سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ڈیل کی افواہیں پھیلانے والے خدا کا خوف کریں، فریقین کی دستخط شدہ کاپی لانے والے کو 5 کروڑ نقد انعام دوں گا۔ میرا پلان لندن جانے کا تھا مجھے اطلاع ملی کہ میاں شہباز شریف بھی جا رہے ہیں تو میں نے اپنے سفر کا پلان بدل لیا تاکہ کوئی نیا لندن پلان جنم نہ لے۔ 16 نومبر کو وطن واپس آؤں گا۔ وہ گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ کے باہر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مینار پاکستان گرائونڈ میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ میں سانحہ ماڈل ٹائون کے شہیدوں اور ڈی چوک کے غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ شہداء کی قربانیوں نے کروڑوں عوام کو بیدار کر دیا ہے۔ شہداء کے مقدس خون کے طفیل انقلاب مارچ کو تشکیل دینے کی توفیق ہوئی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر کسی کو ''ریمنڈ ڈیوس'' نہیں بننے دیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موت قبول ہے ڈیل نہیں کر سکتا، مینار پاکستان کا جلسہ ثابت کر دے گا کہ عوام اشرافیہ کی غلامی نہیں چاہتے، اسمبلیاں تحلیل کر کے غیر جانبدار قومی حکومت قائم کی جائے، کہتے ہیں مینار پاکستان ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی دیت نہیں لینگے، خون کا بدلہ خون ہوگا۔
امسال اجتماعی قربانی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کی جا رہی ہے ان میں حافظ آباد، جھنگ، چنیوٹ، اٹھارہ ہزاری، لاہور اور اندرون سندھ و دیگر علاقے شامل ہیں۔ منہاج ویلفیئر کی ٹیمیں اور رضاکاران قربانی کا گوشت متاثرین سیلاب اور غریب بستیوں میں تقسیم کریں گے۔
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں گزشتہ کئی گھنٹوں سے پولیس اور مظاہرین میں آنکھ مچولی جاری ہے جبکہ شیلنگ، لاٹھی چارج اور پتھراؤ سے اب تک 13 افراد جاں بحق جبکہ 800 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ پمز ہسپتال میں 500 اور پولی کلینک میں 300 مریض لائے گئے ہیں، زخمی ہونے والوں میں مظاہرین کے علاوہ صحافی، میڈیا کے نمائندوں اور براہ راست کوریج سے منسلک عملے کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
حق و صداقت کا علم بلند رکھتے ہوئے دنیا نیوز سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے مندرجات سب سے پہلے سامنے لایا۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ کے بیان حلفی، پولیس کے بیان و حقائق اور شواہد میں واضح تضاد ہیں۔ تحقیقاتی کمیشن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ 17 جون کو 9 بجے سرکاری مصروفیات شروع ہوئیں، وہ گورنر ہاؤس لاہور میں چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں گئے۔ ساڑھے نو بجے وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹی وی پر سانحہ ماڈل ٹاؤن دیکھا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہےکہ نوازشریف سانحہ ماڈل ٹاؤن میں برابر کے ذمہ دار ہیں وہ فوری طور پر مستعفیٰ ہوں جبکہ قومی حکومت بننے تک اسلام آباد سے بھی نہیں جائیں گے۔ ڈی چوک پہنچنے پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ نے آج ان مظلوموں،کمزوروں اور استحصالی نظام حکومت کے جبر میں پسے ہوئے لوگوں کی مدد کی جن کے پیاروں کو ماڈل ٹاؤن میں ریاستی دہشت گردی کے ذریعے شہید کیا گیا، شہبازشریف نے اس قتل عام کا حکم دیا جس میں نوازشریف برابر کے شریک ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج شام 5 بجے دھرنے کے مقام پر عوامی پارلیمنٹ لگے گی اور وہ جو فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد ہوگا۔ حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو اذیت ناک قیدو بند کی صعوبتوں میں رکھا گیا ان پر کھانے پینے سمیت تمام ضروریات زندگی کی فراہمی بند رکھی گئی، کارکنوں سے غیر ملکی جنگی قیدیوں سے بھی بد تر سلوک کیا گیا لیکن وہ انقلاب کی جہدوجہد کی حفاظت کرتے رہے جس پر یہ تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلان کیا ہے کہ انقلاب مارچ صرف اسلام آباد میں نہیں بلکہ پورے ملک میں شروع ہوگا، رات بارہ بجے حکمرانوں کے 12 بجا دیں گے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان رات 12 بجے کے بعد کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے سہروردی روڈ پر انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ رات بارہ بجے کا وقت قریب آرہا ہے اور ڈیڈ لائن کا وقت ختم ہونے میں کچھ ہی دیر باقی ہے اس دوران وزیراعظم نواز شریف سے مذاکرات نہیں بلکہ سوالات کے جوابات چاہیئں۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کی روحیں سوال کرتی ہیں کہ ہمیں کس جرم کی پاداش میں قتل کیا گیا؟ اگر ہم ان شہداء کو انصاف نہ دلا سکے تو پاکستان میں کسی کے قتل کا قصاص نہیں ہوگا۔ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے قتل عام کے نتیجہ میں نوازشریف اور شہبازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی کے بعد انہیں عام شہریوں کی طرح گرفتار کیا جائے، قتل کے مقدمہ میں ضمانت نہیں ہوتی۔
پاکستان عوامی تحریک کے 14 اگست کو انقلاب مارچ میں پاکستان کی 25 سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ 25 سیاسی و جماعتوں کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سے اکٹھے نکلیں گے۔ یہ بات پاکستان عوامی تحریک کے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر افتخار شاہ بخاری نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس انقلاب مارچ میں مسلم لیگ (ق )، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، سنی تحریک، تحریک صوبہ ہزارہ کے علاوہ 25 سیاسی وسماجی جماعتوں کے قائدین ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہمراہ نکلیں گے اور 18 کروڑ عوام کو جاگیرداروں، سرمایہ داروں، دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ظلم و جبر کے نظام کے خاتمے کیلئے انقلاب مارچ کی تاریخ کا اعلان 14 اگست کو کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ غریب و مظلوم عوام جو ظلم و غربت کی چکی میں پس رہے ہیں وہ جبر و بربریت کے خلاف ڈٹ جائیں۔ ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمہ کیلئے کارکنوں کا ڈٹ جانا، شہید ہونا، لاٹھیاں اور گولیاں کھانا، زخمی ہونا مبارک ہو۔ اب نہ ظلم بچے گا اور نہ ظالم، انشا اللہ قاتلوں اور ظالموں کا اقتدار ختم ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہورآنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا، پھر لاٹھی چارج کیا گیا، شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے۔ حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔ سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ برطانیہ جیسا جمہوری ملک بھی انکو پناہ نہیں دے رہا اب انہوں نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی ہے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں میں انقلاب کے بغیر اس ملک سے جانے والا نہیں ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے کیونکہ پہلے بھی یہ جنرل مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے باہر فرار ہو گئے تھے۔ فوج نے جب گرفتاری کیلئے پہنچی تو واش روم میں چھپ گئے تھے یہ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اورجمہوریت کی بات کرتے ہیں جنہوں نے تمام اداروں کے تقدس کو پامال کر کے یر غمال بنا لیا ہے۔ 31 اگست سے پہلے یہ حکمران نہیں رہینگے۔ پولیس ان حکمرانوں کے غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات کو ماننے سے انکار کر دے۔ 10اگست کو شہدا کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے اگر آنے والوں پر تشدد کیا، گاڑیاں روکی گئیں، گرفتار کیا گیا تو پھر یوم شہداء رائے ونڈ میں منایا جائے گا۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.