آزادی اظہار کے نام پر ایسے اقدامات سے تہذیبوں کے درمیان تصادم کی راہ ہموار ہو سکتی ہے

مورخہ: 28 مئی 2010ء

OIC، عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کریں
حکومت پاکستان اقوام عالم کے مابین ایک ایسے معاہدے پر زور دے جس میں ایسے قبیح اور مذموم امور کے نہ ہونے کی گارنٹی ہو
گستاخانہ خاکون کے خلاف منہاج القرآن علماء کونسل کی پر امن احتجاجی ریلی سے علماء کا خطاب

منہاج القرآن علماء کونسل لاہور کے زیراہتمام گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی ریلی فیروز پور روڈ اچھرہ تا مزنگ چونگی نکالی گئی۔ ریلی میں سینکڑوں علماء و مشائخ نے شرکت کی۔ علماء نے بدنام زمانہ ویب سائٹس پر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر متفقہ قراداد مذمت منظور کی اور مطالبہ کیا کہ عالمی عدالت انصاف اور او آئی سی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کرے۔ ریلی کی قیادت مرکزی ناظم علماء کونسل سید فرحت حسین شاہ نے کی جبکہ علامہ آصف اکبر میر، علامہ مشتاق احمد نورانی، علامہ بدر الزمان قادری، علامہ شمس جعفری، میاں طاہر یعقوب اور علماء تنظیم اہلسنت کے مرکزی رہنماؤں کی کثیر تعداد مظاہرے میں شریک ہوئی۔ مزنگ چونگی پر پہنچ کر احتجاجی ریلی نے ایک منظم اور پرہجوم احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کر لی۔ شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ناظم علماء کونسل منہاج القرآن علامہ فرحت حسین شاہ نے کہا کہ ہر مذہب کے پیروکار کیلئے پیغمبر کی ذات محبت اور عقیدت کا مرکز ہوتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور وارفتگی ہر مسلمان کے ایمان کی بنیاد ہے اور دنیا کا ہر قانون ایسی ہستیوں کی عزت و ناموس کے تحفظ اور انکے احترام کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ آزادی اظہار کے نام پر ایسے اقدامات سے تہذیبوں کے درمیان تصادم کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ علامہ فرحت حسین شاہ نے کہا کہ مذموم خاکوں کی اشاعت بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ OIC، عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں میں آقا علیہ السلام کی محبت کا سمندر موجزن ہے اور وہ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے ایسی کوئی بھی حرکت برداشت نہیں کر سکتے جس میں بے ادبی اور تحقیر کا شائبہ بھی پایا جاتا ہو۔ دیگر علماء کرام اور مقررین نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے حوالے سے حکومت کی بے حسی کی سخت مذمت کی اور کہا کہ حکومت پاکستان عالمی سطح پر احتجاج کرے اور فوری طور پر ایسی ویب سائٹس پر مستقل پابندی عائد کرے۔ مقررین نے کہا کہ آزادی اظہار کے نام پر ایک بار پھر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا ہے جو نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ علامہ آصف اکبر میر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج اگر اسلامی ممالک متحد ہوتے تو امت مسلمہ کو یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت انتہا پسندانہ اور مجرمانہ فعل ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سفارتی سطح پر عالمی برادری کو مسلم امہ اور پاکستانیوں کے جذبات سے آگاہ کرے اور اپنا باضابطہ احتجاج ریکارڈ کروائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت عالمی برادری کو قائل کرے اور اقوام عالم کے مابین ایک ایسے معاہدے پر زور دے جس میں ایسے قبیح اور مذموم امور کے نہ ہونے کی گارنٹی ہو۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top