سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
’ساٹھ روپے کلو آلو ہے جو غریب ہی سب سے زیادہ استعمال کرتے ہیں اور اگر یہ آلو بیس روپے کلو ہوجائے تو بھی ان کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے‘ لاہور کی مال روڈ پر دو نوجوان گلے میں سبزیوں کی مالائیں پہنے پاکستانی عوامی تحریک کے حکومت مخالف احتجاجی جلوس کا حصہ تھے۔ ان نوجوانوں کا دعویٰ تھا کہ وہ ٹھوکر نیاز بیگ سے تین گھنٹے پیدل چل کر جلسے میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ احتجاج مہنگائی کے خلاف ہے۔
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دولہا بھی قائد پر فدا ہوگیا اور اس سلسلے میں پاکستان عوامی تحریک کی ریلی میں بارات سمیت شامل ہوگیا ۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق انار کلی کا محمد ایوب بارات لینے نکلا اور باراتیوں سمیت گیارہ مئی کے احتجاج کے سلسلے میں نکالی جانیوالی ڈاکٹرطاہرالقادری کی پاکستان عوامی تحریک کا حصہ بن گیا۔ محمد ایوب نے اعلان کیا کہ وہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں انقلاب کے بعد ہی شادی کرے گا، دلہن تو پھر بھی مل جائے گی، قائد نہیں ملے گا۔
لاہور میں بھی بہت بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جس میں تمام تر حکومتی رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے 11 مئی سے دو دن قبل ہی ٹرانسپورٹ، پٹرول پمپ، بسوں کے اڈے بند کروا دیے اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔ لیکن ان تمام حالات کے باوجود غریب اور پسے ہوئے عوام اپنے حقوق کی بحالی اور ملکی خوشحالی کے لیے رکشوں، موٹرسائیکلوں، سائیکلوں حتی کہ پیدل سفر کر کے احتجاجی ریلیوں میں شریک ہوئے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت نے میگا کرپشن کی انتہا کر دی ہے۔ سیاسی کرپشن کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے۔ نظام حکومت آئین سے بغاوت، نظام انتخاب ملک و قوم کا دشمن، دوچار حلقوں میں دھاندلی نہیں ملک گیر دھاندلی ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنے جوتوں تلے روندنے والے وزیر اعظم کو معزول کر دینا چاہیے۔ 11 مئی کا پر امن احتجاج عوام کا آئینی حق ہے۔ سیکیورٹی نہیں سیاسی خدشات ہیں۔ حکمران اپنی ذاتی حفاظت پر مامور ہزاروں پولیس اہلکاروں کو ایک روز کیلئے عوام کی حفاظت پر لگا دیں۔ غیر آئینی رکاوٹیں پیدا کرنے والے سن لیں پر امن کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تاجر، سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے وفود سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی، بے روزگاری، نا انصافی اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام گردے فروخت اور خودکشیوں پر مجبور ہیں۔ یزیدی نظام کے خاتمے اور حسینی نظام کو نافذ کرنے کیلئے ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔ جھکنے کا نہیں بلکہ بڑھ کر حقوق چھین لینے کا وقت آ گیا ہے۔ ریاست مدینہ کا نظام لائیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری اقلیتوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کے سنگ ریاست بچاؤ کی جنگ لڑیں گے۔ 11 مئی کو جماعت انقلاب کی اقامت کہی جائے گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ وہ 31 وعدے جو آئین پاکستان نے عوام کو حقوق دینے کے متعلق کیے ان میں سے ایک بھی آئین کے مطابق حکومت نے پورا نہ کیا اور نہ پچھلی پیپلز پارٹی کی حکومت نے اور نہ کسی اور حکومت نے۔ اس لیے پورے نہیں کیے کہ اس نظام میں اٹھارہ، بیس کروڑ عوام کی جگہ ہی نہیں ہے، یہ مخصوص اشرافیہ کا نظام ہے۔
ایم ایس ایم سسٹرز کے زیراہتمام سٹوڈنٹس کنونشن مرکزی سیکرٹریٹ کے صفہ ہال میں منعقد ہوا جس میں لاہور بھر سے کثیر تعداد میں طالبات نے شرکت کی۔ محترمہ ثناء وحید نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیسے قیام پاکستان کے وقت علی گڑھ کے طلبہ نے اپنا کردار ادا کیا تھا اب پاکستان بچانے کے لیے بھی سٹوڈنٹس کو اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ڈی چوک کا دھرنا انقلاب کی اذان تھی۔ 11 مئی کو ملک گیر احتجاج کے ذریعے جماعت انقلاب کی اقامت ہو گی۔ اقامت اور جماعت کے درمیان زیادہ وقت نہیں ہوتا اس لئے صف بندی کے بعد جلد جماعت کھڑی ہو جائے گی۔ جماعت انقلاب کے قیام کے بعد مذاکرات نہیں ہونگے۔ سیاسی دہشت گردوں اور ریاستی ڈاکوؤں سے اقتدار لے کر پر امن طریقے سے عوام کو منتقل کر دیا جائیگا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بیت الزہراہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری انسانیت کی فلاح و بہبود اور یتیموں و بے سہاروں کی مدد ایسے انداز میں کر رہے ہیں کہ ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت یتیم و بے سہارا بچوں کے ادارہ" آغوش" کے بعد غریب بچیوں کی تعلیم و تربیت اور رہائش کیلئے منفرد اور جدید منصوبے کا ادارہ "بیت الزہراہ" کا قیام ڈاکٹر طاہرالقادری کے ویلفیئر سٹیٹ کے ویژن کی عملی تصویر ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے مظاہرے کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کی عزت و وقار کے ساتھ پاکستان کا استحکام و تمکنت اور عوام کا تحفظ اور خوشحالی وابستہ ہے۔ مضبوط فوج ہی پاکستان کے تحفظ کی ضمانت ہے۔ تحفظ پاکستان کیلئے پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے اس لیے پاک آرمی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ حکومت وقت خاندانی آمریت کو رواج دینے کیلئے ریاستی اداروں کو روندنے کی جس روش پر چل رہی ہے وہ گھناؤنی سازش ہے۔
شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وصال کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک شعبہ تعلقات عامہ کے صدر شہزاد رسول گجر اور PAT پنجاب کے صدر بشارت عزیز جسپال کی قیادت میں پارٹی وفد نے حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کے مزار پر حاضری دی اور پا کستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ وفد میں سہیل احمد رضا، فیاض وڑائچ، راجہ زاہد، میاں عبد القادر، ساجد بھٹی، حاجی اسحق، طیب ضیاء، سردار رنجیت سنگھ و دیگر بھی شامل تھے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سیاست دوبارہ ریاست کو روندنے کی تیاریاں کر رہی ہے مگر قوم ایسا ہر گز نہیں ہونے دے گی۔ عوام سیاست کو فرعون بننے دیں گے اور نہ ہی ریاست کے ستونوں کو گرنے دیا جائے گا۔ آئین میں دئیے حقوق واپس لینے کیلئے عوام 11 مئی کو تیاری کے ساتھ نکلیں۔ گھروں میں جلنے مرنے سے کچھ نہیں ملے گا، غاصبوں سے حق چھیننا ہوں گے۔ ریاست کے تحفظ کا آئیندہ لائحہ عمل11 مئی کو دونگا۔
تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیراہتمام 20 اپریل 2014ء کو مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن پہ سوشل میڈیا کے حوالے سے ایک تربیتی نشست کا اہتمام کیا گیا، جس میں لاہور کے مختلف ٹاؤنز سے رضاکاران نے شرکت کی۔ اس نشست کے مقاصد میں سوشل میڈیا کا مثبت اور بہترین استعمال، سوشل میڈیا پر عملی کام کے دوران احتیاطی تدابیر سے آگہی اور سوشل میڈیا کو حقیقی تبدیلی کے لئے بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی ٹپس شامل تھیں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 11 مئی کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے اس دن انقلاب کا لائحہ عمل دوں گا۔ حکمران ریاست کے نمائندے نہیں دہشت گردوں کا سیاسی چہرہ ہیں اور یہ سیاسی اقتدار کے دائمی خاتمے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اگر حکمرانوں کو مزید 6ماہ مل گئے تو ملک برباد ہو جائے گا اورسنوارے جانے کے قابل نہیں رہے گا۔ طالبان مذاکرات اور پرویز مشرف کے ٹرائل کی آڑ میں حکمران قومی اداروں کی نج کاری کے ذریعے اربوں کما رہے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاک فوج کے جوانوں کی ذمہ داری ریاست پاکستان کی حفاظت ہے۔ آج ان کے مورال کو کم کرنے کی ناپاک سازش ہو رہی ہے، بعض وزراء اس مذموم اور گھٹیا ملک دشمنی پر مبنی کام پر متعین کئے گئے ہیں اور وہ پاک فوج کے ادارے کے خلاف انتہائی شرمناک اور توہین آمیز کلمات کہہ رہے ہیں۔ ایسا شرمناک عمل واضح طور پاکستان دشمن ایجنڈا لگتا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فوج مخالف تقریروں کا سکرپٹ لوکل نہیں باہر کا تیار کردہ ہے اور یہ صرف فوج نہیں بلکہ ریاست دشمنی ہے۔ اس قدر زہر تو پاکستان کی افواج کے خلاف دشمن ملک کے وزراء نے بھی کبھی نہیں اُگلا۔ وزراء ذاتی حیثیت میں اتنا بڑا اقدام نہیں کر سکتے یہ حکومت کی ڈبل گیم ہے۔ آنے والے وقت میں آرمی کُو نہیں بلکہ عوام کا بہت بڑا Putsch ہو گا، عوامی ٹیک اوور ہو گا۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.