ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کا اظہار ٹیک سوسائٹی کلب کی فکری نشست سے خطاب

مورخہ: 27 مئی 2012ء

مورخہ 27 مئی 2012 بروز اتوار اظہار ٹیک سوسائٹی کلب کے زیراہتمام ایک فکری نشست بعنوان "پاکستان میں اچھی قیادت کا فقدان۔۔۔۔ کیوں؟ کا اہتمام کیا گیا جس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں دیگر مہمانان گرامی میں عبدالمجید خان، ڈاکٹر صادق، قیوم نظام، جنرل ضیاالدین اور ڈاکٹر مبشر حسن شامل تھے۔

ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن؛ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے ٹیک کلب میں ہونے والی فکری نشست کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے مگر موجودہ انتخابی نظام صرف انہیں آگے آنے کا موقع فراہم کرتا ہے جو 6 دھائیوں سے ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ فوج ایک ذمہ دار اور محب وطن ادارہ ہے اور پاکستان کے دفاع کا ضامن ہے مگر ملک کے دیگر طبقات بھی جنرلز کی طرح محب وطن اور ملکی مفادات کو عزیز رکھنے والے ہیں۔ موجودہ مسائل کا حل تین سال کیلئے غیر سیاسی حکومت کا قیام ہے جو ملک کو نیا سوشل آرڈر، نیا سیاسی نظام دے تاکہ ملک میں حقیقی جمہوریت کا قیام ممکن ہو سکے۔

ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام کے حوالے سے ریفرنڈم کرایا جائے۔ عوام موجودہ انتخابی نظام کی خرابیوں کے خلاف بغاوت کر دیں اور انتخابی اصلاحات تک چین سے نہ بیٹھیں۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ موجودہ نظام میں 10 سے 20 کروڑ لگانے والوں کا الیکشن بنتا ہے اور ان میں سے ایک جیتتا ہے۔ ملک و قوم کی دشمن کچھ شخصیات یا جماعتیں نہیں بلکہ ظالمانہ استحصالی انتخابی نظام ہے جس نے عوامی خوشحالی اور ملک ترقی کو غصب کر رکھا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام موجودہ نظام کی خرافات کو پوری شدت سے محسوس کر کے اس کے خلاف منظم جدوجہد کا آغاز کر دیں۔

فکری نشست سے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر مبشر حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں متوسط طبقے کے قابل افراد جان بوجھ کر سامنے نہیں آتے۔ پاکستان میں طاقت تنخواہ داروں کے پاس ہے۔ بیداری کی ضرورت عوام کونہیں قیادتوں کو ہے۔ ناکام نظام کو بیرونی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے۔ فوج امریکہ کے کہنے پر ہی اقتدار پر قبضہ کرتی ہے۔

جنرل (ر) ضیاء الدین خواجہ نے کہا کہ فوج کا سیاست سے تعلق نہیں ہونا چاہیے ملک کو صرف مدینہ ڈیموکریسی ہی بچا سکتی ہے اور ترقی صرف جمہوریت سے ہی ممکن ہے۔

اس سے متعلقہ اخباری تراشے ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top