ویمن شہر اعتکاف 2012ء (چوتھا دن)

مورخہ: 12 اگست 2012ء

شہر اعتکاف کے چوتھے دن مورخہ 12 اگست 2012ء کو تمام معتکفات کو شب 2:30 پر نمازِتہجد کے لیے بیدار کیا گیا۔ نمازِتہجد کی ادائیگی کے بعد سحری اور نمازِ فجر خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کی گئی۔ بعد ازاں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خطاب Minhaj TV کے ذریعے براہِ راست نشر کیا گیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عملِ صالح پر ایک سے زائد نیتوں کا ثواب مل سکتا ہے، انہوں نے اعتکاف کے لیے کروائی گئی نیتوں میں سے مزید چار نیتوں کو تفصیلاً بیان کیا اور حدیثِ صحیح کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اجتماعی طور پر ذکرِ خدا کرتے ہیں اللہ ان کے گناہ نیکیوں میں تبدیل کر دیتا ہے۔ انہوں نے مجالسِ علم کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ جہالت کے باعث معاشرے میں ظلم، بے حسی اور بے دردی جیسے عناصر فروغ پاتے ہیں، انہوں نے مزید باطنی اور روحانی پاکیزگی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ناپاکی جسم اور روح پر لگی رہے تو مکمل پاکیزگی حاصل نہیں ہوتی۔

شیخ الاسلام  نے کہا کہ ہم ارضِ پاکستان کو ناپاک عناصر سے پاک کرنا چاہتے ہیں اور آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس ظالمانہ استحصالی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں تاکہ ملکِ پاکستان امن، محبت، رواداری اور مساوات کا معاشرہ بن سکے، انہوں نے کہا کہ تاریخی عوامی استقبال کے دن آپ  استقبال کے لیے نہیں بلکہ انقلاب کی پہلی کرن بن کر آئیں، مجھے کسی استقبال کی ضرورت نہیں۔ اگر آپ آنا چاہتے ہیں تو مصطفوی انقلاب کے لیے لاکھوں اور کروڑوں بن کر آئیں تاکہ جابر حکمران سمجھ جائیں کہ اب یہ قوم ان وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے نجات پانا چاہتی ہے اور ایک ایسے مسیحا کی تلاش میں ہے جو اس قوم کی قسمت بدل دے، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا لایا ہوا نظام نافذ ہو جائے اور جب یہ ہمارا نظام نافذ ہو تو کوئی بھوکا نہ رہے، کوئی ننگے سر نہ رہے، علم اور عملِ صالح کو تقویت ملے، انہوں نے کہا کہ میں 27 رمضان المبارک کو اس عالمی روحانی اعتکاف میں پوری قوم کو call دوں گا کہ پوری قوم اٹھ کھڑی ہو اور مل کر منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے اس کرپٹ نظام کو زمین بوس کر دے۔

خطاب کا اختتام تقریباً صبح 06:00 بجے ہوا اور معتکفات کو آرام کے لیے ان کے حلقہ جات میں بھیج دیا گیا۔ دوپہر 12:00 بجے خواتین کو تربیتی حلقہ جات کے لیے بیدار کیا گیا اور تربیتی حلقہ جات کا یہ سلسلہ 02:00 بجے تک جاری رہا، بعدازاں معتکفات کو انفرادی وظائف اور تلاوتِ قرآن مجید کے لیے وقت دیا گیا۔ تقریباً 04:00 بجے معتکفات کو باجماعت صلوٰۃ التسبیح ادا کروائی گئی۔ بعد ازاں نمازِعصر ادا کی۔ نمازِعصر کی ادائیگی کے بعد صاحبزادہ حسین محی الدین کا خطاب پیش کیا گیا۔ جس میں انہوں نے سورۃ والعصر کی تین شرحیں بیان کرتے ہوئے فلسفہ بقا بیان کیا اور بتایا کہ ایمان محبت، عملِ صالح اور اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، یہ عناصر انسان کو بقاء دیتے ہیں جبکہ صبر اور حق بات کی تلقین بقاء کے راستے پر لے جاتی ہیں۔

خطاب کے اختتام پر محفلِ ذکر و نعت پیش کی گئی اور رقت آمیز دعا سے محفل کا اختتام کیا گیا، جس کے بعد خواتین افطار اور نمازِمغرب کی ادائیگی کے لیے اپنے حلقہ جات میں تشریف لے گئیں۔  08:45 پر باجماعت نمازِ عشاء اور صلوٰۃ التراویح ادا کی گئیں۔ نماز کی ادائیگی کے بعد مرکزی ویمن لیگ کی ٹیم نے اعتکاف کے لیے دور و نزدیک سے آئی ہوئیں تنظیمات کے ساتھ session رکھا اور انہیں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی پاکستان آمد اور عوامی تاریخی استقبال کے اجتماع کے حوالے سے مختلف اہداف دیئے۔ نشست کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔

تبصرہ

Top