شہر اعتکاف 2007ء : پہلا دن (جھلکیاں)

(ایم ایس پاکستانی)

1۔ اعتکاف گاہ میں معتکفین کی آمد صبح 9:00 بجے شروع ہو گئی۔

2۔ اعتکاف گاہ میں معتکفین کے داخلہ کے لئے مرکزی گیٹ کے علاوہ 10 سے زائد داخلی دروازے بنائے گئے تھے جہاں سے صرف متعلقہ بلاکس کے معتکف ہی اندر جا سکتے تھے۔

3۔ شہر اعتکاف کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ پہلی بار جامع المنہاج سے متعلقہ گراؤنڈ میں بھی اعتکاف گاہ بنائی گئی جہاں عصر سے قبل تمام بلاک معتکفین سے پر ہو چکے تھے۔

4۔ مرکزی اعتکاف کے اردگرد سیکیورٹی کے فول پروہ انتظامات کئے گئے۔ بعض حساس مقامات پر کلوز سرکٹ ویڈیو کیمرے بھی موجود تھے۔

5۔ امسال اعتکاف گاہ کے گرد سخت حفاظتی انتظامات کے پیش نظر کوئی سیل پوائنٹ یا شاپنگ سٹال نہیں تھا تاہم گراؤنڈ میں ایک الگ جگہ پر 20 سٹال لگے ہوئے تھے۔

6۔ جامع المنہاج کے مرکزی گیٹ کے باہر بڑی تعداد میں تحریک کے رضاکار سیکیورٹی اہلکار سول کپڑوں میں ملبوس کھڑے تھے جبکہ شہر اعتکاف کے اردگرد بھی جگہ جگہ خفیہ رضاکار سیکیورٹی اہلکار نگرانی کر رہے تھے۔

7۔ شہر اعتکاف اور جامع المنہاج کی طرف آنیوالے مختلف راستوں پر امدادی سائن آویزاں کئے گئے جو مختلف سڑکوں، چوراہوں اور چوکوں میں لگائے گئے جبکہ پائپ سٹاپ سے اعتکاف گاہ آنیوالے راستوں کو قمقموں سے سجایا گیا۔

8۔ امسال شہر اعتکاف میں معتکفین کی رہائش گاہوں کو حلقہ جات کی بجائے مختلف بلاکس کے نام سے منسوب کیا گیا۔

9۔ جامع المنہاج کے مرکزی گیٹوں کے باہر اکا دکا پولیس اہلکار کرسیوں پر بیٹھے تھے۔ دریں اثناء نگران شہر اعتکاف و ناظم اعلٰی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے پریس بریفنگ میں پولیس انتظامیہ کی طرف سے سیکیورٹی کی فراہمی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

10۔ اعتکاف گاہ کے گراؤنڈ کی فراہمی کے لئے DHA نے خصوصی تعاون کیا۔

11۔ اعتکاف گاہ کے جملہ انتظامات کی نگرانی کے لئے 15 سو سے زائد سیکیورٹی رضاکار تعینات کئے گئے تھے۔

12۔ معتکفین کی قیمتی اشیاء کی حفاظت کے لئے ایک سیل بنایا گیا جہاں نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء جمع کروا کر رسید حاصل کی جا سکتی ہے۔

13۔ اعتکاف گاہ کے باہر مرکزی گیٹ پر ایک بڑا ہلیکس سائن لگایا گیا جس پر متعلقہ بلاکس کی نمایاں نشاندھی کی گئی تھی۔

14۔ مرکزی گیٹ کے علاوہ اعتکاف گاہ کے تمام داخلی دروازوں پر معتکفین لائنوں میں اندر داخل ہو رہے تھے۔ اندر داخلہ کے بعد معتکفین پر پھول نچھاور کئے گئے۔

15۔ اعتکاف گاہ کو 18 مختلف بلاکس میں تقسیم کیا گیا۔

16۔ مرکزی ڈسپنسری کے علاوہ تمام بلاکس میں ایک الگ ڈسپنسری بھی قائم کی گئی، ہر بلاک میں ایک ڈاکٹر بھی متعین کیا گیا جبکہ ہر بلاک کی الگ انتظامیہ قائم کی گئی۔

17۔ اعتکاف گاہ کی راہداریوں کو سرخ رنگ کے خوبصورت نرم قالینوں سے سجایا گیا۔

18۔ شیخ الاسلام کی کتب و کیسٹ کا سٹال "سیل سنٹر" جامع المنہاج سے متصلہ احاطہ میں لگایا گیا۔

19۔ شیخ الاسلام عشاء کی نماز سے قبل 8:23 بجے مسجد میں تشریف لائے، انہوں نے تمام معتکفین کو السلام علیکم سے مخاطب کیا اور خوش آمدید کہا۔ بعد ازاں شیخ الاسلام مسجد کے ہال اور باہر بیٹھے معتکفین کے لئے خصوصی طور پر مسجد کے ہال میں لگے سٹیج پر تشریف لائے۔ ان کے ساتھ صاحبزادہ حسین محی الدین قادری اور ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی بھی تھے۔

