کالج آف شریعہ میں دو روزہ تربیتی و روحانی اعتکاف

مورخہ: 02 جون 2012ء

16 تا 17 مئی 2012ء کو کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز، منہا ج یونیورسٹی لاہور کے طلباء کیلئے علم کے ساتھ ساتھ تربیت اور روحانیت کے حوالے سے دوروزہ ’’روحانی و تربیتی اعتکاف‘‘ کا اہتمام کیا گیا، جس میں بی ایس Iسے ایم اے کلاس تک کے طلبہ کو مدعو کیا گیا تھا، علاوہ ازیں پورے اعتکاف میں تمام اساتذہ کرام نے بھی بھرپور شرکت کی۔ جو 16 مئی بروزبدھ کی رات الصفہ ہال میں تشریف لے آئے اور سحری و نماز تہجد سے اعتکاف کا آغاز ہوا، نماز تہجد کے بعد محفل ذکرو نعت منعقد کی گئی۔بعد ازاں فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے عطاء کردہ وظائف اجتماعی طور پر پڑھے گئے اور نماز اشراق کے بعد آرام کے لیے وقفہ دیا گیا۔

9بجے نماز چاشت کی ادائیگی کے بعد محفل کا انعقاد کیا گیا جس کا آغاز تلاوت و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا جس کے بعد وائس پرنسپل ڈاکٹر محمد اصغر جاوید الازہری نے اعتکاف کی غرض و غایت شیخ الاسلام کی تعلیمات و فرمودات کی روشنی میں بیان کی۔اس کے بعد پروفیسر محمد نواز ظفر چشتی نے ’’علم، عمل، صلاۃ، ادب اور منہاج یونیورسٹی کے حوالے سے پر مغز تربیتی گفتگو کی، جس سے ماحول پر ایک گہرا روحانی سکون طاری ہوا۔ اس کے بعد پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹر عبیداللہ رانجھا نے ’’انسانی زندگی میں نظم وضبط کی اہمیت ‘‘کے حوالے سے گفتگو فرمائی اور قرآن پاک، حدیث مبارکہ اور سائنسی امثلہ کے ذریعے طلباء کی تربیت فرمائی اور شیخ الاسلام کے ویژن کے مطابق جامعہ کو مزید ترقی دلانے اور طلبہ کی رہنمائی کے لئے گفتگو کی۔ اس کے بعد شیخ الاسلام کا خطاب ’’مشن سے محبت کے تقاضے‘‘بذریعہ CD(سی ڈی) سنایا گیا اس کے بعدنماز ظہر کے بعد آرام کاوقفہ دیا گیا۔

نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے نہایت ہی مدلل انداز سے شیخ الاسلام کی علمی و تجدیدی خدمات بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جس طرح شیخ الاسلام نے بہت تھوڑے عرصے میں علمی وتجدیدی کام سرانجام دئیے ہیں اس کی مثال کہیں نہیں ملتی، اس کے بعد شیخ الاسلام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شیخ الاسلام کا اللہ تعالیٰ اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے والہانہ عشق کو بیان کرتے ہوئے مولانا روم اور علامہ اقبال کے اشعار کو نہایت خوبصورت انداز میں پڑھا۔ فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سینئر اسکالر محمد افضل قادری نے ’’تحریک اور قائد تحریک‘‘کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے طلبہ کو اسوۂ صحابہ کی روشنی میں اپنے آپ کو پختہ کرنے اور اپنے اندر تحریک پید اکرنے کی طرف متوجہ کیا۔ وائس پرنسپل اکیڈمک ڈاکٹر محمد اصغر جاوید الازہری نے گفتگو کرتے ہوئے شیخ الاسلام کے اقوال، اور اس مہمان خانہ مصطفوی کے ادب و احترام اور کس طرح ہم اپنے اندر اخلاق کا داعیہ پیدا کر سکتے ہیں اور دوسروں سے حسن سلوک سے پیش آسکتے ہیں؟ پر گفتگو کی۔ اس کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خطاب ’’صحبت بد کے اثرات اور اس کا ازالہ‘‘بذریعہ CD (سی ڈی )سنایا گیا۔ خطاب کے بعد ناظرہ قرآن پاک کی کلاسز ہوئیں اور شام کو 04:30بجے صلاۃ التسبیح کی جماعت ہوئی۔

نماز عصر کی ادائیگی کے بعد بھرپور محفل ذکر ونعت منعقد ہوئی جس میں پرنسپل ڈاکٹر عبیداللہ رانجھا، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفیسر محمد نواز ظفر چشتی، سکوارڈن لیڈر عبد العزیز، ناروے سے آئے ہوئے معززمہمان، راجہ جمیل اجمل اور دیگر اساتذہ کرام نے بھرپور شرکت کی۔اس محفل پاک کے دوران آہوں اور سسکیوں میں اختتامی دعا کی گئی۔جس میں شیخ الاسلام کی صحت و تندرستی، مشن کے فروغ، آپ کے اہل خانہ، تحریک کے رفقاء طلبہ اور جامعہ کے مشن کے حوالے سے دعائیں کی گئیں۔ افطاری سے چند منٹ قبل خصوصی دعاکے ساتھ روزہ افطار کیا گیا۔ نماز مغرب، اوابین اور نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد خصوصی محفل ذکر و فکر، نعت اور مراقبہ منعقد کی گئی۔ اس طرح رات گیارہ 11:00بجے پہلے دن کا اختتام ہوا۔

اس اعتکاف میں وائس پرنسپل اکیڈمک ڈاکٹر محمد اصغر جاوید الازہری کی سربراہی میں محمد حامدالازہری، ظفر اقبال، مراد علی دانش، صابر حسین نقشبندی، محمد اویس، عبدالرحمن صدیقی، محمدکاشف بھٹی اور سینئر کلاسزبی ایس VIIIاور ایم اے کے طلباء نے بھرپور کردار ادا کیا اور آئندہ بھی اس اعتکاف کو جاری رکھنے کا عزم کیا۔

تبصرہ

Top