منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام شیخ الاسلام کی تجدیدی خدمات پر تقریب

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 59ویں سالگرہ کے موقع پر انکی ملی، دینی، تصنیفی اور تحقیقی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام خصوصی تقریب 18 فروری 2010ء کو لاہور میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب کا انعقاد لٹن روڈ کے ہمدرد ہال میں ہوا۔ تقریب میں شیخ الاسلام کی احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مجموعے پر مشتمل نئی تصنیف ’’ہدایۃ الامۃ علی منہاج القرآن والسنۃ‘‘ کی رونمائی بھی شامل تھی۔ پروگرام کی صدارت مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن فیض الرحمن درانی نے کی۔ سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، علامہ سلیم اللہ اویسی (سابق خطیب داتا دربار مسجد)، ڈاکٹر ابراہیم محمد ابراہیم (ڈین انسائیکلوپیڈیا آف اسلام پنجاب یونیورسٹی) اور علامہ شفاعت رسول (مبلغ یورپ، معروف عالم دین) معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

کالج آف شریعہ سے معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر ظہور احمد ازہر، معروف صحافی دانشور اور مجلہ منہاج القرآن کے چیف ایڈیٹر ڈاکٹر علی اکبر قادری اور مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل سید فرحت حسین شاہ، صدر منہاج القرآن علماء کونسل پنجاب علامہ امداد اللہ خان، علامہ محمد علی نقشبندی، علامہ پیر ذاکر سجاد شاہ کاظمی، میر آصف اکبر، علامہ ممتاز صدیقی، مولانا عثمان سیالوی اور مولانا محمد حسین آزاد نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔ صبح 11 بجے تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت مبارکہ سے ہوا۔ جس کے بعد مقررین کے اظہار خیال کا سلسلہ شروع ہوا۔

امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کی علمی اور تجدیدی خدمات عالم اسلام کے لیے تاریخی اثاثہ ہیں۔ انہوں نے تعلیم، فلاح عوام اور قرآن و سنت پر مبنی جتنا علم اور کام پاکستانی قوم اور عالم اسلام کے لیے کیا ہے وہ قابل قدر اور قوم کے لیے ایک عظیم اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نامسائد حالات اور مشکلات کے دور میں اسلام کا روشن چہرہ دنیا کو دکھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ الاسلام نے رواں صدی میں جو علمی و تحقیقی کام کیا ہے وہ انہی کا خاصہ ہے۔ جس رفتار سے شیخ الاسلام نے تصنیفی و تحقیقی کام کیا ہے، اس رفتار سے اسے دنیا کے سامنے متعارف نہیں کرایا جا سکا۔ آج ہمیں شیخ الاسلام کی تصانیف اور اسلام کے نادر علمی خزانے کو ملک بھر میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ شیخ الاسلام کا یہ کام نئی نسل کے لیے مشعل راہ اور اسلام کا ورثہ بھی ہے۔

داتا دربار مسجد لاہور کے سابق خطیب علامہ سلیم اللہ اویسی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی تصانیف اور علمی و تحقیقی قدیم و جدید علوم قرآنیہ کا حسین امتزاج ہیں۔ ان کے کام کو امت کے سامنے پیش کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے امت مسلمہ کو جو علمی خزانہ دیا ہے، وہ آنے والی نسل کے لیے سرمایہ ہے۔ ایسے افراد کو اللہ، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مخلوق خدا اپنی محبتوں کا مرکز بناتے ہیں، یہ عزت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے۔

ڈین انسائیکلوپیڈیا آف اسلام پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر ابراہیم محمد ابراہیم نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اپنے علمی کام کی وجہ سے پورے عالم اسلام اور پاکستان میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ شیخ الاسلام نے پاکستان میں تعلیمی انقلاب کا آغاز کرکے امت مسلمہ کو بنیادی اور اصل فکر کی طرف توجہ دلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تصانیف دور حاضر میں اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں کا منہ توڑ جواب ہیں۔

معروف صحافی اور دانشور ڈاکٹر علی اکبر قادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام نے نوجوانوں کے دلوں میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چراغ جلائے ہیں۔ وہ اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ جب تک محبت چراغ مصطفوی روشن نہیں ہوتا کائنات منور نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے شیخ الاسلام کو امت مسلمہ کی خدمات کے لیے چن لیا ہے اور وہ اس نوکری کو خوب نبھا رہے ہیں۔ آج ہمیں ان کے علمی و تحقیقی کام کو دنیا بھر میں عام کرنا ہوگا۔

مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل سید فرحت حسین شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیخ الاسلام کی تصنیفی و تحقیقی خدمات ایسے وقت پر منظر عام پر آئیں جب مذہبی حوالے سے قحط الرجالی کا دور دورہ تھا۔ وہ ایک سچے عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور محبتوں کے عالمی سفیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی 389 کتب اور ساڑھے پانچ ہزار سے زائد خطابات ایک عظیم کارنامہ اور علمی اثاثہ ہیں جو صدیوں تک اسلام اور امت مسلمہ کے لیے خدمت کا ذریعہ بنا رہے گا۔

مبلغ یورپ اور معروف عالم دین علامہ شفاعت رسول نے کہا کہ میں نے ساری دنیا میں سفر کیا اور جہاں بھی گیا وہاں ڈاکٹرمحمد طاہر القادری کی علمی، تصنیفی اور تجدیدی خدمات نظر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری عالم اسلام کے عظیم مفکر اور دانشور ہیں۔ ان کی تحقیقی و علمی خدمات کو صدیوں یاد رکھا جائے گا۔ آج ہمیں بھی ان کی خدمت سے فیض یاب ہونے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔

تقریب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کی حدیث کی نئی تصنیف ’’ہدایۃ الامۃ علی منہاج القرآن والسنۃ‘‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی۔ اس موقع پر تمام معزز مہمانوں کو شیخ الاسلام کی یہ نئی کتاب بطور تحفہ بھی پیش کی گئی۔ تقریب کا اختتام دعا سے ہوا۔

تبصرہ

Top