حضور (ص) نے اپنی حیات طیبہ میں تعلیم اور شعورکے فروغ کو جتنی اہمیت دی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی: احمد نواز انجم

مورخہ: 09 اگست 2011ء

علم نافع سینے میں نور پیدا کرکے اللہ کی معرفت پیدا کرتا ہے: ڈاکٹر ظہوراللہ الازہری
منہاج یونیورسٹی میں سینئر طلبہ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے مقررین کا خطاب

تحریک منہاج القرآن کے امیر پنجاب احمد نواز انجم نے کہا کہ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اترنے والی پہلی وحی پڑھنے اور لکھنے کے حکم پر قائم ہے۔ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی حیات طیبہ میں تعلیم اور شعور کے فروغ کو جتنی اہمیت دی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ غزوہ بدر کے قیدیوں کو د س بچوں کو لکھنے پڑھنے کے قابل بنانے کے عوض رہائی دینا علم کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے علم کے کلچر کو فروغ دیا آج فروغ علم کو دعوت و تربیت کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ میں سینئر طلبہ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد عباس نقشبندی، ڈاکٹر اصغر جاوید اور میجر حسن رضوی بھی موجود تھے۔

کالج آف شریعہ کے وائس پر نسپل ڈاکٹر ظہور اللہ الازہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو علم نافع نہیں وہ بیکار ہے ۔علم نافع سینے میں نور پیدا کرکے اللہ کی معرفت پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم نافع دنیا سے بے رغبتی پیدا کرتا ہے اور یہ بندے کو ہر لمحہ جنت کے قریب اور دوزخ سے دور کرتا ہے اس لیے ایسے علم کو حاصل کرنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے حصول علم اور فروغ علم میں مقصد دنیا کو رکھا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں کرلے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنی زندگیوں میں برکت اور حقیقی خوشی دیکھنا چاہتے ہیں تو علم نافع کے حصول کو اپنا مقصد بنانا ہوگا اسی سے شعور و آگہی کے ان گنت راستے کھلیں گے اور امت مسلمہ کا زوال عروج میں بدلے گا۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top