سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
single مطالبہ 14 جنوری کو ہوگا کہ آپ اس کو تحلیل کرکے care taker govt. تمام stake holder کے اعتماد کے ساتھ بھلے آپ کا agreement گورنمنٹ کا اور اپوزیشن پارٹی کا ضروری ہے۔ 20th ویں ترمیم کے تحت اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ وہ ہو مگر In addition to that باقی تمام stake holders کو اعتماد میں لیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ دو پارٹیوں کا مک مکا برداشت نہیں کریں گے، انتخابی اصلاحات اور الیکشن کرانا دونوں بہت ضروری ہیں اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے 10 جنوری سے پہلے نگران حکومت قائم کر کے انتخابی اصلاحات کی جائیں۔ موجودہ حکومت سے صرف نگران حکومت کا مطالبہ ہے جو انتخابی اصلاحات بھی کرے اور آزادانہ الیکشن بھی کرائے۔
شیخ الاسلام: اور کئی 10 سال کے بعد بھی آئے ہیں۔ ان سے بھی نہیں پوچھا میں تو 5 سال جلاوطن نہیں رہا ہوں، میں تو آتا رہا ہوں ربیع الاول میں اعتکاف میں اعتکاف کے دنوں میں بعض Reason کی وجہ سے میں دو تین سال نہیں آیا۔ مگر میں 2، 3 سال پاکستان کی Community سے لا تعلق نہیں رہا۔
کیتھولک کیتھڈرل سیکرڈ ہارٹ چرچ چیئرنگ کراس میں کیتھولک چرچ آف پاکستان کے بشپ آف لاہور ڈاکٹر بشپ سبسٹن فرانسس شاہ سے ملاقات کی اور کرسمس ڈے کی مبارک باد دی۔ اس کے علاوہ پیس سنٹر URI انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیمز چنن کی خصوصی دعوت پر کرسمس ڈنر کی تقریب میں بھی شرکت کی۔
مینار پاکستان لاہور میں 23 دسمبر کو ہونے والے ‘سیاست نہیں ریاست بچاؤ’ تاریخ ساز عوامی استقبال جلسے کے مرکزی منتظمین کی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ساتھ خصوصی نشست 25 دسمبر 2012ء کو ہوئی۔ یہ پروگرام مرکزی سیکرٹریٹ کے ہال میں منعقد ہوا۔ جس میں منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، شیخ الاسلام کے پوتے صاحبزادہ حماد مطفیٰ المدنی اور احمد مصطفیٰ العربی نے بھی خصوصی شرکت کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی عوامی استقبال کے لیے تاریخ کے سب سے بڑے جلسے کا باقاعدہ آغاز 23 دسمبر 2012ء کی صبح 8 بجے ہو گیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ جس کی کارروائی جاری ہے۔ تاریخ کے سب سے بڑے جلسے میں شرکت کے لیے لاکھوں شرکاء پنڈال میں پہنچ چکے ہیں۔ مینار پاکستان کے سبزہ زار مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ دوسری جانب لاہور ڈویژن، فیصل آباد ڈویژن، گوجرانوالہ ڈویژن، شیخوپورہ، قصور، پتوکی اور تمام نزدیکی شہروں سے قافلوں کی آمد کاسلسلہ اب بھی جاری ہے۔ لاکھوں لوگوں کی آمد کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان کے چاروں اطراف پنڈال بنادیا ہے۔
سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دکھائی دیتا ہے۔ صبح سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے مگر عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ لاکھوں کی تعداد میں لوگ تاریخی جلسے میں شرکت کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ لاہور کی سڑکیں تنگی داماں کا شکوہ کرتی نظر آ رہی ہیں۔ عوام کا جوش و خروش فرسودہ نظام سیاست کے علمداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