20۔ دربار غوثیہ کے لنگر خانوں اور منہاج ماڈل سکول کی نو تعمیر شدہ عمارت میں بھی اعتکاف گاہ بنائی گئی۔

21۔ امسال اعتکاف گاہ کے تعمیراتی پراجیکٹ میں سب سے اہم کام مسجد کے صحن میں کورڈ چھت کے لئے پلر اور لوہے کی ہیوی کور لگانا تھا۔ اس کے علاوہ صحن میں درجنوں نئے پنکھے بھی لگائے گئے۔

22۔ نماز عصر کے بعد مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے اعتکاف کی شرعی حیثیت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

23۔ سوا 5 بجے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے صحافیوں کو شہر اعتکاف کے انتظامات بارے پریس بریفنگ دی۔ ان کے ساتھ شیخ زاہد فیاض اور ساجد محمود بھٹی بھی موجود تھے۔

24۔ شہر اعتکاف کا پہلا افطار بخیر و بخوبی انجام پایا۔ اس دوران متعدد معتکفین بلاکس میں جگہ نہ ملنے پر گیلریوں اور راہداریوں میں بیٹھے تھے۔

25۔ نماز مغرب کے بعد ناظم اعلیٰ نے معتکفین کو خوش آمدید کہا۔

26۔ نماز مغرب کے بعد معتکفین کی بڑی تعداد مسجد کے صحن میں صفوں میں بیٹھ گئی۔ شیخ الاسلام کا خطاب سننے کے لئے مسجد کا ہال 7:00 بجے ہی بھر چکا تھا جبکہ نماز عشاء 8:30 بجے ہوئی۔

27۔ نماز عشاء کی جماعت سے قبل ناظم اعلیٰ نے معتکفین کو ضروری ہدایات دیں۔ اس دوران منہاج پروڈکشنز کی ٹیم کو مسجد کے مرکزی دروازہ میں لگا بیک ڈراپ ہٹانا پڑا۔ نماز مغرب کی دعا صاحبزادہ حسین محی الدین نے کروائی۔

28۔ نماز عشاء اور تراویح کے دوران منہاج پروڈکشنز کی ٹیم نے ایک گھنٹہ میں شیخ الاسلام کے خطابات کے لئے سٹیج کا سیٹ لگایا۔

29۔ منہاج پروڈکشنز نے پہلے خطاب کے لئے جو خوبصورت سٹیج بیک ڈراپ تیار کیا وہ آف وائٹ اور ہلکے سرخ رنگ پر مشتمل تھا جس کے تین حصوں میں محراب نما نقشہ بنا تھا۔

30۔ نماز تراویح 10:28 پر ختم ہوئی، اس دوران تین قراء حضرات نے خوبصورت لہجہ میں تلاوت کی۔

31۔ شیخ الاسلام کے خطاب سے قبل منہاج نعت کونسل کے بلالی برادران اور محمد افضل نوشاہی نے نعت مبارکہ پڑھیں۔

32۔ شہر اعتکاف کے پہلے خطاب کی نشست کے مہمانوں میں سید علی غضنفر کراروی، آغا مرتضیٰ پویا، ایرانی قونصلیٹ جنرل سید آغا علی موسوی دیگر ایرانی مہمان اور صاحبزادہ مسکین فیض الرحمٰن درانی بھی شامل تھے۔

33۔ شیخ الاسلام کے خطاب کے لئے معزز مہمانوں کو سٹیج کے دائیں اور بائیں جانب بٹھایا گیا۔

34۔ شیخ الاسلام 23:12 بجے خطاب کے لئے سٹیج پر آئے جبکہ انہوں نے 23:49 بجے خطاب شروع کیا جو 3:12 بجے پر ختم ہوا۔

35۔ خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل اور قونصلیٹ جنرل محمد رضا امین مشہدی کو شیخ الاسلام نے پہلی نشست کا مہمان خصوصی قرار دیا اور خود انہیں خوش آمدید کہا۔

36۔ شیخ الاسلام نے اپنے خطاب سے قبل اعتکاف کا وظیفہ دیا۔

37۔ شیخ الاسلام کے خطاب کے فوراً بعد سحری کا اہتمام تھا یوں شہر اعتکاف کی پہلی رات شب بیداری میں گزری۔

38۔ شیخ الاسلام کے خطاب میں معمولات کی سخت پابندی کروائی گئی اس دوران سیل سنٹر بھی بند تھا۔

39۔ خطاب کے بعد میو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد رانجھا نے رقت آمیز دعا کروائی۔

اس سے متعلقہ فوٹو البم ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top