سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے یکم دسمبر 2005ء کو گوشہ درود کا افتتاح فرمایا۔ اُس وقت سے تاحال اس گوشہ درود سے درود و سلام کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں۔ دنیا بھر سے افراد 10 دنوں کے لیے گوشہ درود میں گوشہ نشینی کے لیے حاضر ہوتے ہیں، دن بھر روزہ رکھتے ہیں اور 24 گھنٹے مسلسل آقا علیہ الصلوۃ و السلام کی بارگاہ میں درود و سلام پیش کرتے ہیں۔
صدر پاکستان تحریک انصاف (پنجاب) محمد اعجاز چودھری کی قیادت میں 4 رکنی وفد نے پاکستان عوامی تحریک (پنجاب) کے صدر بشارت عزیز جسپال سے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کرپٹ نظام کے خلاف درست سمت میں جدوجہد کی۔ موجودہ نظام انتخاب جمہوریت اور تبدیلی کا دشمن ہے اور انتخابی اصلاحات ناگزیر ہو چکیں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی منزل تبدیلی ہے اور اس کے لئے ورکنگ ریلشن شپ کے عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جس شخص کو اللہ کے حضور دعا مانگنے کی توفیق نصیب ہو جائے اس پر اللہ کی رحمت کے دروازے بھی کھول دئیے جاتے ہیں۔ اگر مشکل وقت میں اپنی دعاؤں کی قبولیت چاہتے ہو تو خوشحالی کے وقت میں اللہ سے دعا مانگتے رہو۔ صلہ رحمی، رزق حلال، خونی رشتوں کا احترام دعاؤں کی قبولیت میں معاون ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ لاہور کے زیر اہتمام بانی پاکستان محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی ریذیڈنسی پر حملہ اور اسے جلانے کے مذموم عمل، ویمن یونیورسٹی کوئٹہ اور بولان میڈیکل کمپلیکس پر دہشت گردی کے خلاف لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ خواتین نے احتجاجی کتبے اٹھا رکھے تھے اور وہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف سراپا احتجاج تھیں۔
قائد اعظم کی رہائش گاہ پر حملے کے خلاف MSM کے زیراہتمام ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے۔ مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ آج پوری قوم بانی پاکستان کی روح سے شرمندہ ہے مگر صرف مفاد پرست غیر آئینی حکومت اور نام نہاد عدلیہ نے بے شرمی کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے، اگر وہ شرمندہ ہوتے تو کسی دہشت گرد کی ہمت نہ ہوتی کہ وہ ارض وطن کی کسی بھی عمارت پر بری نظر ڈال سکتا چہ جائیکہ وہ بانی پاکستان کی یادگار عمارت ہی گرا دیں۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں ہونے والے پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت عوامی جذبات کی نمائندہ نہ ہو تو وہ انکے توقعات پر پورا نہیں اتر سکتی۔ جو ملک کی معیشت کو پچھلے 5، 6 سال سے نہیں سنبھال سکے وہ اب کیسے سنواریں گے؟ کرنسی جس تیزی سے ڈی ویلیو ہو رہی ہے خدشہ ہے کہ اسکی حالت انڈونیشا جیسی نہ ہو جائے۔ تنخواہوں میں 10 سے 20 فیصد اضافہ کر دیا جاتا ہے جبکہ مہنگائی کا تناسب اس سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی علم کی صدیوں کی ترقی کے بعد آج سائنس جس بلندی پر ہے وہ بلا شبہ علم کی معراج ہے۔ لیکن انسان اس معراج پر پہنچ کر بھی نظام شمسی کے ایک سیارے کو پار نہیں کر سکا۔ اُس انسان کامل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمتوں کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے جو رات کے چند لمحوں میں مکان و لا مکان کی وسعتوں کو پار کر کے او ادنیٰ کے مقام قرب کی منزلیں طے کر گیا۔
