تلاوت قرآن پاک کی۔ نعت خواں حضرات میں عنصر علی قادری، شہزاد برادران، منہاج نعت کونسل، بلالی برادران سمیت دیگر ثناء خواں حضرات نے نعت خوانی میں حصہ لیا۔ اس موقع پر شرکاء نے جھوم جھوم کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس خطاب کیا۔ اپنے خطاب سے قبل آپ نے بتایا کہ گوشہ درود میں پڑھے جانے والے درود پاک کی مجموعی تعداد پچیس ارب، ننانوے کروڑ، چھتیس لاکھ، تیرہ ہزار اور چار سو سات ہو گئی ہے۔ آپ نے بتایا کہ صرف ماہ مئی میں پڑھے جانے والے درود پاک کی تعداد ایک ارب، تئیس کروڑ بارہ لاکھ چار سو اکتیس ہو گئی ہے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس موقع پر اپنے خصوصی خطاب میں گزشتہ ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موضوع کو ہی آگے بڑھایا۔ اس نشست میں آپ نے سیدنا امام مالک کے حوالے سے گفتگو کی۔ جس میں آپ نے امام مالک پر دیگر آئمہ حدیث کی جرح و تعدیل پیش کی۔

خطاب میں آپ نے کہا کہ اچھے عمل اور نیکی پر استقامت کا رویہ ہی فرد کو معاشرے کی اصلاح کے قابل بناتا ہے۔ باطنی تذکیہ کا عمل ہی انسان کو بندگی کی حقیقت سمجھاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ایسی محافل اور اجتماعات میں شرکت کی جائے جہاں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کثرت سے کیا جاتا ہے۔ مگر افسوس آج معاشرے میں اس کا ادراک اور تڑپ نہیں ہے لوگ دنیا کے حصول کو ہی اپنی منزل بنا بیٹھے ہیں۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ نیک اعمال پر استقامت سے ایک وقت ایسا آتا ہے کہ غیر ارادی طور پر نیکیاں ہونے لگتی ہیں۔ نیک اعمال کرنے میں طبیعت مائل رہے اور شوق نیکی قائم رہے تو سمجھ لیں کہ اللہ آپ سے خوش ہے اور جس نے اللہ کو خوش کر لیا وہ دنیا کا خوش قسمت بندہ ہے، مگر اللہ کی خوشی نیکی پر استقامت کے بغیر حاصل نہیں کی جا سکتی۔

آپ نے کہا کہ آج معاشرے میں شکر ادا کرنے کا فقدان پیدا ہو گیا ہے۔ اخلاقی اقدار کو معاشرے سے رخصت کر دیا گیا اور معاشرے کی اکثریت مادیت کا طوق گلے میں ڈال کر دنیا کمانے کی ہوس میں مبتلا دکھائی دیتی ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ فرائض کی ادائیگی میں کبھی غفلت کا ارتکاب نہ کرے کیونکہ غفلت سے معاشرے میں غیر متوازن رویے جنم لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باطن کو نور سے بھرنے کی جدوجہد جاری رہنی چاہیے، ایسا تذکیہ نفس اور مجاہدہ کے تسلسل سے ہی ممکن ہے۔ ظلمت میں رہنے والے کو علم لدنی نہیں ملتا، سینے کا اللہ کی ہدایت کیلئے کھل جانا بہت بڑی نعمت ہے۔

شیخ الاسلام کا خطاب شب 12 بجے تک جاری رہا۔ جس کے بعد صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے اختتامی دعا کرائی۔ پروگرام کے اختتام پر تمام شرکاء میں لنگر بھی تقسیم کیا گیا۔

تبصرہ

Top