منہاج یونیورسٹی کے ہفتہ تقریبات میں مقابلہ اردو مباحثہ

رپوٹ : محمد نوازشریف

منہاج یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں سفیر امن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 58 ویں سالگرہ کے سلسلہ میں ہفتہ تقریبات کے دوسرے روز مورخہ 10 فروری 2009ء کو اردو مباحثہ منعقد ہوا۔ طلبہ کی نمائندہ تنظیم "بزم منہاج" کے زیراہتمام ہونے والے ہفتہ تقریبات میں اردو مباحثہ کا موضوع "عصاء نہ ہو تو کلیمی ہے کار بے بنیاد" تھا۔ پروگرام کی صدارت پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی جبکہ معروف اداکار ناصر ادیب اور عالمی مجلس ادب کے چیئرمین ڈاکٹر سید شبیہ الحسن مہمان خصوصی تھے۔ منہاج ویلفیئر فاونڈیشن ڈاکٹر شاہد محمود، ڈاکٹر آفتاب اصغر، رانا محمد اکرم قادری (نگران بزم منہاج)، محمد عباس نقشبندی، ممتاز حسین ثاقب، محمد جبار احمد کے علاوہ دیگر اساتذہ بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

مقابلہ اردو مباحثہ میں پاکستان بھر کے 25 سے زائد کالجز، یونیورسٹیز اور جامعات کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ مقابلہ میں جیوری کے فرائض ڈاکٹر علی اکبر الازہری، شازیہ بٹ اور محمد رضوان احمد مجاہد نے سرانجام دیئے۔ ڈاکٹر علی اکبر الازہری نے نتائج کا اعلان کیا۔ ا س مقابلہ مباحثہ میں پنجاب لاء کالج کے عاکف طاہر نے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ پنجاب یونیورسٹی گوجرانوالہ کیمپس کے سجاد حسین نے دوسری، قائد اعظم لاء کالج کے عمیر نے تیسری پوزیشن حاصل کی اور منہاج کالج برائے خواتین کی سمیرا شاہین نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔

اس موقع پر ٹی وی کے مشہور آرٹسٹ ناصر ادیب نے طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ منہاج القرآن میں آ کر میں فخرمحسوس کرتا ہوں۔ کیونکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری وہ شخصیت ہیں جو لوگوں کو برائی سے روکتے ہیں اور نیکی کی دعوت دیتے ہیں، اسی لیے ہر شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں سے محبت کرنے والے ہیں۔

ڈاکٹر سید شبیہ الحسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ عظمت حاصل کرئے جبکہ عظمت محنت میں پوشیدہ ہے۔ اس لیے اگر ہم عظمت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو تین چیزوں کو اپنے اوپر لازم کرنا ہو گا۔ کامیابی تین چیزوں سے حاصل ہوتی ہے۔ سب سے پہلے علم، بھوک اور انتظار ہے۔ تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو کامیابیاں صرف علم سے حاصل ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر آفتاب اصغر نے کہا کہ آپ مبارکباد کے مستحق ہیں کہ آپ عظیم دانش گاہ میں زیر تعلیم ہیں یہ وہ عظیم درسگاہ ہے جہاں پر قدیم و جدید علوم سے بہرہ ور کیا جاتا ہے۔

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسان کے پاس کلیمی نہ ہو تو وہ ملک و قوم کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے اور کلیمی نہ ہونے کی وجہ سے وہ دہشت گرد، غنڈہ بن سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم عصاء کے ساتھ کلیمی کو بھی اپنائیں تاکہ قوم و ملت کی خدمت کر سکیں۔ اس کے علاوہ تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو مبارکباد دی۔

پروگرام کے اختتام پر تمام پوزیشن ہولڈرز کو انعامات دیئے گئے جبکہ باقاعدہ اختتام دعا سے ہوا جس سے قبل بزم منہاج کے صدر حافظ غضنفر حسنین قادری نے معزز مہمانوں اور طلبہ کا شکریہ ادا کیا۔

جھلکیاں

٭ پرواگرم کا آغاز صبح دس بجے قاری نور الزمان نے تلاوت قرآن سے کیا۔
٭ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھنے کی سعادت سید بہادر شاہ نے حاصل کی۔

٭ سٹیج کے بائیں جانب حزب مخالفت اور دائیں جانب حزب موافق کے لیے نشتیں لگائی گئیں۔
٭ کمپیئرنگ کے فرائض محمد وقاص قادری، محسن کمال (نائب صدر بزم منہاج) اور عدنان وحید قاسمی (جنرل سیکرٹری بزم منہاج) نے سر انجام دیئے۔
٭ مباحثہ کے دوران ہال میں موجود طلبہ تالیوں کے ساتھ شرکاء مقابلہ کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔

٭ دروان مباحثہ کالج آف شریعہ کے حیدری برادران نے علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا کلام 'دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر" پڑھا۔
٭ ہفتہ تقریبات میں آنے واے طلبہ کے لیے رہائش اور کھانے کا بھی انتظام کیا گیا۔
٭ پروگرام کے آخر پر معزز مہمانوں کو تحائف بھی دیئے گیے۔

تبصرہ

Top