سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا ہے کہ سفر انقلاب زندگی عام سفروں جیسا کبھی نہ تھا نہ ہوگا اور نہ ہو سکتا ہے۔ یہ کاروان انقلاب عام کارواں جیسا ہے نہ اسکی منزل عام منزل جیسی ہے۔ انقلاب کے اس سفر کا نقطہ آ غاز ہو چکا اب یہ نقطہ انتہا تک ضرور پہنچے گا۔ سمجھدار لوگ وہی ہوتے ہیں جو اچھی طرح اور پوری تیاری کے ساتھ چلتے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی امامت میں نماز انقلاب قائم ہونے والی ہے۔ ان شاء اللہ منہاج القرآن یوتھ لیگ کے نوجوان اگلی صفوں میں ہونگے اور سلام پھیرنے تک ہر نوجوان استقامت کا پہاڑ بن کر کھڑا ہو گا۔
ڈاکٹر دانش صاحب اللہ جل مجدہ کی مدد و نصرت سے میں نے اس قوم کو جو کچھ بتایا وہ حق اور سچ ہے اور اس statement کے سچے ہونے کے شواہد قوم کے سامنے آنے شروع ہو گئے ہیں یعنی 22 اکتوبر کو جان کیری کے ساتھ پاکستانی Prime Minister کی ملاقات تھی اور ڈرون اٹیکس کے جاری رہنے پر اتفاق کیا تھا اور آپ نے دیکھا کہ گورنمنٹ آف پاکستان کے بقول نام نہاد مذاکرات کے عمل کے شروع ہوتے ہی یہ اللہ بہتر جانے کہ شروع ہوا تھا، نہیں ہوا تھا، شروع ہونے والا تھا، نہیں ہونے والا تھا مگر گورنمنٹ کے بقول ڈرون اٹیک ہوا اور حکیم اللہ محسود مارا گیا، تو میری statement کو تو شہادت میسر آئی اور پھر امریکہ کے وائٹ ہاؤس اور سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز کا statement آیا ہے کہ حکومت پاکستان نے ہم سے کوئی باضابطہ احتجاج بھی نہیں کیا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عالمی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اس ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ مجبوریت کا نظام رائج ہے، جس نے عوام کے حقوق غصب کر رکھے ہیں۔ حقیقت میں یہ جمہوری نظام نہیں بلکہ شہنشاہیت، سیاسی آمریت اور سیاسی بربریت کا نظام ہے جس کا مقصد ملک کے وسائل کو لوٹنا ہے۔ اس کرپٹ نظام کو protect کرنے والے حکمرانوں نے کروڑوں غریبوں، بے کس، بے سہارا اور مجبور لوگوں کو چوروں، ڈاکوؤں، دہشت گردوں اور اغواء کار درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔
ہندو برادری کے مذہبی تہوار "دیوالی" میں ڈاّّۖئریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن، سہیل احمد رضا نے خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا۔ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کی جانب سے پوری ہندو برادری کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک عالمگیر دین اور ضابطہ حیات ہے، جو انسانیت کی عظمت، وقار اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کے احترام کا درس دیتا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ انقلاب کیلئے جماعت قائم کرنے کیلئے دو کروڑ ووٹرز کو نہیں نمازیوں کو کال دی ہے جواستقامت کے ساتھ اُس وقت تک ڈٹے رہیں گے جب تک سیاست کے شیطان بھاگ نہیں جاتے۔ طلباء اور کارکن دوکروڑ نمازیوں کیلئے صفیں بچھاتے جائیں جلد ہی اقامت کہی جائے گی اور ڈاکٹر طاہر القادری کی امامت میں نماز انقلاب قائم ہو جائے گی جس کے نتیجے میں انقلاب کا سویرا طلوع ہو گا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مطالبہ کیا ہے کہ صرف نادرہ کی بجائے صوبوں کے 40 سے 50 حلقوں کے نتائج کو خود مختار عالمی نیوٹرل کمیشن کے تحت چیک کروایاجائے تاکہ انتخابات 2013 میں ہونے والی دھاندلی کے حقائق قوم کے سامنے آ سکیں۔ نادرہ چند حلقوں کی دھاندلی سامنے لا یا ہے، مزید حلقوں کی چیکنگ کا کام تنہا اسکے سپرد کرنا بڑی غلطی ہو گی ایسا ممکن ہے کہ نادرہ اپنی ساکھ بحال کر کے بقیہ حلقوں کے نتائج کو درست قرار دے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور کے زیراہتمام عیدالاضحی کی صبح 9:00 بجے عید فیسٹیول کے نام سے آغوش کے بچوں کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مرکزی ناظمہ محترمہ راضیہ نوید نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر ناظمہ تربیت محترمہ سیدہ شازیہ مظہر، ناظمہ دعوت محترمہ سیدہ نازیہ مظہر، آفس سیکرٹری کمپوٹرآپریٹر محترمہ نبیلہ یوسف، محترمہ صائمہ، محترمہ کلثوم عبدالرحمن نے بھی شرکت کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قوم ملک میں رائج فرسودہ اور کرپٹ نظام کو سمندر بوس کرنے کے لئے اٹھے اور کہے کہ ہمیں انتخاب نہیں انقلاب چاہیے۔ جب انقلاب کے نام پر قوم اٹھ کے باہر آ جائے گی۔ ان شاء اللہ مجھے پھر اپنے اندر پائیں گے اور اس وقت تک جنگ لڑوں گا جب تک انقلاب اس قوم، اس ملک اور اس ریاست کا مقدر نہیں بن جاتا۔ ہم نے ریاست پاکستان کو بچانا ہے، ہم نے قائد اعظم کے دیے ہوئے تحفے کو بچانا ہے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں اجتماعی قربانی کی۔ عید کے پہلے روز مرکزی قربان گاہ پر سیکڑوں جانور قربان کیے گئے جن کا گوشت غرباء و مساکین میں تقسیم کیا گیا۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت پورے ملک میں اجتماعی قربانی کیلئے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ مرکزی قربان گاہ کی تیاری اور جانوروں کی خریداری کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ پاکستان بھر میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ہونے والی اجتماعی قربانی کے ساتھ ساتھ مرکزی قربان گاہ پر ایک ہزار (1000) سے زائد گائیں اور سینکڑوں بکرے، دنبے اور چھترے ذبح کئے جائیں گے۔
منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی صدر شعیب طاہر نے کہا ہے کہ کرپٹ نظام کی تبدیلی کے لئے نوجوانوں کو حسینی کردار ادا کرنا ہوگا جس کے لئے منہاج القرآن یوتھ لیگ نے صف بندی کا آغاز کر دیا ہے، قائد تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت کے لیے جلد ہی کال دیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز منہاج القرآن یوتھ لیگ، راولپنڈی، پشاور اور کشمیر کے عہدیداران کے منہاج یوتھ پارلیمنٹ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ دو سو خاندان جمہوریت کی آڑ میں عوام کے حقوق پر شب خون مارتے چلے آ رہے ہیں۔ 2کروڑ نمازیوں کی جماعت کھڑی ہونے کی دیر ہے یہ خاندان دو ہزار بھی ہوئے تو عوامی سیلاب میں خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیں گے۔ انتخابات کے ذریعے حکومتیں تو بدلتی ہیں مگر ظالمانہ، استحصالی اور خونخوار نظام جو 66سال سے قوم کو غلامی میں جکڑے ہوئے ہے نہیں بدلتا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ خواتین اسی استقامت کے ساتھ کام کرتی رہیں تو وہ دن دور نہیں جس دن پاکستان میں عوامی جمہوری انقلاب کا سورج طلوع ہوگا۔ انہوں نے تنظیمات کو ورکنگ سمجھاتے ہوئے شہد کی مکھی کی مثال دی کہ جس طرح وہ اللہ کے مقرر کدرہ، پاکیزہ راستوں سے سفر کر کے شہد تیار کرتی ہے اور اللہ تعالیٰ اُس کی بے مثال محنت ومشقت اور دیانت اور وفاداری کے باعث اس کے شہد کو باعثِ شفا بنا دیتا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کو دئیے گئے اس حکم کہ وہ ووٹنگ مشین میں "ووٹ کسی کیلئے نہیں" کے بٹن کا اضافہ کرے کو پاکستانی الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین چیف جسٹس کے مطابق ووٹر کو طاقتور کرنا جمہوریت کا اہم ترین جزو ہے اور یہ اقدام آزادی اظہار رائے اور ووٹر کی حقیقی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے ہے۔ اس اقدام سے سیاسی جماعتیں اچھے امیدوار سامنے لانے پر مجبور ہونگی۔ بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق جمہوریت میں اس بات کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے کہ ووٹر کو تمام امیدواروں کو رد کرنے کا بھی اختیار دیا جائے۔ یہ اقدام سیاسی نظام کی صفائی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے اہم ترین قرار دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنا قوم کو دھوکہ دینے کی مترادف ہے، تلوار، بم اور گولی پر یقین رکھنے والوں سے بات چیت کا مطلب یہ ہے کہ حکومت انکے سامنے گھٹنے ٹیکنے جا رہی ہے۔ انہوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار کے میزبان عمران خان سے گفتگو میں کہا کہ اصولی طور پر میں مذاکرات کے خلاف نہیں، یقین رکھتا ہوں لیکن مذاکرات کن سے اور کس موضوع پر؟ یہ اہم سوال ہے۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.