سانحہ ماڈل ٹاؤن، انصاف کے بند دروازے کھولے جائیں: شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری
سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے حوالے سے اپنے احکامات پر عمل کروائے: خرم نواز گنڈاپور کی میڈیا سے گفتگو
شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 11ویں برسی پر دعائیہ تقاریب، راہنماؤں نے شہداء کی قبروں پر حاضری دی
لاہور (17 جون 2025ء) شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 11 ویں برسی پر عوامی تحریک کی طرف سے ملک بھر کی تنظیمات نے دعائیہ تقاریب کا انعقاد کیا۔ راہنماؤں نے شہداء کی قبروں پر حاضری دی اور پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ جامع شیخ الاسلام میں قرآن خوانی کی گئی۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ویڈیو لنک پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقتدر حلقوں سے کہتا ہوں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے حوالے سے بند دروازوں کو کھولا جائے۔ جے آئی ٹی کو چالان پیش کرنے دیا جائے۔ انصاف کا عمل شروع ہونے دیا جائے۔ قوم کو پتہ چلنا چاہیے 17جون 2014ء کے قتل عام کے ذمہ دار کون ہیں؟ اور نہتے اور بے گناہ شہریوں کو کیوں قتل کیا گیا؟ خواتین کا کیوں خون بہایا گیا؟۔ آج بھی ہم عدالتوں میں ہیں اور انصاف کے طلبگار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر 3 جنوری 2019ء کو جے آئی ٹی بنی جسے 5 سال سے لاہور ہائیکورٹ نے کام کرنے سے روک رکھا ہے حالانکہ دونوں طرف سے 281 افراد اپنے بیانات قلمبند کروا چکے ہیں۔ 13 فروری 2020ء کو سپریم کورٹ نے باردگر آرڈر جاری کیا کہ جے آئی ٹی کے متعلق کیس کو 3 ماہ میں نمٹایا جائے، اس حکم کو بھی 5 سال گزر چکے مگر عملدرآمد نہیں ہوا، اسی لئے کہہ رہے ہیں سپریم کورٹ اپنے احکامات پر عملدرآمد کروائے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس صاحبہ لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ جے آئی ٹی سمیت تمام زیر التواء اپیلوں پر فیصلے کئے جائیں تاکہ انصاف کا عمل آگے بڑھ سکے، ایک ملزم کانسٹیبل کی درخواست پر سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی جے آئی ٹی کو کام کرنے سے روک دیا گیا اور پانچ سال سے سٹے آرڈر چل رہا ہے جو ناقابل فہم ہے۔ جب کمزور اور مسکین کو انصاف نہیں ملتا تو پھر اُس کی آہیں آسمانوں تک جاتی ہیں۔ قومیں صرف ناانصافی سے تباہ ہوتی ہیں۔
اس موقع پر نائب ناظمین اعلیٰ انجینئر محمد رفیق نجم، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مستغیث جواد حامد، بریگیڈیئر(ر) عمر حیات، نوراللہ صدیقی، کرنل (ر) محمد خالد، میاں زاہد اسلام، مظہر محمود علوی، رانا وحید شہزاد، شفاقت مغل، ڈاکٹر میر آصف اکبر، سردار عمر دراز خان، سہیل احمد رضا، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، حافظ غلام فرید، شکیل طاہر، طیب ضیاء و دیگر موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے شہداء کی یادگار پر فاتحہ خوانی کی اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور 11ویں برسی کے موقع پر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے گھروں میں گئے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ حصول انصاف کے لئے جدوجہد جاری ہے اور جاری رہے گی۔ خرم نواز گنڈاپور نے تنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسمہ سے بھی ملاقات کی۔
تبصرہ