سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ خواتین اسی استقامت کے ساتھ کام کرتی رہیں تو وہ دن دور نہیں جس دن پاکستان میں عوامی جمہوری انقلاب کا سورج طلوع ہوگا۔ انہوں نے تنظیمات کو ورکنگ سمجھاتے ہوئے شہد کی مکھی کی مثال دی کہ جس طرح وہ اللہ کے مقرر کدرہ، پاکیزہ راستوں سے سفر کر کے شہد تیار کرتی ہے اور اللہ تعالیٰ اُس کی بے مثال محنت ومشقت اور دیانت اور وفاداری کے باعث اس کے شہد کو باعثِ شفا بنا دیتا ہے۔
طلبہ کی نمائندہ تنظیم بزم منہاج کی زیرنگرانی کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے طلبہ نے قائد اعظم لائبریری میں منعقدہ بک فیئر میں شرکت کی۔ اس موقع پر صدر بزم منہاج میاں غلام ربانی، نائب صدر عدنان بٹ اور جنرل سیکرٹری محمد وقاص باروی بھی موجود تھے۔ کتاب میلہ میں طلبہ نے مختلف کتب میں دلچسپی کا اظہار ذوق مطالعہ کے پیش نظر مختلف کتب کو خریدا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کو دئیے گئے اس حکم کہ وہ ووٹنگ مشین میں "ووٹ کسی کیلئے نہیں" کے بٹن کا اضافہ کرے کو پاکستانی الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین چیف جسٹس کے مطابق ووٹر کو طاقتور کرنا جمہوریت کا اہم ترین جزو ہے اور یہ اقدام آزادی اظہار رائے اور ووٹر کی حقیقی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے ہے۔ اس اقدام سے سیاسی جماعتیں اچھے امیدوار سامنے لانے پر مجبور ہونگی۔ بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق جمہوریت میں اس بات کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے کہ ووٹر کو تمام امیدواروں کو رد کرنے کا بھی اختیار دیا جائے۔ یہ اقدام سیاسی نظام کی صفائی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے اہم ترین قرار دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنا قوم کو دھوکہ دینے کی مترادف ہے، تلوار، بم اور گولی پر یقین رکھنے والوں سے بات چیت کا مطلب یہ ہے کہ حکومت انکے سامنے گھٹنے ٹیکنے جا رہی ہے۔ انہوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار کے میزبان عمران خان سے گفتگو میں کہا کہ اصولی طور پر میں مذاکرات کے خلاف نہیں، یقین رکھتا ہوں لیکن مذاکرات کن سے اور کس موضوع پر؟ یہ اہم سوال ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردی کی المناک کارروائی کو پاکستان پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی سانحہ ہے جس پر ملک کا ہر فرد دل گرفتہ ہے۔ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مقتدر طبقہ یاد رکھے عوام کو دہشت گردی کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے عوامی غیض و غضب سے نہ بچ سکیں گے۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ آج انسانیت میں محبت بانٹنے کی ضرورت ہے۔ برداشت کے لفظ کو محبت سے بدلنا ہوگا کیونکہ برداشت دل سے نہیں مجبوری سے کیا جاتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 14 سو سال پہلے تمام مذاہب کے لوگوں کو جمع کر کے محبت، امن اور انسانیت کی تعلیم دی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا یہی پیغام ہے جو پوری دنیا میں عام کیا جا رہا ہے۔ نفرت اور انتہا پسندی کو ختم کر کے محبت، امن اور احترام کے رشتے قائم کرنا ہو نگے۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام نومنتخب سنٹرل کیبنٹ کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا، جس کی صدارت مرکزی صدر ایم ایس ایم چوہدری عرفان یوسف نے کی۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر صدر سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین اور صدر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہد فیاض نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے نومنتخب کیبنٹ سے حلف