مسائل کے حل کیلئے مکالمہ بہترین حکمت عملی ہے: ترجمان منہاج القرآن

قرآن مجید کی بے حرمتی روکنے کیلئے ڈنمارک حکومت کو قانون سازی پر قائل کیا
منہاج القرآن نے قرآن مجید کا ڈینش زبان میں ترجمہ کروا کر تقسیم کیا

Danish law banning Quran desecration a great achievement MQI 2004

لاہور (13 فروری 2024ء) ترجمان منہاج القرآن انٹرنیشنل نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ ڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے افسوسناک واقعات کی روک تھام کے لئے منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک نے مسلم کمیونٹی اور سول سوسائٹی سے ملکر ڈنمارک حکومت کو قانون سازی پر قائل کیا، مسائل کے حل کے لئے مکالمہ بہترین حکمت عملی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ڈنمارک میں ہر جمعۃ المبارک کے موقع پر قرآن مجید کی توہین کی جاتی تھی جس پر اُمت مسلمہ اذیت میں مبتلا تھی۔ اس متشدد رویے کا متشدد جواب دینے کی بجائے ڈنمارک میں قرآن مجید کا ڈینش زبان میں ترجمہ کروا کر بڑے پیمانے پر تقسیم کیا گیا۔ ڈینش زبان میں مطالعہ کرنے سے بتدریج رویوں میں تبدیلی آئی اور پھر مقامی آبادی، سول سوسائٹی سے ملکر ایک وسیع تر مکالمہ کی بنیاد رکھی گئی اور بالآخر ڈنمارک حکومت کو قانون سازی پر قائل کیا اور باور کروایا کہ مقدس کتاب کی بے حرمتی آزادی اظہار کے حق نہیں ہے۔ الحمداللہ اس قانون سازی کے بعد قرآن مجید کی بے حرمتی کا پھر کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اُمت مسلمہ ایک مشکل دور سے گزررہی ہے۔ اعتدال اور رواداری کی مصطفوی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے۔ تشدد کا تشدد سے جواب دینے سے مزید تشدد جنم لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے کارکنوں کو مکالمہ، رواداری، اعتدال پسندی اور قانون پسندی کی تعلیم دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کی بے حرمتی کی روک تھام کے لئے قانون سازی کرنے پر ڈنمارک حکومت کے بھی شکر گزار ہیں۔

تبصرہ

Top