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ 14 جنوری کو انقلاب کی اذان دی جا چکی ہے اب نماز ادا ہونا باقی ہے۔ 11 مئی کے جھرلو انتخابات کے بعد آج بھی اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اگلے انتخابات سے تبدیلی آ جائے گی تو وہ غلط ہے۔ جس نظام نے صدیوں سے جکڑ رکھا ہے وہ اتنا سادہ نہیں کہ چار دن میں تبدیلی آ جائے۔ 11 مئی کو تبدیلی کے نام پر چند چہرے ضرور بدلے لیکن نظام نہیں بدلا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے قوم کے حقیقی مرض کی تشخیص پہلے ہی کر دی تھی۔ پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی جدوجہد نے کرپٹ عناصر کو ہلا کر رکھ دیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ساری پارٹیاں دھرنے پر بیٹھی ہیں اور الیکشن کمیشن خود کو شفاف الیکشن کی مبارکبادیں دیے جارہا ہے۔ الیکشن ٹربیونلز کا وجود بھی الیکشن کمیشن کی طرح غیر آئینی اور غیر قانونی ہے اس لیے یہ انصاف نہ دے پائے گا صرف دکھاوے کے لیے چند زخموں پر مرہم رکھ دیے جائیں گے۔ کرپٹ نظام کے تحت دیے ہوئے مینڈیٹ کے تحت مرکز اور صوبوں میں حکومتیں تشکیل پا جائیں گی اور لوگ آہستہ آہستہ بھول جائیں گے کہ ان کے ساتھ کس بلا کی دھاندلی ہوئی تھی۔ نظام کو شکست دینے کے لیے ہم نے آئینی، قانونی اور جمہوری جدوجہد شروع کردی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ پوری قوم کرپٹ نظام کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دنیا کی تاریخ کا انوکھا الیکشن ہے جس میں ہارنے اور جیتنے والے دونوں دھرنے دے رہے ہیں۔ کسی پارٹی اور عوام نے الیکشن کمیشن کو مبارک باد نہیں دی وہ خود ہی اپنے آپ کو مبارک دیئے جا رہا ہے۔ غیر قانونی اور غیر آئینی الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کیسے کرا سکتا تھا اس نے جو کیا وہ By Design تھا۔ الیکشن 2013ء گھوڑوں کا الیکشن تھا انسانوں کا نہیں۔ استعفے آ رہے ہیں وقت آنے پر قوم کو بھی کرپٹ نظام انتخاب سے مستعفی ہونا پڑے گا۔ موجودہ نظام انتخاب د ھن دھونس اور دھاندلی ہے اس لیے نیک نیتی سے تبدیلی چاہنے والے بھی موجودہ نظام کے تحت تبدیلی نہیں لا سکتے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھرنوں کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب کبھی بھی حقیقی تبدیلی نہیں آنے دے گا۔ یہ نظام کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دے گا۔ خاص طور پر جن کے جیتنے کا انتظام کیا گیا ہے، وہ کسی دوسرے کو قبول نہیں کریں گے۔ سیاسی جماعتیں یہ بات ذہن میں رکھ لے کہ اس ملک میں اقتدار پر آنے والی ایک ہی جماعت ہے۔ جو پارٹیاں باری باری، باری لے رہی ہیں، وہ ایک ہی پارٹی ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کرپشن، دھاندلی اور دہشت گردی کو تحفظ دینے والے قانون اور آئین کا لبادہ اوڑھ کر قوم پر مسلط ہیں۔ بے رحمانہ اسکروٹنی کے صرف دعوے ہوتے رہے ہیں۔ پہلے ایک فریق اس معاہدے سے پھرا اور اس نے بددیانتی کا ارتکاب کیا، پھر اس معاہدے کو ویلکم کرکے انتخابی اصلاحات کاحصہ بنا دینے والے بھی قوم کو امید دلا کر اپنے وعدے اور دعوے سے پھر گئے۔
لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 11 مئی کے انتخابات میں چہرے بھی نہیں بدلیں گے۔ قوم پہلے اس نظام سیاست کا بھیانک انجام دیکھ لے اس کے بعد میں قوم کو نیا نظام دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پرویز مشرف کے علاوہ کوئی نااہل نہیں ہے۔ کرپٹ الیکشن کمیشن نے ہر کرپٹ آدمی کو تحفظ دیا اور سب کو پاک صاف بناکر بھیج دیا۔ میری زبان سے ادا ہونے والا ایک ایک لفظ سچا ثابت ہوگیا۔
گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی محتشم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مسجد ضرار میں قیام نہ کرنے کا حکم محض تقویٰ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سراپا رحمۃ العالمین ہونے کی وجہ سے دیا۔
پاکستانی عوام اور ساری دنیا جان لے کہ پاکستان میں انتخابات کے نام پر فراڈ کیا جا رہا ہے۔ کراچی، کوئٹہ اور خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، نہ عوام محفوظ ہیں نہ سیاست دان۔ کاروبار زندگی معطل ہے۔ خوف اور دہشت کے سائے میں عوام کا گھروں سے نکلنا محال ہے۔ ایسے میں صرف پنجاب کے الیکشن کو پورے پاکستان کے انتخابات قرار دینا پاکستان توڑنے کی سازش ہے۔ کوئی ذی شعور پاکستانی اور عالمی دنیا اسے غیر جانب دار الیکشن ماننے کو تیار نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عالمی ورکرز کنونش سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.