وفاداری لیا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے تحت منعقدہ تنظیمی و تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا انقلابی پیغام دور حاضر کا تخلیق کردہ نہیں بلکہ 1972 میں جب منہاج القرآن کا وجود بھی نہیں تھا، اور نہ ہی رفقاء و کارکنان موجود تھے، تب بھی آپ ایک عالمگیر انقلاب کے حوالے سے سوچ رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ARY News کے پروگرام "سوال یہ ہے" میں ڈاکٹر دانش کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 18 کروڑ عوام کی خوشحالی کے لیے ملک میں رائج نظام میں مجھے کوئی حل نظر نہیں آتا، ایک ہی حل ہے کہ جس طرح جنوری کے لانگ مارچ میں اذان دی تھی اب جماعت ہو گی اور جماعت ہو گی اور جماعت ہوگی، کرروڑ نمازیوں کی جماعت کا حصہ بنیں، کیا فائدہ اگر گھر میں ہی بیٹھ کے جل کے مر جانا ہے تو نکلیں باہر، اپنے آپ کو بچانے کے لیے، نسلیں بچانے کے لیے، ملک بچانے کے لیے ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت کی تیاری کریں۔
مسیحی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کی یاد میں ایک تقریب لاہور پریس کلب میں منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر پاؤل بھٹی سابق وفاقی وزیر کے علاوہ بشپ آف لاہور ڈاکٹر الیگزینڈر جان ملک، سہیل احمد رضا ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل، فائزہ ملک ایم پی اے، نغمہ سلیمی ایم پی اے کے علاوہ کثیر تعداد میں مسیحی رہنماؤں نے شرکت کی۔
معاشرے میں بین المذاہب رواداری کے فروغ میں سب سے بڑی رکاوٹ جہالت، لاعلمی اور نصاب تعلیم میں رواداری، اخوت، بھائی چارہ، برداشت اور عظمتِ انسانیت جیسے موضوعات کی عدم موجودگی ہے۔ معاشرے میں رواداری اور برداشت کے علاوہ دوسرے مذاہب کے متعلق مثبت معلومات اور انسانی اقدار کے کلچر کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔
شیخ زاہد فیاض نے ملتان میں عظیم الشان ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بلا شبہ ایک ایٹمی طاقت ہے لیکن ملک میں تعلیمی پسماندگی عروج پر ہے۔ پرائمری کی سطح سے لے کر یونیورسٹی تک تعلیمی نظام ابتر صورتحال سے دوچار ہے۔ تعلیمی ادارے کمائی کا ذریعہ بن چکے ہیں اور سرکاری تعلیمی ادارے صرف ڈگریاں بانٹ رہے ہیں۔ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے صنعتی شہروں میں بجلی اور گیس کی عدم دستیابی کے باعث ملک میں معاشی و اقتصادی بحران بڑھ رہا ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ آج ساری قوم کو ایک بار پھر حصول پاکستان والے عزم کے ساتھ کام کرنا ہو گا اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے اس موجودہ فرسودہ کرپٹ نظام انتخاب کو دریا برد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ریاست چلانے کیلئے جو اصول قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے دیے تھے۔ انہیں طالع آزما سیاستدانوں نے اقتدار کی ہوس اور ذاتی مفادات کی خاطر فراموش کر دیا۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے عزم و ہمت اور ولولے کے ساتھ ناممکن کو ممکن بنایا۔
تحریک منہاج القرآن شکرگڑھ کے زیراہتمام ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کنونشن کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے صدر شیخ زاہد فیاض، مرکزی سیکرٹری کوآرڈینیشن پاکستان عوامی تحریک ساجد محمود بھٹی اور مرکزی کوآرڈینیٹر منہاج ویلفیئر فنڈ سردار بشیر احمد لودھی نے خصوصی شرکت کی۔تقریب میں کارکنان میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔
تحریک منہاج القرآن اقبال ٹاؤن لاہور کے زیراہتمام تقریب تقسیم اسناد منعقد ہوئی جس کی صدارت افضل گجر نے کی جبکہ مہمان خصوصی راجہ زاہد محمود تھے۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.