کراچی میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے : فیض الرحمن درانی

حکومت کراچی سمیت ملک میں امن و امان بحال کرنے میں ناکام ہو گئی ہے
حکومت سیاسی مصلحتوں سے بالا ہو کر امن و امان کے قیام کیلئے ٹھوس اقدامات کرے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی کی کراچی سے آئے ہوئے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ کراچی میں خون کی ہولی کھیلنے والے انسان نہیں درندے ہیں، ان کے سرغنوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔ کراچی شہر کا امن بحال کرنے کیلئے یہ ناگزیر ہے۔ افسوس بسوں میں سفر کرنیوالوں کی زندگیاں بھی غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔ سیاسی مفادات، لسانی تقسیم اور حکومتوں کی مصلحت آمیز پالیسیوں نے کراچی کے شہریوں کیلئے اس شہر کو بالکل غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ 17کروڑ عوام کو آنکھیں کھولنا چاہیے اور موجودہ نظام کے خلاف اٹھنا چاہیے جو بے اختیار پارلیمنٹ اور بیساکھیوں پر چلنے والی حکومتیں قائم کرتا ہے اسلیے عوام کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ افسوس ایک خدا اور رسول کو ماننے والے امن و محبت اور سلامتی کے عالمگیر مذہب کے پیرو کار ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہو گئے ہیں۔

وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کراچی کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان تو ایک دوسرے کیلئے سلامتی اور امن کی علامت ہے۔ دہشت گردی کے مرتکب افراد اسلام اور پاکستان کے بدترین دشمن ہیں ان کا سر کچلنے میں حکومت کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی امن و محبت اور روشنیوں کا شہر تھا مگر آج ہر روز یہاں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ حکومت کراچی سمیت ملک میں امن و امان بحال کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ عوام میں عدم تحفظ کے شدید احساس کی ذمہ دار حکومت ہے۔ حکومت سیاسی مصلحتوں سے بالا ہو کر امن و امان کے قیام کیلئے ٹھوس، سخت اور کڑوے اقدامات کرے ورنہ ملکی معیشت کا گراف مزید تنزلی کا شکار ہو جائے گا۔

فیض الرحمن درانی نے کہا کہ کراچی شہر کا ملکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ہے یہاں ہونے والی خونریزی کی لہر نے ملک کو معاشی طور پر ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top