منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی فریدِ ملت سکالرشپ ایوارڈ تقریب کا انعقاد
تقریب میں ہونہار طلبہ و طالبات کو اسکالر شپس، شیلڈز، اسناد دی گئیں
تعلیمی انحطاط کی ایک بڑی وجہ اردو زبان سے دوری ہے:پروفیسرڈاکٹر حسین محی الدین قادری
مساوی تعلیمی مواقع فراہم کرنا ترقی کی بنیاد اور استحکام کا ضامن ہے۔ چیئرمین ایم ای ایس
تقریب سے اوریا مقبول جان، ڈاکٹر سیدہ فلیحہ کاظمی، ڈاکٹر علی وقار، شعیب طاہر کا خطاب
لاہور (16 اپریل 2025) چیئرمین منہاج ایجوکیشن سوسائٹی پروفیسرڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیراہتمام فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ 2025 کی 16ویں سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےتعلیم تک آسان رسائی، کردار سازی اور قومی سطح پر تعلیمی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ہر سال پاکستان کے مقتدر حلقوں اور پالیسی ساز اداروں تک نظامِ تعلیم میں بہتری سے متعلق اپنی تجاویز پہنچانے کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں مساوی مواقع فراہم کرنا ہی اصل ترقی کی بنیاد اور قوموں کی بقا اور استحکام کا ضامن ہے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں اردو زبان کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تعلیمی انحطاط کی ایک بڑی وجہ قومی زبان اردو سے دوری ہے۔ اردو صرف ایک زبان نہیں بلکہ ہماری تہذیب، ثقافت اور قومی تشخص کی علامت ہے۔ ہمیں نئی نسل کو اردو سے دوبارہ جوڑنے کے لیے نصاب، میڈیا اور گھریلو سطح پر سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1973کے آئین میں اردو کو دفتری زبان قرار دیا گیا تھا، لیکن 50 سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک جیسے جاپان، کوریا، چین، فرانس اور ترکی اپنی زبان کو فوقیت دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ ترقی کی منازل طے کر رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ہماری نئی نسل اردو سے دور ہوتی جارہی ہے، جبکہ ہمارے نصاب اور والدین کا رجحان بھی دیگر زبانوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی اصل کنجی اپنی زبان، ثقافت اور شناخت کے ساتھ وابستگی میں پوشیدہ ہے۔ چیئرمین منہاج ایجوکیشن سوسائٹی نے واضح کیا کہ ان کے ادارے کے تمام اسکولز میں اردو کو بنیادی تدریسی زبان کے طور پر اپنایا گیا ہے تاکہ طلبہ اپنی زبان، تاریخ اور ثقافت سے جڑے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وژن مستقبل میں ایک فکری و علمی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اردو زبان کو وہ مقام نہ دیا گیا جو اس کا حق ہے، تو آنے والی دہائیوں میں ہم اپنی قومی شناخت کھو بیٹھیں گے۔ لہٰذا وقت کی اہم ضرورت ہے کہ اردو کو قومی، علمی اور دفتری زبان کے طور پر حقیقی معنوں میں نافذ کیا جائے تاکہ ہم اپنی نسلِ نو کو ان کی زبان، تشخص اور تاریخ سے جوڑ سکیں۔ انہوں نے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تمام ذمہ داران کو مبارکباد دی کہ جن کی شب و روز محنت اور لگن کی بدولت ملک بھر میں منہاج اسکولز کا وسیع نیٹ ورک کامیابی کے ساتھ تعلیمی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔
معروف دانشور اوریا مقبول جان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن کے تمام اداروں کی انفرادیت ان کا پاکیزہ، طاہرانہ اور بہترین ماحول ہے، جو انہیں دیگر اداروں سے ممتاز کرتا ہے۔ ڈین فکیلٹی آف اسلامک اینڈ اورینٹل لرننگ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فلیحہ کاظمی نے اپنے خطاب میں تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو فروغ تعلیم کےلئے خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر چیئرمین منہاج ایجوکیشن سوسائٹی پروفیسر ڈاکٹر حسین قادری نے فریدِ ملت اسکالرشپ حاصل کرنے والے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات اور ان کے اداروں کو خصوصی انعامات اور تعریفی اسناد سے نوازا۔
تقریب میں رجسٹرار منہاج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خرم شہزاد، ڈاکٹر علی وقار قادری، شعیب طاہر، شہزاد رسول، سیف اللہ بھٹی، عتیق الرحمن سمیت تحریک منہاج القرآن کے مختلف ادارہ جات کے سربراہان، منہاج ایجوکیشن سوسائٹی سے وابستہ اسکولز کے طلبہ و طالبات اور والدین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ ملک بھر سے آئے ہوئے سینکڑوں سکولوں کے ہونہار پوزیشن ہولڈر بچوں میں لاکھوںروپے کے سکالر شپ تقسیم کیے گئے۔
اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر سکولوں کے اساتذہ کو بھی شیلڈز اور اسناد دی گئیں۔ بچوں نے ملی نغمے، ٹیبلو شو اور مختلف خاکے پیش کر کے اپنی تخلیقی اور تعمیری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور شرکائے تقریب نے انہیں والہانہ داد سے نوازا۔ بچوں اور ان کے والدین نے سستی اور معیاری تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنے پر تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر طاہرالقادری کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی صحت و تندرستی کیلئے دعا کی۔
ڈائریکٹر منہاج ایجوکیشن سوسائٹی ڈاکٹر علی وقار قادری اور ڈائریکٹر آپریشنز منہاج ایجوکیشن سوسائٹی شعیب طاہر نے استقبالیہ کلمات میں مہمانوں، اساتذہ، طلبہ اور بچوں کے والدین کو خوش آمدید کہتے ہوئے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی تعلیمی خدمات پر بریفنگ دی۔
تبصرہ