سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
وفاقی حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری نے انتخابات کے التوا کے الزام کے تاثر کو زائل کرنے کےلئے انتخابات 60 روز میں ہی کرانے اور امیدواروں کی سکروٹنی کے عمل کو 14 روز میں کرنے پر اتفاق کر لیا ہے جبکہ حکومتی اتحادی نگران وزیر اعظم اور نگران وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر مشاورت کا عمل کرنے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری کو بھی اعتماد میں لیں گے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 14 فروری کو پریس کانفرنس میں کہا کہ میں قانون کی تعلیم دینے والا ہوں، عدالت کا احترام کرتا ہوں، عدالتی ابزرویشن کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری تحریک نیشن بلڈنگ کیلئے ہے اور رہے گی، میں قوم کو بدترین نظام سے چھٹکارے کے ساتھ روشن مستقبل دینا چاہتا ہوں۔
آستانہ عالیہ بھنگالی شریف، گوجر خان کے سرپرست اعلی پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی نے آج شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ان کی رہاش گاہ پر ملاقات کی۔ پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ساتھ ملکی صورت حال پر تبادلہءِ خیال کیا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آستانہ عالیہ بھنگالی شریف کی طرف سے ہمیشہ تحریک منہاج القرآن کی سرپرستی کی گئی ہے۔ پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی نے کہا کہ بھنگالی شریف تحریک منہاج القرآن کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دہری شہریت رکھنا پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت کوئی جرم نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے مطابق 16 ممالک میں سے کسی بھی ملک میں پاکستانی شہری دہری شہریت رکھ سکتے ہیں، اگر دوہری شہریت رکھنے کے باعث ملک کی وفاداری منقسم ہوتی ہے تو اس کا نوٹس آئین پاکستان کو لینا چاہیے۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست پر تین رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست سماعت کیلیے منظور کر لی تھی جس کی سماعت 11 فروری کو ہو گی۔
لاہور: ایکسپو سنٹر میں انٹرنیشنل بک فیئر 2013 میں منہاج القرآن پبلی کیشنز نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تصانیف پر مبنی سٹال کا اہتمام کیا۔ اس بک فیئر میں مختلف ممالک کے علاوہ انڈیا کے پبلشر اور دیگر لوکل شہروں کے پبلشرز نے سٹال لگایا۔
چودھری شجاعت کی قیادت میں ق لیگ کے وفد نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ وفد میں پرویز الہی، مشاہد حسین سید اور مونس الہی شامل تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام بھی موجود تھے۔
تحریک منہاج القران کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جمعرات کو دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل کے لیے آئینی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل میں آئین کے آرٹیکل 213 کو نظرانداز کیا گیا جو غیرآئینی اور غیرقانونی ہے۔
تبدیلی کی خواہش رکھنے والوں کو سٹیٹس کو کے خلاف متحد ہوکر مقابلہ کر نا ہو گا۔ پارلیمنٹ ڈلیور کرنے میں ناکام رہی جبکہ بدنام جمہوریت ہوئی۔ انتخابی عمل میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں جس کیلئے غیر جانبدار اور با اختیار الیکشن کمیشن کی تشکیل نو ازحد ضروری ہے۔ تبدیلی پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کا مشترکہ مقصد ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان تحریک انصاف کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اسلام آباد لانگ مارچ کے بعد انقلاب رکا نہیں بلکہ یہ اسکا آغاز ہے اب لاہور سے نکلوں گا اور ایک ایک شہر جاﺅں گا اور لاکھوں لوگ میرے ساتھ ہونگے، عوام نا امید نہ ہوں آخری دم تک انکے حقوق کی جنگ لڑوں گا اور کرپشن کرنےوالوں اور لٹیروں کو بھگا کر یا جیل بھیجنے تک یہ جنگ ختم نہیں ہو گی، جلد بتاﺅں گا کہ مرکزی اور صوبائی الیکشن کمشن کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں۔ الیکشن کمشن سے متعلق ایسے انکشافات کرﺅنگا کہ قوم کانوں کو ہاتھ لگائے گی اس حوالے سے ٹھوس ثبوت سامنے لاﺅنگا۔
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔ جس میں لانگ مارچ ڈکلیریشن کو حقیقی جمہوریت کیلئے تاریخی دستاویز قرار دیا گیا اور اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کیلئے کاوشیں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دہشت گردی کے تسلسل اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مذموم عمل کی سخت مذمت کے ساتھ اسے موجودہ حکومت کی واضح ناکامی قرار دیا گیا اور حکومتی غیر سنجیدگی پر اظہار افسوس کیا گیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ الیکشن کمیشن کی تحلیل کا نہیں بلکہ اسکی تشکیل ہی غیر آئینی ہے اور ہم اس کی تشکیل نو چاہتے ہیں اور اس حوالے سے سپریم کورٹ میں پٹیشن ایک دو روز میں داخل کر دی جائے گی اور میں خود اس کے دلائل کیلئے کورٹ جائونگا۔ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین کی تقرری غیر آئینی ہے اس کی کوئی قانونی اور آئینی حیثیت نہیں ہے۔
لاہور…تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز غیرآئینی ہیں ،دونوں ایشوز پر وہ سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔ منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس وقت مسئلہ الیکشن کمیشن کی تحلیل سے زیادہ اس کی تشکیل کا ہے ، چار ممبرز کی تقرری غیر آئینی ہے، انہیں برطرف کیا جائے ،ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ، وزرائے اعلیٰ کے صوابدیدی اور ارکانِ پارلیمنٹ کے کروڑوں روپے کے ترقیاتی فنڈز سراسر غیرآئینی اور کھلی دھاندلی ہے،انہیں بھی فوری منجمد کیا جانا چاہیے ۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹرز اور حکومت پنجاب کے مابین اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری ہرگز نہیں ہونی چاہیے۔ یہ انسانی صحت اور زندگی کو بیچنے کے مترادف ہو گا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک، حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کے مابین ہونے والے آج کے Follow up اجلاس، جو 17جنوری کا تسلسل ہے، میں فیصلہ ہو گیا ہے کہ 7 سے 10 روز کے دوران ہر صورت قومی و صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا اور یہ 16 مارچ سے پہلے ہوگی اور الیکشن کمیشن کو 30 روز سکروٹنی کیلئے دئیے جائیں گے اور قومی و صوبائی اسمبلی کے امید واروں کیلئے انتخابی سرگرمیوں کی اجازت پری کلیرنس کے بعد ہوگی۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.