جو شخص ہر لمحہ حضور نبی اکرم ﷺ کی یاد میں رہتا ہے، اُس پر آپ ﷺ کی شفقت و نگاہ کا سایہ رہتا ہے: پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

حضور نبی اکرم ﷺ کی شانِ رحمت کا فیض وہ لذتِ روحانی ہے جو ہر مسلمان کی دل و جان کو سکون اور اطمینان عطا کرتی ہے۔ آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ، آپ کی زندگی کے ہر پہلو میں اللہ کی رحمت کا ظہور ہے۔ جو شخص دل کی گہرائیوں سے آپ ﷺ کی تعلیمات کو اپناتا ہے اور آپ ﷺ کی محبت میں اپنے دل کو ڈھال لیتا ہے، وہ حقیقت میں رحمتِ الٰہی کے بے شمار دروازوں کا مکین بن جاتا ہے۔

حضور نبی اکرم ﷺ کی شانِ رحمت کے فیض کا حصول

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ: حضور نبی اکرم ﷺ کی شانِ رأفت یہ ہے کہ آپ اپنے کسی امتی کو مشکل میں پڑنے ہی نہیں دیتے اور پہلے ہی اُس کی دستگیری فرما دیتے ہیں۔ یہ ایسا تب نصیب ہوتا ہے جب انسان اپنی ذات کو اطاعت و اتباع کے رشتے میں حضور نبی اکرم ﷺ کے ساتھ وابستہ کر لے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی چوکھٹ پر نثار اور فنا ہو جائے۔ وہ شخص حضور نبی اکرم ﷺ کے ساتھ ایسا رشتہ قائم کر لے کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی ذات کے علاوہ اُسے کچھ اور سنائی نہ دے۔

حضور ﷺ کی سنت کے ساتھ ہر عمل کی تکمیل

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے مزید کہا کہ: جب ایک مسلمان اس طرح حضور نبی اکرم ﷺ کی اطاعت اور پیروی میں جُڑ جائے کہ اُسے ہر وقت صرف حضور ﷺ ہی یاد رہیں، تو اس کی زندگی کا ہر لمحہ حضور ﷺ کی محبت سے بھر جاتا ہے۔ وہ صبح و شام جو بھی عمل کرے، اُس کے دل میں یہی خیال ہو کہ حضور ﷺ اس عمل کو کیسے انجام دیتے تھے۔ وہ ہر بات میں سنتِ نبوی ﷺ کو پیشِ نظر رکھے، حضور ﷺ کی سیرت، آپ کی عادات، آپ کا انداز، آپ کا چہرۂ مبارک اور آپ کی تعلیمات ہمیشہ اس کے دل و دماغ میں رہیں۔ جب کسی کی زندگی اس انداز میں ڈھل جائے، تو وہ اللہ کے محبوب ﷺ کی رحمت اور شفقت کا مستحق بن جاتا ہے۔ جو شخص ہر وقت حضور ﷺ کے خیال میں رہتا ہے، اُس پر حضور نبی اکرم ﷺ کی نظرِ کرم بھی ہر وقت رہتی ہے۔

حاصلِ کلام

حضور نبی اکرم ﷺ کی شانِ رحمت کا فیض ایک ایسی روحانی لذت ہے جو ہر مسلمان کے دل و دماغ کو سکون اور اطمینان سے بھر دیتی ہے۔ آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کی بے شمار رحمتیں جلوہ گر ہیں۔ جب انسان دل و جان سے آپ ﷺ کی تعلیمات کو اپنانا شروع کرتا ہے اور اپنی زندگی کو آپ ﷺ کی محبت اور پیروی میں ڈھال لیتا ہے، تو وہ حقیقت میں رحمتِ الٰہی کے بے شمار دروازوں کا حامل بن جاتا ہے۔ حضور ﷺ کی اطاعت میں جڑ کر انسان ہر پل یہ سوچتا ہے کہ آپ ﷺ اس عمل کو کس طرح انجام دیتے تھے، اور پھر وہ ہر عمل میں آپ ﷺ کی سنت کو اپنا رہنما بناتا ہے۔ ایسی زندگی میں اللہ کی پسندیدہ رحمت اور آپ ﷺ کی نگاہِ کرم کا سایہ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔

بلاگر: ڈاکٹر محمد اِقبال چشتی (ریسرچ اسکالر)

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top