شیخ الاسلام کی 59ویں سالگرہ پر مسیحی برادری کیطرف سے عالمی امن سیمینار کا انعقاد

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 59 ویں سالگرہ دنیا بھر میں مکمل عقیدت و احترام اور جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ دنیا بھر میں تحریک منہاج القرآن کے کارکنان و قائدین کے علاوہ مسیحی برادری نے بھی سالگرہ تقریب منعقد کی۔ اس حوالے سے 20 فروری 2010ء کو "یونیورسل پیس اینڈ ہارمونی انٹر ریلجینز فورم" کے زیراہتمام "نمسول پریس بٹیرین چرچ" کوٹ لکھپت لاہور میں عالمی امن سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت یونیورسل پیس اینڈ ہارمونی انٹر ریلجینز فورم، آئی جی ایم کے چئیرمین ڈاکٹر مرقس فدا نے کی۔

تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل انٹرفیتھ ریلیشز کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا، ناظم امور خارجہ جی ایم ملک، جواد حامد، لطیف مدنی، چودھری افضل گجر، بشیر خان لودھی، حافظ غلام فرید صدیقی اور حاجی محمد اسحاق بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

پروگرام میں شرکت کرنے والے کرسچئن رہنماؤں میں بشپ ڈاکٹر جان ڈومیکن، بشپ اکبر کھوکھر، بشپ ڈاکٹر جانثار، پاسٹر آگسٹن آرتھر، پاسٹر مشتاق غوری، پاسٹر گلزار برکت، پاسٹر ڈینیئل سردار، پاسٹر معین پطرس، پاسٹر لیاقت فدا، پاسٹر عامر پال، پاسٹر جاوید اختر، پاسٹر ویلیم جان، پاسٹر وکٹر سلامت، پاسٹر جوزف مسیح، پاسٹر جاوید رحمت سہوترا، پاسٹر جوزف برکت اور پاسٹر اختر سہیل کھوکھر شامل تھے۔ اس کے علاوہ سکھ برادری کی طرف سے سردار اریوندر سنگھ نے بھی سیمینار میں خصوصی شرکت کی۔ مسلم، مسیح اور سکھ رہنماؤں کے علاوہ ان مذاہب سے تعلق رکھنے والے شرکاء کی بڑی تعداد بھی سیمینار کے شرکاء میں شامل تھی۔

ڈاکٹر مرقس فدا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور دیگر مذاہب کے درمیان ڈائیلاگ کے سلسلہ کو جاری رہنا چاہیے۔ اس سلسلے میں منہاج القرآن اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیام امن اور بین المذاہب رواداری کیلئے کی جانے والی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان میں مسلم مسیح ڈائیلاگ کا مؤثر انداز میں آغاز کرنے والے ڈاکٹر طاہرالقادری ہیں، وہ محبت، امن اور برداشت کے بھی سفیر ہیں۔ مسیح برادری ان کی ان خدما ت کو نہایت قدر اور عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منہاج القرآن ہر سال مسیحی برادری کا تہوار کرسمس مناتی ہے۔ آج ہم شیخ الاسلام کی سالگرہ منا کر بین المذاہب رواداری کا پیغام دے رہے ہیں۔

ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ آج دنیا بھر میں انتہاء پسندی، دہشت گردی اور شدت پسندی کو بدقسمتی سے اسلام سے جوڑا جا رہا ہے۔ ان انتہاء پسندانہ رویوں کے خاتمہ اور دنیا میں قیام امن کے لیے سفیر امن ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات کا دائرہ پوری دنیا پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ڈاکٹر طاہرالقادری کی امن کی خدمات کو چرچ کے اندر بھی سراہا جا رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ ان کی زندگی انسانیت میں محبت اور دنیا میں امن بانٹنے کیلئے وقف ہے۔

منہاج القرآن کے ڈائریکٹر انٹرفیتھ اینڈ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے کہا کہ آج دنیا سے تنگ نظری، انتہاء پسندی اور نفرت کی دیواریں گرا کر آگے بڑھنا ہوگا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے محبت، امن اور برداشت کے پھولوں کی خوشبو معاشرے میں مہکا دی ہے، اس لیے اب امن کو تباہ کرنے والوں کا وقت رخصت ہو رہا ہے۔ آج ہمیں دنیا بھر میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کو آگے بڑھانا ہوگا۔

سکھ رہنماء سردار ریوندر سنگھ نے کہا کہ سکھ مذہب بھی معاشرے میں امن و محبت، پیار، آشتی اور باہمی رواداری پر یقین رکھتا ہے۔ سکھ گرووں نے اپنے اور غیروں سب کو امن کا درس دیا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ دہشت گردی کی لہر میں آج ایک ڈاکٹر طاہر القادری دنیا بھر میں امن و محبت کو عملی طور پر عام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایسے مثبت اور تعمیری رویوں کو عام کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے دیگر مذہبی رہنماؤں کو بھی ایسا کرنا چاہیے۔

بشپ مشتاق وکٹر نے کہا کہ عیسائی برادری کو بھی منہاج القرآن کے کارکنان اور قائدین سے بڑھ کر خوشی ہے، کیونکہ یہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی سالگرہ کا دن ہے۔ ان کی سالگرہ دنیا میں امن اور محبت کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کہ خداوند ڈاکٹر طاہرالقادری کو لمبی زندگی اور تندرستی دے۔

بشپ اکبر کھوکھر نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان کی تاریخ میں جو محبت اقلیتوں کو دی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ اسلام نے اقلیتوں کو جو حقوق دیے ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس کا شعور دینے میں بہت محنت کی ہے۔ اس لیے وہ ساری انسانیت کے نمائندہ اور امن کے حقیقی سفیر ہیں۔ آج ہمیں ان کے جنم دن کی بہت خوشی ہے، جس کے اظہار کے لیے یہ سیمینار منعقد کیا گیا۔

بشپ ڈومیکن نے کہا کہ ہر مذہب کا مقصد محبت ہے اور اسلام کے پیغام محبت کو عام کرنے میں ڈاکٹر طاہرالقادری کا کرادار نہایت اہم اور مؤثر ہے۔ ہمیں دنیا میں امن و محبت کے اس سلسلہ کو رنگ و نسل اور مذہب کی قید کے بغیر آگے بڑھانا ہوگا۔

سیمینار سے جی ایم ملک، لطیف مدنی، جواد حامد، حافظ غلام فرید و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تمام مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے دنیا بھر میں قیام امن، بین المذاہب ہم آہنگی اور روادی و برداشت کے فروغ کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کو سراہا۔

سیمینار میں معزز مہمانوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 59 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا۔ بین المذاہب ہم آہنگی کے اظہار کے لیے امن کی شمعیں روشن کی گئیں۔ اس کے علاوہ انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر دنیا کو امن و یکجہتی کا پیغام بھی دیا گیا۔ آخر میں پاکستان کی سلامتی، استحکام اور امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئی۔

تبصرہ

Top