لاہور کی سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دیکھائی دیتا ہے۔ قومی پرچم 23 مارچ 1940ء کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ جلسے میں عوامی کی شرکت فرسودہ نظام سیاست سے بیزاری کا واضع اعلان ہے۔ لاہور کی سڑکوں پر تل دھرنے کو جگہ باقی نہ رہی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اڑھائی بجے اسٹیج پر جلوہ افروز ہوئے تو لاکھوں افراد نے کھڑے ہو کر نعروں کی گونج میں ان کا والہانہ پرجوش اور تاریخی استقبال کیا۔ اپنے محبوب قائد کی ایک جھلک دیکھ کر دیوانے جھوم اٹھے، جبکہ فضا استقبال کے لیے چھوڑے گئے غباروں سے رنگین ہو گئی۔ طویل انتظار کے بعد جب کارکنان نے اپنے محبوب قائد کو دیکھا تو ضبط کے سب بندھن ٹوٹ گئے۔
لاہور: آزاد کشمیر اجیرہ سے قافلہ آج صبح مینار پاکستان پہنچ گیا ہے۔ قافلہ میں دو بڑی بسیں اور دو ٹیوٹا شامل ہیں جس میں سینکڑوں لوگ مینار پاکستان پہنچ گئے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان پر 20 لاکھ لوگوں سے زائد کے تاریخ ساز عوامی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے نظام درست کرنے کے لیے حکومت کو 10 جنوری کی مہلت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر آئین و قانون کے مطابق پاکستان کا کرپٹ اور فرسودہ نظام درست کرنے کے لیے جو مطالبات انہوں نے پیش کیے ہیں، انہیں نہ مانا گیا تو پھر 14 جنوری کو اسلام آباد کی سڑکوں پر پرامن احتجاجی مارچ ہوگا۔
الہ آباد سے 15 بسیں جبکہ نواحی علاقے منڈی احمد آباد سے 8 بسیں بھی قافلے میں شامل ہوئیں۔ منہاج القرآن الہ آباد کے سینکڑوں افراد پر مشتمل یہ قافلہ صبح 8 بجے ٹھینگ موڑ الہ آباد چوک سے لاہور کے لیے روانہ ہوا۔ مینار پاکستان آمد کے لیے لاہور قصور روڈ اور جی ٹی روڈ براستہ جمبر دو روٹس مجوزہ پلان میں شامل تھے۔ تاہم مقامی انتظامیہ اور مرکز کی ہدایت کے بعد براستہ جمبر جی ٹی روڈ لاہور کا انتخاب کیا گیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 23 دسمبر 2012ء کو مینار پاکستان لاہور میں بیس لاکھ سے زائد لوگوں کے تاریخ ساز ’سیاست نہیں ریاست بچاؤ‘ عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے نظام درست کرنے کے لیے حکومت کو دس جنوری 2013ء کی مہلت دی ہے۔ اگر پاکستان کا کرپٹ اور فرسودہ نظام درست کرنے کے لیے ان کے پیش کردہ آئینی و قانونی مطالبات نہ مانے گئے تو پھر 14 جنوری 2013ء کو اسلام آباد کی سڑکوں پر چالیس لاکھ افراد کا پرامن احتجاجی مارچ ہوگا۔
21 دسمبر کی صبح کو ہزاروں شرکاء کی آمد کا سلسلہ ہوا، جو شام تک لاکھوں کی تعداد میں پہنچ گیا۔ پہلے روز مینار پاکستان کے اردگرد ملحقہ سٹرکوں پر سکیورٹی اور ٹریفک کے انتہائی منظم انتظامات کیے گئے۔ داتا دربار، اسٹیشن، لاری اڈہ، شاہدرہ سمیت ہر طرف سے آنے والے قافلوں کو مینار پاکستان تک پہنچنے میں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ٹریفک کے بہترین انتظامات میں سٹی ٹریفک پولیس، جبکہ قافلوں میں آنے والی ہزاروں بسوں کی پارکنگ میں منہاج القرآن کی انتطامیہ نے نہایت اہم کردار ادا کیا۔
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے عظیم الشان عوامی استقبال جلسے میں 22 دسمبر کو بھی لاکھوں شرکاء کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ دوسرے روز صوبہ سندھ سمیت، خیبر پختون خواہ اور بلوچستان سے لوگ عوامی استقبال جلسے کے لیے مینار پاکستان پہنچے۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.