لاہور : ای لرننگ ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام ذکر حسین رضی اللہ عنہ اور پیغام کربلا

ہزار سجدے زمینِ حرم پہ ہوں لیکن
حاصل روحِ عبادت نہیں تو کچھ بھی نہیں

بتا دیا ہے نبی پاک کے طویل سجدے نے
حسین تجھ سے محبت نہیں تو کچھ بھی نہیں

ماہ محرم الحرام اپنے دامن میں شہادتوں کی عظیم داستانیں لے کر جلوہ گر ہوتا ہے۔ یہ یاد دلاتا ہے ہمیں کربلا کے ان نہتے جانثاروں کی کہ جنہوں نے دین کے سر بلندی کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ حق و باطل کی جنگ ازل سے جاری ہے اور ابد تک رہے گی اور حق ہمیشہ غالب آ کر رہے گا۔ میدان کربلا میں امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنے خاندان کے بہتر تنوں کو قربان کر کے تاریخ میں یہ ثابت کر دیا کہ سر کٹ کے نیزے کی نوک پر چڑھ جائے، لیکن یزیدیوں کی اطاعت قبول نہ کرو۔ یہی وجہ ہے کہ واقعہ کربلا آج بھی زندہ و تابندہ ہے، اس کے جانثاروں کے تذکرے آج بھی دلوں کو حلاوت ایمانی بخشتے ہیں۔ جونہی ماہ محرم الحرم کا آغاز ہوتا ہے تو ہر آنکھ نم اور ہر دل غم میں دکھائی دیتا ہے۔ ہر طرف امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور آپ کے جانثار ساتھیوں کی باتیں ہوتی ہیں۔ سیدہ زینب اور سیدہ سکینہ رضی اللہ عنہما کے واقعات بیان کیے جاتے ہیں۔ حضرت علی اکبر و حضرت علی اصغر رضی اللہ عنہما کے لاشوں کے تذکرے ہوتے ہیں۔ کون نہیں جانتا کہ یہ ان عظیم ہستیوں کے نام ہیں کہ جن کو خاندان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہونے کا شرف حاصل ہے، یہ وہ عظیم المرتبت خاندان ہے کہ جس کی رگوں میں خون مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوڑتا ہے، مگر جب دین کو ضرورت پڑی تو اپنی جانیں بھی پیش کر دیں۔ سلام ہے ان برگزیدہ ہستیوں کو کہ جنہوں نے استقامت کی وہ عظیم داستان رقم کی کہ جس کی نظیر کائنات انسانی میں اس کے بعد نہیں ملتی۔ ان عظیم ہستیوں کی یاد کو ہر سال اہل ایمان مناتے ہیں، شہداء کے تذکرے بیان کرتے ہیں اور ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

ایسی ہی ایک بزم 22 نومبر 2012 کو ای لرننگ ڈیپارٹمنٹ، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز نے سجائی۔ محفل کا آغاز دن 12 بجے جامع مسجد منہاج القرآن میں ہوا، جس میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے جملہ اساتذہ کرام اور کلیریکل سٹاف کے ساتھ کثیر تعداد میں طلباء نے شرکت کی، جبکہ مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن کے احباب بھی اس محفل میں شریک تھے۔ پروگرام کی صدارت نائب امیر تحریک منہاج القرآن علامہ محمد صادق قریشی نے کی، جبکہ مہمان خصوصی مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی تھے۔ پروگرام میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض حافظ محمد آصف قادری نے سر انجام دئیے۔

’’ذکر حسین رضی اللہ عنہ اور پیغام کربلا‘‘ کے نام سے معنون اس محفل کا آغاز قاری محمد وقاص اور قاری تنزیل انجم نے تلاوت قرآن مجید سے کیا۔ اس کے بعد محمد زاہد بشیر نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا، جبکہ ناصر علی قادری اور محمد خلیق عامر نے بارگاہ امام عالی مقام رضی اللہ عنہ میں منقبت پیش کی۔ پروگرام میں مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے فلسفہ شہادت کو احسن انداز میں بیان کیا اور خانوادہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دین اسلام کے لیے دی جانے والی قربانیوں کا تذکرہ کی۔

خطاب کے بعد دعا کے ساتھ یہ روحانی محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ بعدازاں نماز ظہر کے بعد لنگرِ حسینی بھی پیش کیا گیا۔

اس پروگرام کے جملہ انتظامات میں صاحبزادہ مقصود احمد نوشاہی (انچارج ای لرننگ)، مراد علی دانش اور ای لرننگ ڈیپارٹمنٹ کے جملہ ٹیوٹرز جن میں حافظ عبدالطیف، عبدالباسط، حافظ عمران، عبدالواحد یمنی، شکیل احمد، حافظ محمد جاوید اور اظہر عباسی نے نمایاں امور سر انجام دئیے۔

رپورٹ : محمد خلیق عامر

تبصرہ

Top