سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہورآنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا، پھر لاٹھی چارج کیا گیا، شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 روز سے پولیس نے منہاج القرآن سیکریٹریٹ کی جانب آنے والے تمام راستے سیل کررکھے ہیں، قرآن خوانی کے لئے آنے والوں کو پانی تک میسر نہیں، لاہور کی سول سوسائٹی یوم شہدا میں شرکت کے آنے والوں کی مہمان نوازی کرے، پنجاب حکومت اور انتظامیہ انسانی قدروں سے دور ہوچکے ہیں، وہ پنجاب حکومت کو داخلی دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔
لاہور: (دنیا نیوز) اپنی رہائشگاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت نے ماڈل ٹاؤن کو غزہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ ماڈل ٹاؤن جانے والے تمام راستے سیل کر دیئے گئے ہیں پنجاب پولیس انسانیت کھو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوم شہدا کے لیے آنے والوں پر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ پنجاب کو جیل بنا دیا گیا ہے۔ حکومت نے ان کے اور چوہدری برادران کے محافظوں کو بھی واپس بلا لیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے۔ حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔ سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ برطانیہ جیسا جمہوری ملک بھی انکو پناہ نہیں دے رہا اب انہوں نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی ہے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں میں انقلاب کے بغیر اس ملک سے جانے والا نہیں ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے کیونکہ پہلے بھی یہ جنرل مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے باہر فرار ہو گئے تھے۔ فوج نے جب گرفتاری کیلئے پہنچی تو واش روم میں چھپ گئے تھے یہ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اورجمہوریت کی بات کرتے ہیں جنہوں نے تمام اداروں کے تقدس کو پامال کر کے یر غمال بنا لیا ہے۔ 31 اگست سے پہلے یہ حکمران نہیں رہینگے۔ پولیس ان حکمرانوں کے غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات کو ماننے سے انکار کر دے۔ 10اگست کو شہدا کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے اگر آنے والوں پر تشدد کیا، گاڑیاں روکی گئیں، گرفتار کیا گیا تو پھر یوم شہداء رائے ونڈ میں منایا جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے 10 اگست کو یوم شہدا منایا جائے گا۔ ہر آنے والا اپنے ساتھ قرآن پاک، جائے نماز اور تسبیح لائے، وہ ضمانت دیتے ہیں کہ یوم شہدا انتہائی پر امن ہوگا، حکومت پنجاب یا وفاق نے یوم شہدا میں شرکت کے لئے آنے والے افراد کو روکا تو یوم شہدا ماڈل ٹاؤن میں نہیں جاتی امرا کے محل میں منایا جائے گا۔
لاہور.....پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہیں، فون کالزکی ریکارڈنگ موجود ہیں، جو وقت آنے پر ظاہرکی جائے گی۔ لاہور میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمے داری کوئی قبول نہیں کررہا، جمہوریت اور آئین کے قتل کی ذمے داری کیسے قبول کریں گے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں نے سانحےمیں ملوث پولیس افسران کو بیرون ملک فرار کرا دیا ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن: طاہرالقادری کا 10 اگست کو یوم شہداء منانے کا اعلان
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں پر دو مقدمات ایک ساتھ چل رہے ہیں، ایک’’مقدمہ لاہور‘‘ جس میں 14 شہادتیں اور 90 افراد کو شدید زخمی کرنے پر اقدام قتل کا مقدمہ۔ دوسرا ’’مقدمہ اسلام آباد‘‘ ہے جس میں 18 کروڑ عوام کا معاشی، سماجی اور سیاسی قتل کیا جا رہا ہے۔ پہلے مقدمے پر قصاص لیا جائے گا جبکہ دوسرے مقدمے کا فیصلہ بذریعہ انقلاب ہو گا۔ 10 اگست کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا چہلم ہو گا۔ اگر شہدا کے چہلم میں آنے والوں کو روکا گیا یا بربریت کا نشانہ بنایا گیا تو پھر یوم شہداء ماڈل ٹاؤن کی بجائے جاتی امراء کے رائے ونڈ محل میں منایا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ کے چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہیٰ، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد مجلس وحدت المسلمین کے علامہ راجہ ناصر عباس نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی جہاں انقلاب مارچ کے اعلان اور حکمت عملی کے حوالے سے طویل مشاورت ہوئی اور اہم فیصلہ جات کئے گئے جنکا با ضابطہ اعلان ڈاکٹر طاہرالقادری آج (اتوار) تمام جماعتوں کے قائدین کے ہمراہ کرینگے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدنے گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور حکومت کے خلاف انقلاب مارچ اور سونامی مارچ پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنرل سیکرٹری فیاض وڑائچ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال اور حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں آرٹیکل 245کا نفاذ کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد کو فوج کے حوالے کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔ ضرب عضب آپریشن کے باعث آرٹیکل 245 کے نفاذ کی ضرورت KPK میں تھی وہاں پر عوام کی جان و مال و املاک کی حفاظت کی ضرورت تھی۔ کراچی میں ایک عرصہ سے روزانہ درجنوں لاشیں گر رہی ہیں اور ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے، وہاں آرٹیکل 245 کی ضرورت تھی وہاں اس آرٹیکل کا نفاذ کیوں نہیں کیا گیا؟
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انبیاء علیہم السلام کی پیروی کرتے ہوئے ظالمانہ فرسودہ نظام کے خلاف پوری قوم کو اٹھنا ہو گا۔ اسرائیلی درندگی پر اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل، او آئی سی، اسلامی ممالک کی قیادتوں کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی قابل مذمت ہے۔ 800 سے زائد مسلمانوں کی شہادتیں ہو چکی ہیں، خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔ معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ الشیخ العبد احمد الظفر الگیلانی کی تعلیمی و روحانی خدمات مدتوں یاد رکھی جائیں گی۔ وہ سیدنا غوث الاعظم کے گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔ ان کے خانوادے نے عراق کی سر زمین کو انگریزی سامراج سے چھٹکارا دلایا، ان کے دادا سید عبد الرحمن ظہیر الدین اور والد سید محمود احتشام الدین عراق کے وزیر اعظم رہے ہیں۔ یہ سب حدیث کے امام تھے اور اپنے وقت کے ولی تھے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے بے حد و حساب مظالم پر UNO کا کردار شرمناک ہے۔ اقوام متحدہ کی 225 قراردادوں کے باوجود اسرائیل فلسطین مسئلہ کا حل نہ ہونا UNO کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ اقوام متحدہ پر اقوام عالم کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے اور یہ لیگ آف نیشن کی طرح اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ UNO کے چارٹر کی شق 38 کے تحت فوری طور پر امن کے قیام کیلئے فوجی دستے فلسطین بھجوائے جائیں کیونکہ اس سے پہلے بھی 55 ملکوں میں اس مشن کے قیام کیلئے یونائیٹڈ نیشن کے امن فوجی دستے بھجوائے گئے ہیں اور اسکے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.